• صارفین کی تعداد :
  • 592
  • 9/7/2016
  • تاريخ :

آل سعود کے پاس حج کے انتظامي امور کي صلاحيت موجود نہيں/ اہلسنت سے وہابي خارج

اہلسنت سے وہابی خارج

اہلسنت اور شيعہ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سرزمين حجاز پر امريکہ اور اسرائيل کے غلام خاندان آل سعود کا غاصبانہ قبضہ اور تسلط قائم ہو گيا ہے ۔ آل سعود حج کے دوران اپنے سياسي اور ثقافتي خيالات و نظريات کو حاجيوں پر مسلط کرنے کي کوشش کرتے ہيں اور حجاج کي تعظيم و تکريم کے بجائے انھيں اذيت اور آزار پہنچاتے ہيں لہذا آل سعود کے پاس حج کے انتظامي امور کي صلاحيت موجود نہيں اور مني کا المناک واقعہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مہر خبررساں ايجنسي کي اردو سروس کے مطابق اہلسنت اور شيعہ علماء  کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سرزمين حجاز پر امريکہ اور اسرائيل کے غلام خاندان آل سعود  کا غاصبانہ قبضہ اور تسلط قائم ہو گيا ہے ۔ آل سعود حج کے دوران اپنے سياسي اور ثقافتي خيالات اور ںظريات کو حاجيوں پر مسلط کرنے کي کوشش کرتے ہيں اور حجاج کي تعظيم و تکريم کے بجائے انھيں اذيت اور آزار پہنچاتے ہيں لہذا آل سعود کے پاس حج کے انتظامي امور کي صلاحيت موجود  نہيں اور انھيں حج کے امورکو اسلامي ممالک کے حوالے کرنا جاہيے ۔
مہاآباد کے اہلسنت امام جمعہ نے گذشتہ سال مني ميں سعودي عرب کے بھيانک اور ہولناک جرائم کي شديد مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مني کا المناک واقعہ سعودي عرب کے بھياک جرائم کا منہ بولتا ثبوت ہے انھون نے کہا اہلسنت علماء نے سعودي عرب سے منسلک وہابي ديوبندي نظريہ کو اہلسنت سے خارج قرار ديديا ہے۔ وہابيوں کا نظريہ محمد بن عبدالوہاب سے تو ملتا ہے ليکن حضرت محمد بن عبداللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم ) سے نہيں ملتا ہے۔

اہلسنت ذرائع کے مطابق چيچنيا کے گروزني شہر ميں مصر، عراق، شام ، پاکستان  اور ديگر اسلامي ممالک کے200 سے زائد  اہلسنت علماء نے واضح طور پر وہابي اور ديوبندي علماء کو اہلسنت  سے خارج قرارديتے ہوئے ان کے نظريہ سے نفرت اور بيزاري کا اظہار کيا ہے  اہلسنت علماء کا کہنا ہے کہ وہابيوں اور ديوبنديوں کا اہلنست سے کوئي تعلق نہيں ہے اور اہلسنت علماء ان کے نظريہ اور اعمال سے متنفر اور بيزار ہيں۔
اہلسنت علماء کے مطابق طالبان، القاعدہ، داعش، بوکوحرام ، النصر فرنٹ، فتح الشام  اور الشباب جيسي تمام دہشت گرد تنظيموں کا تعلق سعودي عرب کےخونخوار  وہابي اور ديوبندي نظريہ سے ہے اور ان کا اہلسنت سے کوئي تعلق نہيں ہے يہ لوگ اہلسنت کا پليٹ فارم استعمال کرکے اسلام کے تشخص کو خراب کرنے کي مذموم کوشش کر رہے ہيں۔
اس اجلاس ميں مصر کي معروف اسلامي يونيورسٹي  کے مفتي طيب بھي موجود تھے مفتي طيب نے بھي وہابيوں کو اہلسنت سے خارج قرار ديا ہے۔
ادھر اسلامي جمہوريہ ايران کے روحاني پيشوا حضرت آيت اللہ العظمي امام خامنہ اي نے بھي اپنے حج کے اہم پيغام ميں آل سعود کو امريکي اور اسرائيلي ايجنٹ قرار ديتے ہوئے مسلمانوں پر زور ديا ہے کہ وہ حرمين الشريفين کے انتظامي امور کے بارے ميں سنجيدگي کے ساتھ کوئي فيصلہ کريں اور حرمين الشريفين پر سے امريکي اور اسرائيلي غلاموں کے قبضہ کو ختم کرنے کے سلسلے ميں اپني اسلامي ، اخلاقي اور انساني ذمہ داريوں کو پورا کريں۔  رہبر معظم انقلاب اسلامي نے واضح الفاظ ميں آل سعود کو فاسد اور بے دين قرارديتے ہوئے کہا ہے کہ آل سعود نے حرمين الشريفين کے انتظامي امو ر کو  اسرائيلي سکيورٹي کمپني کے حوالے کرکے اپنے مکروہ چہرے کو عالم اسلام کے سامنے پيش کر ديا ہے ۔  آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے مسلمانوں پر زور ديا ہے کہ وہ آل سعود کے بھيناک چہرے کو خود بھي پہچانيں اور دوسروں کو بھي پہچنوائيں۔