• صارفین کی تعداد :
  • 473
  • 3/14/2012
  • تاريخ :

ايران روس تعاون

علی اکبر صالحی

اسلامي جمہوريہ ايران کے وزيرخارجہ علي اکبرصالحي نے پير کے دن تہران ميں روس کي قومي سلامتي کونسل کے ڈپٹي سيکريٹري سے ملاقات ميں کہا کہ ايران اور روس ايک دوسرے کے ساتھ مل کر علاقائي اور بين الاقوامي مسائل ميں اپنے مفادات کي راہ ميں کام کرسکتے ہيں-

ابنا: علي اکبر صالحي نے کہا کہ تہران اور ماسکو ديگر خود مختار ملکوں کے ہمراہ موجودہ بحران کو سرکرنے اور سياسي و اقتصادي اصلاحات نيز ترقي کےمراحل طے کرنے ميں شام کي حکومت اور ملت کي مدد کرسکتے ہيں- علي اکبر صالحي نے روس ميں حاليہ کامياب صدارتي انتخابات اور ولاديمر پوتين کي کاميابي پر مبارک باد پيش کي- اس ملاقات ميں روس کي قومي سلامتي کونسل کے ڈپٹي سيکريٹري نے علاقائي اور عالمي مسائل کے بارے ميں روس اور ايران کے صلاح مشوروں کےجاري رہنے کو ضروري قرارديا-

ادھر اسلامي جمہوريہ ايران کے وزير خارجہ علي اکبر صالحي نے کہا ہے کہ ايران نے ہميشہ افغانستان ميں امن و استحکام اور ترقي کي حمايت کي ہے - علي اکبر صالحي نے يہ بھي کہا کہ ايران اس بات پر بھي تاکيد کرتا آيا ہے کہ افغانستان سے بيروني افواج کو واپس چلاجانا چاہيے اور بيروني افواج ہي ا فغانستان ميں بدامني کا بنيادي سبب ہيں-

علي اکبر صالحي نے پير کے دن افغانستان کے امور ميں ا قوام متحدہ کے نئے نمائندے يان کو بيش سے ملاقات ميں افغانستان کے بارے ميں اسلامي جمہوريہ ايران کے موقف کي وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ايک بين الاقوامي ادارے کي حيثيت سے بعض ملکوں کے دباؤ ميں آئے بغير افغانستان سيمت تمام ملکوں منجملہ اسکے ہمسايہ ملکوں کے فائدے ميں کام کرے گي- علي اکبر صالحي نے افغانستان ميں امريکي فوجيوں کے ہاتھوں اسلامي مقدسات کي بےحرمتي کي مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگيز اقدامات اور افغانستان ميں بيروني افواج کي موجودگي سے بحران ميں مزيد پيچيدگي ہي آئے گي - افغانستان کے امور ميں اقوام متحدہ کے نئے نمائندے نے علاقائي مسائل کو حل کرنےميں ايران کو اقوام متحدہ کا موثر اتحادي قرارديا اور اميد کا اظہار کيا کہ اسلامي جمہوريہ ايران، افغانستان کے مسائل حل کرنے ميں اپنا موثر کردار جاري رکھے گا-