احمد وحيدي کي حامد کرزئي سے ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیردفاع بریگیڈیر جنرل احمدوحیدی نےآج کابل میں افغانستان کے صدر حامدکرزئي سے ملاقات میں دونوں ملکوں کےتعلقات میں توسیع لانے کی ضرورت پر تاکید ہے۔ اس ملاقات میں صدر کرزئي نے گذشتہ بتیس برسوں میں ایران کی جانب سے ملت افغان کی حمایت کی قدردانی کی ۔
انہوں نے درخواست کی کہ افغانستان کی تعمیر نو اور اس ملک میں قیام امن کی خاطر یہ امداد جاری رہے ۔جنرل وحیدی نے اس ملاقات میں کہا کہ افغانستان اور مجموعی طورپر مشرق وسطی کے علاقے میں بدامنی کا سبب بیرونی ملکوں کی لشکرکشی ہے جنہوں نے اپنے مفادات کے لئے علاقے کا چین و سکوں چھین لیا ہے ۔ جنرل وحیدی نے اس سے پہلے پریس ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ تہران اور کابل کے مابین دفاعی تعاون سے علاقے کے حالات میں بہتری آسکتی ہے۔ ا جنرل وحیدی نے ایران اور افغانستان کے دفاعی تعاون کے خلاف بعض ملکوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت دفاعی تعاون میں فروغ لانے کی خواہاں ہے۔ جنرل وحیدی نے کہا کہ واشنگٹن افغانستان میں قیام امن کے دعوے کرتاہے لیکن اس کے برخلاف عمل کرتا ہے بناابریں گذشتہ دس برسوں سے ہم دیکھ رہےہیں کہ افغانستان میں حالات روز بروز بگڑتے ہی جارہےہیں۔ انہوں نے افغانستان میں امریکہ کی فوجی موجودگي سے ایران پر پڑنےوالے اثرات کے بارےمیں کہا کہ امریکہ کے نہ ہونے کی صورت میں علاقے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوجائے گي ۔ اسلامی جہموریہ ایران کے وزیردفاع نے کہا کہ امریکہ کے پاس افغانستان سے نکلنے کے علاوہ اور کوئي چارہ نہيں ہے ۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے ملکوں گی قومیں افغانستان میں امریکہ کی فوجی موجودگي کے خلاف ہیں ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیردفاع افغانستان کے وزیردفاع کی دعوت پر کابل کے دورے پرپہنچے ہیں ۔
بشکريہ آئي آر آئي بي