صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 6 اکتوبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
>
اسوہ حسنہ
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
ذکر علی (ع)
یہ تحریر علاّمہ کوثر نیازی کی تقریر سے اقتباس ہے جو نئی دہلی میں اولین عالمی جشن مولود کعبہ کے موقع پر انہوں نے کی ۔ میرے نزدیک جو خدا کا گھر تھا وہی حضرت علی ( علیہ السلام )کا گھر بنا
مدینہ میں حضرت محمد صلّی اللہ علیہ و آلہ کی ولادت
حضرت محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب صلّی اللہ علیہ و آلہ اللہ تعالی کے آخری پیامبر ہیں جنہوں نے دنیا میں لوگوں کو اللہ تعالی کی یگانگیت اور سماجی مساوات کی طرف اور آخرت میں جاودانی زندگی کی طرف دعوت دی اور گذشتہ آسمانی ادیان کو اپنی نبوت اور رسالت سے مک
امام مہدی (عج) سنی تفاسیر کی روشنی میں 3
حافظ قندوزی حنفی کہتے ہیں: خداوند متعال زمین کو قائم (عج) کے توسط سے زنہ کرے گا پس وہ اس پر عدل قائم کرں گے اور زمیں کو عدل کے ذریعے ـ ظلم کو توسط سے مرنے کے بعد ـ زندہ کریں گے۔ (16) 7۔ {فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنزَلْنَا وَ
امام مہدی (عج) سنی تفاسیر کی روشنی میں 2
۔ {بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ}۔ [6] بقیۃ اللہ (یعنی اللہ کی طرف کا ذخیرہ) تمہارے حق میں بہت بہتر ہے اگر تم صاحبِ ایمان ہو۔ شبلنجی لکھتے ہیں: جب مہدی (عج) ظہور کریں گے؛ کعبہ کو اپنا مرکز قرار دیں گے اور ان کے 313 اصحاب ان
امام مہدی (عج) سنی تفاسیر کی روشنی میں 1
تین آسمانی ادیان کے پیروکاروں (مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں) کا عقیدہ ہے کہ حق و باطل کے اس طویل معرکے کے انجام پر حق کی فتح ہوگی، ایمان کفر پر غالب ہوگا، حق و علم و عدل کی حکمرانی ہوگی، زمین کا ورثہ صالحین کو ملے گا، خرافات اور گمراہی اور ظلم و ستم کا
فلسفۂ انتظار کی تصویر کشی! 3
جن آیات سے اسلامی روایات میں استناد کیا گیا ہے ان سے معلوم ہوتا ہے کہ مہدی منتظر (عج) ایک نوید کا مظہر ہیں جو صاحبان ایمان اور عمل صالح کو دی گئی ہے، در حقیقت اہل ایمان کی آخری فتح کا مظہر ہے۔ اللہ نے تم میں سے صاحبان ایمان و عمل صالح سے وعدہ کیا ہے کہ
فلسفۂ انتظار کی تصویر کشی! 2
امر مسلّم یہ ہے کہ انتظار فَرَج سے مراد اول الذکر انتظار ہے نہ کہ دوسری قسم کا انتظار جو تباہ کن اور مفلوج کن ہے۔ استاد شہید مطہری انتظار کی ان دو قسموں کے بارے میں فرماتے ہیں: مہدویت اور قیام و انقلاب مہدی (عج) کے بارے میں عوامی اور تنگ نظرانہ تاثر یہ
فلسفۂ انتظار کی تصویر کشی! 1
ابتداء میں ـ متواتر روایات میں مہدی کہلانے والی ایک مقدس الہی شخصیت کے توسط سے ـ ایمان اسلامی کے عالمی فروغ، انسانی اقدار کے مکمل اور ہمہ جہت نفاذ، مدینہ فاضلہ اور مطلوبہ معاشرے کی تشکیل اور اس انسانی اور عمومی نظریئے کے نفاذ کے مفہوم کا جائزہ لیتے ہیں۔
فراخی انتظار میں ہے 2
اس سلسلے میں امام رضا (ع) سے ایک روایت اور ہے کہ آپ (ع) نے فرمایا: کس قدر خوبصورت ہے صبر و انتظارِ فرج کیا تم نے خداوند متعال کا یہ ارشاد نہیں سنا ہے کہ {وَارْتَقِبُواْ إِنِّي مَعَكُمْ رَقِيبٌ} (4) اور {فَانتَظِرُواْ إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ}
انتظار مہدی اور مہدویت کے دعویدار 1
تاریخ اسلام گواہ ہے کہ متعدد اقتدار پرست اور منفعت طلب لوگوں نے مہدویت کے دعوے کئے ہیں یا پھر بعض نادان افراد نے کسی ایک خاص فرد کو مہدی سمجھا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مہدویت کا موضوع اور ایک غیبی اور الہی نجات دہندہ کا اعتقاد مسلمانوں کے درمیان مسلّمات
فراخی انتظار میں ہے 1
آپ نے انتظار کی فضلیت کے بارے میں بہت کچھ پڑھا اور سنا ہوگا لیکن شاید یہ نکتہ آپ کے لئے تازہ ہو کہ عصر غیبت میں انتظار فَرَج اور بہتری و فراخی کے لئے چشم براہ رہنا، بذات خود، منتظرین کے لئے فراخی اور بہتری اور نجات و رستگاری کا سبب ہے اسی بنا پر شیعیان آل
آنجناب کا انتظار! 2
چنانچہ مسلمان بالعموم اور شیعہ بالخصوص منتظر ہیں کہ پوری دنیا میں عدل و علم و توحید و ایمان و مساوات و اخوت قائم ہو اور بےشمار آیات کریمہ اور احادیث شریفہ کا موعود پیشوا ظہور کرے اور اسلام کے توحیدی آئین کو شرق و غرب عالم میں نافذ کرے اور امت واحدہ، حکومت
آنجناب کا انتظار! 1
انسان اپنی زندگی میں انتظار کا مرہون منت ہے اور اگر انتظار سے باہر نکلے اور مستقبل کے بارے میں پر امید نہ ہو تو زندگی بےمقصد ہوگی؛ انتظار اور حرکت یا تحرک ساتھ ساتھ چلتے ہیں، جس چیز کا انتظار کیا جاتا ہے، جس قدر وہ مقدس اور قابل قدر ہو انتظار بھی اسی قدر
انتظار مہدی اور حکومت نبوی! 2
امام موسی کاظم (ع) فرماتے ہیں: خوش نصیبی ہے ہمارے پیروکاروں کے لئے جو ہمارے قائم کی غیبت کے زمانے میں ہماری محبت اور پیروی پر استوار اور ثابت قدم اور ہمارے دشمنوں سے بیزار ہیں۔ ہم ان سے ہیں اور وہ ہم سے ہیں؛ انھوں نے ہمیں اپنے امام کی حیثیت سے تسلیم کیا
انتظار مہدی اور حکومت نبوی! 1
سوال یہ ہے کہ شر اور پلیدی سے انسان کی نجات اور مصلح حقیقی کا انتظار رسول اللہ (ص) کی حکومت کے ایام کی مانند ہے یا اس سے بھی بہتر و بالاتر ہے؟ اگر ایسا ہے تو حضرت رسول (ص) کے زمانے میں اسلامی معاشرہ اس سطح پر کیوں نہيں پہنچا؟
امام مہدی (عج) کے بارے میں منقولہ احادیث
اور شیعہ اور سنی کتب میں منقولہ ایک ہزار احادیث میں رسول خدا (ص) نے آخرالزمان کے نجات دہندہ کو، نام و نشان بتا کر متعارف کرایا ہے اور وہ حضرت مہدی صاحب الزمان عجل الله تعالی فرجہ الشریف کے سوا اور کوئی بھی نہیں ہے: حضرت مہدی (عج) کے سلسلے میں سنی اور شیعہ
دربار شام ميں امام سجاد (ع) کا تاريخي خطبہ 2
اس عرصے ميں اہل شام نے اسلام کو امويوں کي آنکھ سے ديکھا تھا اور معاويہ کي جھوٹي تشہيري مہم کي وجہ سے وہ امويوں کو رسول اللہ (ص) کے پسماندگان اور اہل خاندان کے طور پر جانتے تھے- انہيں رسول اللہ (ص) کے ديدار کا شرف حاصل نہيں ہوا تھا اور انہيں امويوں نے بتاي
امام مہدی (عج) کا قرآنی تعارف 2
قرآن میں حضرت مہدی (ع) کو بعض خصوصیات اور صفات کے ذریعے متعارف کرایا گیا ہے؛ خداوند متعال ارشاد فرماتا ہے: {وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ}۔ (1) اور ہم نے ذکر (تورات) کے بعد زب
دربار شام میں امام سجاد (ع) کا تاریخی خطبہ 5
وہ حجاز کے شیر اور عراق کے سید و آقا ہیں جو مکی و مدنی و خیفی و عقبی، بدری و اُحُدی و شجری اور مہاجری ہیں جو تمام میدانوں میں حاضر رہے اور وہ سیدالعرب ہیں، میدان جنگ کے شیر دلاور، اور دو مشعروں کے وارث (اس امت کے دو) سبطین حسن و حسین (ع) کے والد ہیں؛ ہاں
دربار شام میں امام سجاد (ع) کا تاریخی خطبہ 4
میں اس کا بیٹا ہوں جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سامنے اور آپ (ص) کے رکاب میں دو تلواروں اور دو نیزوں سے جہاد کیا اور دوبار ہجرت کی اور دوبار رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے ہاتھ پر بیعت کی اور بدر و حنین میں کفار کے خلاف شجاعانہ ج
دربار شام میں امام سجاد (ع) کا تاریخی خطبہ 3
یزید امام (ع) کے رسوا کردینے والے کلام سے خوفزدہ تھا چنانچہ اس نے اجازت نہیں دی۔ مگر یزید کے بیٹے معاویہ نے اپنے باپ سے کہا: اس مرد کا خطبہ کتنا مؤثر ہوگا! کہنے دو جو وہ کہنا چاہتا ہے! یزيد نے جواب دیا: تم اس خاندان کی صلاحیتوں سے بےخبر ہو انہیں علم و فصا
امام مہدی (عج) کا قرآنی تعارف 1
سوال یہ ہے کہ کیا قرآن میں امام مہدی (ع) کا ذکر آیا ہے؟ جواب یہ ہے کہ شخصیات کو کبھی براہ راست متعارف کرایا جاتا ہے جس طرح سورہ آل عمران کی آیت 144 میں رسول اللہ (ص) کو متعارف کیا گیا ہے؛ کبھی اعداد کے ذریعے، جیسے سورہ مائدہ کی آیت 12 جیسے میں بارہ نقباء
دربار شام میں امام سجاد (ع) کا تاریخی خطبہ 1
امام سجاد (ع) خاندان رسالت (ص) کے دوسرے افراد کے ہمراہ کوفہ اور شام لے جائے جاتے ہیں اور اپنی پھوپھی محترمہ سیدہ زینب (س) کے ہمراہ فاسد و بدعنوان اموی خاندان کی حقیقت بےنقاب اور ثاراللہ (ع) کے مقدس مشن کو صحیح اور سیدھے راستے کے طور پر متعارف کرکے حسینی م
عارفانہ اور بصیرت بخش دعا و مناجات
امام سجاد (علیہ السلام) کا دور اموی حکمرانوں کے ہاتھوں تمام دینی اقدار کی تحریف کا دور تھا۔ آپ (ع) نے چھ اموی حکمرانوں اور ایک زبیری حکمران کا دور دیکھا: یزید بن معاویہ، عبداللہ بن زبیر، معاویہ بن یزید، مروان بن حکم، عبدالملک بن مروان، ولید بن عبدالملک۔
امام حسین (ع) کی لازوال تحریک
امام حسین علیہ السلام کی عظیم ہستی اور لازوال تحریک کے بارے میں انسان جتنا بھی سوچتا ہے، غور و فکر اور تحقیق و مطالعہ کا میدان اتنا ہی وسیع و عریض نظر آتا ہے۔ اس عظیم و تعجب خیز واقعے کے بارے میں اب بھی بہت سی باتیں ہیں کہ جن پر ہمیں غوروفکر اور اس پر بات
فلسفہ شہادت اور واقعہ کربلا
1435 ھ کا سال ہر سال کی مانند محرم الحرام کی سرخی لئے وقت کے افق پر نمودار ہو چکا ہے۔ وقت کا وہ سفر جو کبھی رکا نہیں، ابھی تک جاری ہے اور تا وقت نامعلوم جاری رہے گا۔ دنیا میں رائج دیگر کیلنڈروں میں نئے سال کا آغاز ایک نئی زندگی کی علامت کے طور پر لیا جاتا
امام مہدی (عج) کا انکار کفر ہے
مذکورہ بالا صحابہ اور غیر مذکور صحابہ اور ان کے بعد تابعین سے اتنی روایتیں مروی ہیں کہ ان سے علم قطعی حاصل ہوجاتا ہے۔ لہذا ظہور مہدی پر ایمان لانا واجب ہے جیسا کہ اہل علم کے نزدیک ثابت شدہ ہے اور اہل سنت والجماعت کے عقائد میں مدوّن و مرتب ہے۔ پہلی حدیث:
طاغوت کے خلاف اٹھنے والی تحریکوں کی حمایت
شام کے شاہی دربار میں امام سجاد اور سیدہ زینب (سلام اللہ علیہما) کے خطبوں اور مناظروں کے بعد شام کے لوگ یزید اور اموی خاندان کے حقائق سے آگاہ ہوئے اور یزيد کو اپنی جان اور حکومت کا شدید خطرہ لاحق ہوا جس کو بعد وہ عبیداللہ کو قصوروار ٹہرانے لگا۔
امام سجاد (علیہ السلام) کی بامقصد اور اثر گذار سوگواری
امام سجاد (علیہ السلام) شہدائے کربلا کی یاد زندہ رکھنے کے لئے مختلف مواقع پر اپنے عزیزوں کے لئے گریہ و بکاء کرتے تھے۔ امام (ع) کے آنسو لوگوں کے جذبات کو متحرک کردیتے تھے اور سننے اور دیکھنے والوں کے ذہنوں میں شہدائے کربلا کی مظلومیت کا خاکہ بنا دیتے تھے۔
امام سجاد (علیہ السلام) کا خطبہ مدینہ منورہ میں
امام سجاد (علیہ السلام) اور سیدہ زینب (ع) کے خطبوں نے یزید کی حکومت کو شدید خطرات سے دوچار کردیا تھا چنانچہ اس نے عبیداللہ بن زياد کو قصور وار ٹہراتے ہوئے کہا کہ اگر میں کربلا میں ہوتا ہرگز ایسا نہ ہونے دیتا! لیکن اگر یزید سچا تھا اور قصور ابن زياد کا تھا
امام سجاد (علیہ السلام) کا خطبہ شہر کوفہ میں
بے شک امام سجاد (علیہ السلام) اور حضرت زینب کبری (علیہا السلام) اور خاندان رسالت کے دوسرے افراد کے خطبوں نے حقائق کو بےنقاب کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا اور فرزند رسول حضرت سیدالشہداء (علیہ السلام) کی شہادت کے بعد تحریک عاشورا کو دوام بخشنے میں اہم ترین
امام مہدی (عج) قرآن کی روشنی میں
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مہدی وہی عیسی بن مریم ہیں اور قرآن میں ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ جو آرہے ہیں وہ مہدی منتظر ہیں۔۔۔ ان حضرات کی شبہے کا جواب یہ ہے کہ نجات دہندہ کے آنے کا بیان بہت سی قرآنی آیات میں موجود ہے مثلا سورہ قصص کی پانچویں آیت میں ارشاد باری ت
امام سجاد (ع) کے مختصر حالات زندگی
امام (علیہ السلام) کا نام مبارک علی اور القاب زین العابدین اور سجاد ہیں۔ آپ (ع) کے والد کا نام حسین بن علی (علیہما السلام) ہے اور اکثر منابع میں منقول ہے کہ آپ کی والدہ آخری ساسانی بادشاہ یزدگرد سوئم کی بیٹی شہربانو ہیں۔
قائم آل محمد (ص) صادق آل محمد (ص) کی نظر میں
سلیمان کہتے ہیں: میں نے امام صادق (ع) سے پوچھا: لوگ حجت غائب سے کیونکر فیض اٹھا سکتے ہیں؟۔ فرمایا: جس طرح کہ وہ بادلوں میں چھپے ہوئے سورج کی روشنی سے استفادہ کرتے ہیں۔ (1) رسول اللہ (ص) نے فرمایا: مہدی (عج) کو طفولیت میں غائب ہونا پڑے گا؛ پوچھا گیا
امام سجاد (ع) اور شاگردوں کی تربیت
قرآن و اہل بیت (علیہم السلام) کے اہداف کو آگے بڑھانے کا اہم ترین شیوہ باصلاحیت انسانوں کی تربیت اور انہیں قرآن اور اہل بیت (ع) کے مخالفین کے خلاف علمی و تعلیمی اور عقیدتی جدوجہد کے لئے تیار کرنے کا اہتمام کرنے سے عبارت تھا۔
غدیر خم کے واقعہ میں شرطیہ کلمات
ب : شرط کی اہمیت کا بیان آیت میں شرطیہ جملہ و ان لم تفعل فما بلغت رسالته مقام تھدید میں آیا ہے اور اس بیان کی حقیقت حکم کی اہمیت ہے ۔ ان معنوں میں کہ اگر یہ حکم لوگوں تک نہ پہنچے اور ان کے حقوق کا خیال نہ رکھا جاۓ تو ایسے ہی ہے جیسے دین کے کسی بھی ح
ولایت امیر المؤمنین پر نازل ہونے والی آیت کی دلیلوں کی علامات
شیعہ مفسرین اس آیت کے ابلاغ کو حضرت امام علی علیہ السلام کی ولایت ، امامت اور خلافت کے حق میں گردانتے ہیں اور اس بات کے پوری طرح سے معتقد بھی ہیں ۔ ہم اس تحریر میں اس موضوع کو زیر بحث لانے کی کوشش کریں گے ۔
غدیر خم کے واقعہ پر روشنی
غدیر خم کا واقعہ اسلامی تاریخ کے اہم واقعات میں سے ایک ہے جو کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری ایّام میں وقوع پذیر ہوا ۔ اس دن کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس دن کے بارے میں ارشاد باری تعالی ہے : الیوم اكملت لكم دینكم و اتم
حضرت امام باقر عليہ السلام کے فرامين کي روشني ميں
امام محمّد باقر علیہ السلام ہمیشہ اپنے پیروؤں کو اس بات سے خبردار کرتے تھے کہ کہیں وہ راہ حق کی سختیوں کی بنا پر اس سے دست بردار نہ ہوجائیں ۔آپ فرماتے تھے : حق اور حقیقت کے بیان کی راہ میں استوار اور ثابت قدم رہئے کیونکہ اگر کسی نے مشکلات کی بنا پر حق
امام محمد باقر (ع) کا وسیع علم
امام محمّد باقر (ع) نے اپنے اٹھارہ سالہ دور امامت میں ایک عظیم اور وسیع علمی تحریک کی بنیاد رکھی اور اپنے فرزند ارجمند امام جعفر صادق (ع) کے دور امامت میں ایک عظيم اسلامی یونیورسٹی کے قیام کے اسباب فراہم کئے ۔آپ کا علمی دائرہ انتہائی وسیع تھا اور صرف کلام
یوم شہادت حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
جضرت امام محمّد باقر(ع) نے بھی دیگر بزرگان دین اور اولیائے خدا کی مانند اپنے علم و عمل سے دین اسلام کی بہترین خدمت کی۔ معاشرے میں دینی اقدار و تعلیمات کا فروغ ، غلط نظریات پرتنقید اور ان کا تجزیہ و تحلیل اور مختلف علمی و دینی میدانوں میں بہترین اور مفید ش
امام جعفر صادق کے احادیث
قالَ عليه السلام: لَاِفْطارُكَ فى مَنْزِلِ اخيكَ افْضَلُ مِنْ صِيامِكَ سَبْعينَ ضِعْفا.(13) ترجمہ: اگر روزے کاافطار اپنے مؤمن کے منزل میں کروگے اس کاثواب روزے کے ثواب سے ستر گنازیاده ہوگا.
امام جعفر صادق(ع) کی حدیثیں
5. قالَ عليه السلام: اذا فَشَتْ ارْبَعَةٌ ظَهَرَتْ ارْبَعَةٌ: اذا فَشاالزِّناكَثُرَتِ الزَّلازِلُ وَ اذاامْسِكَتِ الزَّكاةُ هَلَكَتِ الْماشِيَةُ وَ اذاجارَ الْحُكّامُ فِى الْقَضاءِ امْسِكَ الْمَطَرُ مِنَ السَّماءِ وَ اذا ظَفَرَتِ الذِّمَةُ نُصِرُ الْمُشْ
امام جعفر صادق علیه السلام کی چالیس حدیثیں
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: میری حدیث میرے والد کی حدیث ہے اور میرے والد کی حدیث میرے دادا کی حدیث ہے اور میرے دادا کی حدیث امام حسین علیہ السلام کی حدیث ہے اور امام حسین علیہ السلام کی حدیث امام حسن علیہ السلام کی حدیث ہے اور امام حسن علیہ السلام کی
امام جعفر صادق(ع) کا خطبہ امامت کے بارے میں
اللہ تعالیٰ نے اپنے غیب کے علم میں امام کا انتخاب کیا اور اس کو طہارت سے مخصوص کیا وہ بقیہ اولادِ آدم اور ذُریتِ نوح سے ہے اور ال ابراھیم کا بر گزیدہ ہے اور ال اسماعیل کا خلاصہ ہے اور محمد کا جگر پارہ ہے ھمیشہ اللہ کی آنکھ اسکی حفاطت کرتی ہے
امام جعفر صادق علیہ السلام کا امامت پر ایک عظیم خطبہ
امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے ایک خطبہ میں آئمہ علیہم السلام کاحال اور ان کی صفات کو بیان کیا ہے۔ اپ فرماتے ہیں: اللہ تعال نے ہمارے اہلبيت پيغمبر کے لیے آئمہ ہدایت کے ذریعہ سے اپنے دین کو واضح کیا اور ان کی راہوں کو ان کے وجود سے روشن کیا اور اپنے عل
امام سجاد (ع) اور رمضان کی آخری رات
اس مہینے کی ایک رات کی فضیلت ایک ہزار مہینوں کی راتوں سے زیادہ قرار دی گئی ہے اور اس رات کو شب قدر کا نام عطا کیا ہے اس میں فرشتے اور روح اپنے پروردگار کے فرمان کے موافق ہر حکم کو لے کر اترتے ہیں ایسی رات جو صبح صادق تک سلامتی ہی سلامتی ہے اور دائمی برکات
امام سجاد (ع) اور فراق رمضان کا شکوہ
روایت ہے کہ امام سجاد (ع) ماہ رمضان کی آخری شب ماہ رمضان سے دوری اور جدائی کا شکوہ کیا کرتے تھے لگتا تھا کہ ایک ماں اپنا فرزند دلبند کھوگئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ حضرت سجاد (ع) رمضان کی کونسی چیز کے لئے اس قدر غمگین ہوجایا کرتے تھے؟
جنتی غذا اور بی بی زہرا( س) کا وجود مبارک
جب چالیس دن کی مدت ختم ہو گئی تو اللہ تعالی کی طرف سے فرشتے نازل ہو ئے اور جنت سے غذا لائے کہا کہ آج رات اس جنتی غذا کو تناول فرمائیں جناب رسول خدا نے اس روحانی اور بہشتی غذا سے افطار کیا اورجب آپ کھانے کے بعد دوبارہ نماز اور عبادت کیلئے کھڑے ہوئے تو جبرئ
حضرت زہرا کے وجود میں جنت کی طبیعت
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اور باقی انسانوں کے مابین تفاوت یہ ہے کہ زہرا ء سلام اللہ علیھا کے جسمانی اور مادی وجود مبارک میں جنت کی طبیعت پوشیدہ ہے یعنی زہرا کا وجود جنت کے میوہ یا پھل سے بنا ہے جبکہ باقی سارے انسانوں کا وجود دنیوی غذا اور مادی آثارکا نتیج
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن