امام خامنہ ای: داعش بنانے والے اب داعش کو افغانستان منتقل کرنا چاہتے ہیں
امام خامںہ ای کا کہنا ہے کہ جنہوں نے داعش کو بنایا تھا وہ اب انہیں افغانستان منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ جنہوں نے شام اور عراق کے عوام پر ظلم و ستم ڈھانے کے لئے داعش کو بنایا تھا اب وہ ان دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
رہبرمعظم نے حالیہ کابل دھماکوں کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام داعشی دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں افغانستان میں رہنے کا جواز فراہم ہو۔
رہبرمعظم نے فرمایا کہ جن ہاتھوں نے داعش کو بنایا تھا، عراق اور شام میں بدترین شکست کے بعد اب وہ داعشی دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں تاکہ انہیں افغانستان میں قبضہ جمائے رہنے کا جواز مل سکے۔
رہبرمعظم نے فرمایا کہ حالیہ کابل بم دھماکے اسی منصوبے کا نتیجہ ہیں۔
امام خامنہ ای نے مزید کہا کہ امریکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے لئے شیعہ اور سنی میں کوئی فرق نہیں ہے، عام شہری چاہے شیعہ ہوں یا سنی ان کو نشانہ بناتے ہیں۔
رہبر معظم نے فرمایا: "امریکہ خطے کا خیرخواہ نہیں ہے، وہ چاہتا ہے کہ اس خطے میں خوشحالی نہ آئے اور یہاں کی حکومتیں آپس میں الجتی رہیں تاکہ غاصب صہیونی حکومت کے خلاف کوئِ سوچ بھی نہ سکیں۔
امام خامنہ ای نے کہا کہ افغانستان میں تمام تر بدامنی اور بم دھماکوں کا ذمہ دار امریکا ہے، امریکی حکام نے بیس سال پہلے اس ملک میں مذہب کے نام پر دہشت گردی پھیلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
رہبرمعظم کا کہنا تھا کہ امریکا بلواسطہ یا بلا واسطہ افغانستان میں جاری دہشت گردی میں ملوث ہے وہ دہشت گردی اور قتل وغارت کے ذریعے افغانستان میں رہنے کا جواز پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
امام خامنہ ای نے اسکتبار اور استعماری طاقتوں کے لئے بد دعا کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالی کی لعنت ہو استکبار پر جو اس طرح مسلمانوں کو نیست و نابود کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
منبع: شیعیت نیوز