صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 6 اکتوبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
>
اسوہ حسنہ
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
امام(ع)، کا نبی کی حمایت کرنا
مسلمانوں پر شکست کے بادل منڈلانے لگے وہ حیران و پریشان ھو کر بھاگ کھڑے ھوئے ، ان پر خوف طاری ھو گیا
حضرت امام علی (ع)، جھاد میں نبی اکرم (ص) کے ساتھ (حصّہ دوّم)
اسلام کے بھادر امام (ع) نے اس کا مقابلہ کرنے کےلئے پھل کی اور ایسی تلوار ماری کہ اس کے دونوں پیرکٹ گئے جس سے وہ زمین پر گر کر اپنے ھی خون میں لوٹنے لگا
حضرت امام علی (ع)، جھاد میں نبی اکرم (ص) کے ساتھ
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے مثبت انداز میں صلح کی دعوت اختیار کی ا س دعوت میں آپ نے اعلان کیا کہ میرا پیغام دین تم کو جنگوں کے عذاب سے نجات دلائے گا
فضل کا امام رضا (ع) کو خط لکھنا
مامون نے اپنے وزیر فضل بن سہل سے کہا کہ وہ امام (ع) کو ایک خط تحریر کرے کہ میں نے آپ (ع) کو اپنا ولیعہد مقرر کردیا ہے ۔
غیر مسلم مفکرین کی نظر میں حضرت امام علی علیہ السلام کے فضائل (حصّہ دوّم)
اگر یہ بے مثال اور عظیم خطیب (علی علیہ السلام) آج بھی منبر کوفہ پر آکر خطبہ دیں تو مسجد کوفہ اپنی تمام تر وسعت کے باوجود یورپ کے تمام رہبران او رعلماء سے کھچا کھچ بھرجائے گی۔
غیر مسلم مفکرین کی نظر میں حضرت امام علی علیہ السلام کے فضائل
امیر الموٴمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام کی شخصیت ایک ایسی شخصیت ہے جس سے اپنے اور غیرسبھی مفکرین اور دانشمند متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔
امام رضا (ع) کی شخصیت علمی
امام رضا (ع) کے عہد کو ہم علمی عزوات (Academic crusades) آپ جب ظاہری امامت پر فائز ہوئے تو اسلام پر علوم باطلہ کی یلغار تھی اور ہر جانب سے اسلام کی حقانیت اور صداقت کو علمی حیثیت سے زیر کرنے کی کوشش جاری تھی۔
امام رضا (ع) کی شخصیت سیاسی
حضرت امام رضا (ع) کا مامون رشید کی ولی عہدی قبول کرنا امور مملکت میں ائمہ کی شراکت کا ایک منفرد واقعہ ہے۔
فرزند رسول حضرت امام علی نقی علیہ السلام
آخرکار حضرت امام علی نقی علیہ السلام اور آپ کے زمانے کے خلفاء کے درمیان ہونے والی جنگ میں ظاہری اور باطنی طور پر فتح سے ہمکنار ہونے والے امام علی نقی علیہ السلام تھے؛ یہ بات ہماری تمام تقاریر اور بیانات میں ملحوظ خاطر رہنی چاہیے۔
ظلم بالائے ظلم جرم بالائے جرم
سامراجی دہشت گردوں نے ایک بار پھر سامرہ میں مشاہد مقدسہ کی بے حرمتی کے ذریعہ محمد و آل محمد علیہم السلام کے صبر و تحمل کا امتحان لیا ہے
سفر امام رضا (ع)، مدینہ تا مرو
یہ بات قابل ذکر ہے کہ تاریخ ائمہ کے دو سفر ہیں جن کے درمیان تقریباً ١٤ سال کا زمانی فاصلہ ہے یعنی ٤٠ھ میں مدینہ سے امام حسین (ع) کا کربلا کا سفر اور ٢٠٠ ھ میں امام رضا (ع) کا مرو کا سفر
امام سجادعلیہ السلام کے القاب
آپ کے القاب اچھا ئیوں کی حکایت کرتے ہیں، آپ اچھے صفات ، مکارم اخلاق،عظیم طاعت اور اللہ کی عبادت جیسے اچھے اوصاف سے متصف تھے
جشن ولادت سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام
ماہ رجب المرجب کی مانند ماہ شعبان المعظم بھی افق امامت و ولایت پر کئی آفتابوں اور ماہتابوں کے طلوع اور درخشندگی کا مہینہ ہے ۔
امام رضا (ع) اور عہد مامون رشید
امام رضا (ع) کی زندگی کے آخری ١٠ سال جو کہ عہد مامون کے ہم زمان تھے تاریخی لحاظ سے اہم ہیں۔ اس اہمیت کو سمجھنے کے لئے ہمیں کچھ ماضی میں جانا ہوگا۔
علي جو آئے تو ديوارِ کعبہ بھي مسکرائي تھي يا علي کہہ کر
آغوش پنجتن پاک سیدہ فاطمہ بنت اسد بن ہاشم صلوٰۃ اللہ و سلامہ علیہا سیدہ فاطمہ بنت اسدنے علمی و روحانی گھرانے میں آنکھ کھولی۔
امام رضا (ع) کي شخصيت معنوي
شيعہ ائمہ کي شخصيت کے مطالعہ کے سلسلہ ميں ان کي معنوي ،علمي اور سياسي زندگاني کا جائزہ ضروري ہے۔
حضرت امام علي ابن موسي الرضا عليہ السلام کي شخصيت اور عہد امامت
شيعہ عقيدہ کے بموجب امامت ايک وہبي وصف ہے يعني اس کا تعين خود تعالي کرتا ہے اور ايک امام (ع) آنے والے کي نشان دہي کرتا ہے۔
فضائلِ علي عليہ السلام علمائے اہلِ سنت کي نظر ميں (حصہ نهم)
حضرت علي کرم اللہ وجھہ نے برسرِ منبر کہا: ’ہمارے خاندان کا کسي سے مقابلہ نہيں ہوسکتا
فضائلِ علي عليہ السلام علمائے اہلِ سنت کي نظر ميں (حصہ هشتم)
يہ سلسلہ ہاشمي کہ جس ميں خاندانِ مطہر نبوي، جماعت ِعلوي اور بارہ امام شامل ہيں، ايک ہي نور سے پيوستہ ہيں جس نے سارے جہان کو روشن کيا ہوا ہے۔
فضائلِ علي عليہ السلام علمائے اہلِ سنت کي نظر ميں (حصہ هفتم)
امام علي جنگ ہائے جمل و صفين ميں، جہاں بہت کشت و خون ہوا تھا، حق پر تھے
فضائلِ علي عليہ السلام علمائے اہلِ سنت کي نظر ميں (حصہ ششم)
امير المومنين علي عليہ السلام،شجاعت و بہادري کا مرکز،علمِ نبوت کا وارث، قضاوت ميں سب صحابہ سے بڑھ کر دانا، دين کا مضبوط قلعہ،امين خليفہ،ہر اُس انسان سے زيادہ دانا اور عقلمند جو اس روئے زمين پر ہے اور آسمان کے نيچے ہے-
فضائلِ علي عليہ السلام علمائے اہلِ سنت کي نظر ميں (حصہ پنجم)
سب تعريف اُس خدائے بزرگ کيلئے جس نے نعمتوں کا مکمل لباس ہميں پہنا ديا اور ہمارے آقا حضرت محمد صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کو تمام عرب و عجم پر چن ليا
اخلاق محمدي (ص) قرآني تناظر ميں
پروردگار عالم نے سورہ قلم ميں رسول اکرم (ص) کي ذات والا صفات کے مختلف پہلوئوں منجملہ آپ (ص) کے اخلاق کو بيان کرنے کے لئے ايک مقدس شئے يعني قلم کي قسم کھائي ہے
فضائلِ علی علیہ السلام علمائے اہلِ سنت کی نظر میں (حصہ چهارّم)
اگر مولیٰ علی مرتضیٰ اپنے ظاہر وباطن کو لوگوں پر ظاہر کردیں تو لوگ کافر ہوجائیں گے کیونکہ وہ انہیں اپناخدا سمجھ کر سجدہ میں گرجائیں گے
فضائلِ علی علیہ السلام علمائے اہلِ سنت کی نظر میں(حصہ سوّم)
حضرتِ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد میں نے کسی کو نہیں دیکھا جو آپ کی جانشینی کے قابل ہو
فضائلِ علی علیہ السلام علمائے اہلِ سنت کی نظر میں (حصہ دوّم)
حضرت علی علیہ السلام منصب ِ ولایت کیلئے سب سے بہتر اور سب سے زیادہ حقدار تھے۔
فضائلِ علی علیہ السلام علمائے اہلِ سنت کی نظر میں
مقامِ حضرت علی علیہ السلام کو سمجھنے کا ایک بہترین اور اہم ترین ذریعہ علمائے اہلِ سنت کے نظریات اور اُن کا کلام ہے۔
حضرت على (ع) جناب زہراء (س) كى قبر پر
جناب زہراء (س) كے دفن كو مخفى اور بہت سرعت سے انجام ديا گيا تا كہ دشمنوں كو اطلاع نہ ہو اور وہ _ آپ كے دفن ميں مانع نہ ہوں ليكن جب حضرت على (ع) جناب زہراء (س) كے دفن سے فارغ ہوئے آپ پر بہت زيادہ غم و اندوہ نے غلبہ كيا آپ نے فرمايا
یوسف زہرا( عج ) کا سراپا
کھلی ہوئی گندمی رنگت،درازی مائل قد موزوں، کشادہ و روشن پیشانی، بلند بینی، جدا گانہ کشیدہ ابرو جیسے کھنچی ہوئی کمانیں، بری بڑی خوبصورت سرمگیں آنکھیں، کشادگی مائل سامنے کے دنداں جیسے چمکتے ہوئے تارے
حضرت فاطمہ(س) کے گھر کی بے احترامی (تیسرا حصّہ)
جب ابوبکر بیمار تھا تو میں اس کی عیادت کیلئے گیا اس نے کہا : اے کاش کہ تین کام جو میں نے اپنی زندگی میں انجام دئیے
حضرت فاطمہ(س) کے گھر کی بے احترامی (دوسرا حصّہ)
عمر بن خطاب، حضرت علی کے گھر آیا جبکہ طلحہ، زبیر اور کچھ مہاجرین وہاں پر جمع تھے، اس نے ان کی طرف منہ کرکے کہا
حضرت فاطمہ(س) کے گھر کی بے احترامی
ان تمام احکام کی بار بار تاکید کرنے کے بعد افسوس کہ بہت سے لوگوں نے اس کے احترام سے چشم پوشی کرلی اور اس کی بے احترامی کی جبکہ یہ ایسا مسئلہ نہیں ہے جس سے چشم پوشی کی جائے۔
قرآن و سنت میں حضرت فاطمہ زہرا کے گھر کا احترام
محدثین بیان کرتے ہیں جس وقت یہ آیہ مبارکہ”فی بیوت اذن اللہ ان ترفع و یذکر فیھا اسمہ“ پیغمبر اکرم پر نازل ہوئی تو پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) نے اس آیت کو مسجد میں تلاوت کیا
خانه وحی پر آگ (تاریخ اسلام کا حیرت انگیز سوال)
حال ہی میں اسلام کی صحیح تاریخ سے نابلد شخص نے سیستان اور بلوچیستان کے علاقہ میں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کی دختر گرامی سے متعلق ایک مقالہ لکھا اور اس کا نام رکھا ”فاطمہ زہرا (علیھا السلام) کی شہادت کا افسانہ“۔
حضرت محمد بن الحسن (عج)
آپ کے ”مہدی“ اور ”القائم المنتظر“ دو مشهور و معروف لقب ھیں ۔
گیارهویں امام
آپ ”عسکری “ کے نام سے مشهور تھے ، عسکری ”عسکر“ کی طرف منسوب ھے جوسرمن رائے کے ناموں میں سے ایک نام تھا۔
حضرت علی النقی الہادی علیہ السلام
آپ ”نقی“ اور”ھادی“ کے لقب سے مشهور تھے۔ آپ کی ولادت باسعادت ۱۵ ذی الحجہ ۲۱۲ھ کو مدینہ منورہ میں هوئی۔
باب الحوائج
آپ کے دو مشهور لقب تھے ”جواد “ اور ”تقی“ ،آپ کی ولادت باسعادت رمضان المبارک ۱۹۵ھ کو مدینہ منورہ میں هوئی، آپ نے خلیفہ مامون کے زمانہ میں اپنی زندگی کا آغاز کیا وہ مامون جو اھل بیت (ع) اور ان کی ولایت کا جھوٹا مظاھرہ کر رھا تھا۔
فضائل فاطمہ (س) قرآن کی زبانی
فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا وہ عظیم خاتون ہیں جن کی حقیقی معرفت معصومین کے پاس ہے جس کا حصول فقط قرآنی آیات اور احادیث معصومین کے سایہ میں ہی ممکن ہے ۔ لہذا ایسی شخصیت کی حقیقی معرفت کا دعویٰ فقط انسان کامل ہی کر سکتا ہے ۔
فاطمہ زہرا (س) عالم کے لئے نمونہ عمل
وہ پر آشوب دور جس میں ظلم و تشدد کا دور دورہ تھا جس میں انسانیت کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھا جس زمانہ کے ضمیر فروش بے حیا انسان کے لبادہ میں حیوان صفت افراد انسان کو زندہ در گور کر کے فخر و مباہات کیا کرتے تھے
حضرت علی رضا علیہ السلام
آپ (ع) کا مشهور لقب ”رضا“ ھے۔ آ پ (ع) کی ولادت باسعادت ۱۱ ذیقعدہ ۱۴۸ھ کو مدینہ منورہ میں هوئی۔
حضرت موسیٰ کاظم علیہ السلام
آپ کے دو مشهور لقب ”کاظم“ اور ”باب الحوائج“ تھے ۔
حضرت جعفر صادق علیہ السلام
آپ کے زمانے میں اموی سلطنت کمزور هوگئی یھاں تک کہ بالکل ھی اس کا خاتمہ هوگیا اس کے بعد عباسی حکومت تشکیل پائی چنانچہ عباسی حکومت اپنے نئے منصوبوں کو تیار کرنے میں مشغول تھی
حضرت محمد باقر علیہ السلام
امامت،قرآن اور امامت،اھل بیت،خلافت اور امامت،بارہ امام،امام کی ضرورت،امام کی تعریف،امام کون ہیں،امامت اور شیعہ،امامت قرآن اور حدیث کی روشنی میں
حضرت زین العابدین علیہ السلام
آپ کے دو مشهور لقب ھیں ”سجاد“ اور ”زین العابدین“ ،آپ کی ولادت باسعادت مدینہ منورہ میں سن اڑتیس ہجری کو هوئی
حضرت حسین بن علی علیہ السلام
آپ کا مشهور ومعروف لقب ”سید الشہداء“ ھے۔
حضرت حسن بن علی علیہ السلام
آپ کے دو مشهور ومعروف لقب ”مجتبیٰ “ اور”زکی“ تھے۔
حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام
حضرت علی (ع)کا مشهور لقب ”امیر المومنین“ ھے آپ کو اس لقب سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے سرفراز فرمایا تھا۔
پیغمبر اکرم (ص) کے دلنشین پیغامات (حصّہ سوّم)
بلاشبہ دنیا کو انسانیت و معرفت کے دائرے میں ایک نئے انقلاب اور تغییر کی ضرورت ہے ، وہ انقلاب جو چودہ سو سال قبل ، خدا کے رسول محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے شروع کیا تھا
پیغمبر اکرم (ص) کے دلنشین پیغامات (حصّہ دوّم)
سورۂ انفال کی 24 ویں آيت میں بھی بعثت کو زندگی اور حیات سے تعبیر کیا گيا ہے جو معاشروں کو ترقی عطا کر کے تقاضوں کی تکمیل کی راہ دکھاتی ہے ۔
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن