• صارفین کی تعداد :
  • 3552
  • 3/28/2013
  • تاريخ :

اسلام اور عورت کي حقيقي پہچان

مسلمان خاتون

عورت کي  حقيقي   شناخت

حضور اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے  يہ کبھي نہيں کہا کہ صرف مرد ان سے اپني وفاداري کا عہد کريں اور پھر اپني بيويوں کو بھي ايسا کرنے پر مجبور کريں - انہوں نے يہ اعلان کيا کہ عورتيں بھي آ کر خود ان کو اپني وفاداري کا يقين دلائيں- انہوں نے مزيد يہ بھي کہا اسلام کے سياسي اور سماجي حقوق ميں عورت کا اہم مقام ہے - قرآن ميں ہے کہ

وَلَہُنَّ مِثْلُ الَّذِيْ عَلَيْہِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ "

ترجمہ :  اور عورتوں کو بھي دستور کے مطابق ويسے ہي حقوق حاصل ہيں جيسے مردوں کے حقوق ان پر ہيں-" ( سورہ بقرہ آيت 228)

آج کي مغربي عورت انتہائي استحصالي کا شکار ہے - مغرب ميں عورت کو ايک  نمائشي  چيز کے طور پر استعمال کيا جا رہا ہے اور معاشرے ميں اسے وہ مقام حاصل نہيں ہے جو عورت کا بنيادي حق ہے - اسلام نے عورت کو ماں ، بہن، بيوي  اور بيٹي کے روپ ميں بہت  زيادہ احترام ديا ہے - يورپ  ايک طرح سے عورتوں کے حقوق کا علمبردار  تو بنتا ہے مگر ان تمام معاملات ميں اپنے تمام دعوğ کے باوجود  مغرب کے لوگ اسلام سے 1300 سال پيچھے ہيں -

قرآن ميں ارشاد باري  تعالي ہے کہ

وَالْمُۆْمِنُوْنَ وَالْمُۆْمِنَاتِ بَعْضُہُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْہَوْنَ عَنَ الْمُنْکَرِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَيُۆْتُوْنَ الزَّکَاةَ وَيُطِيْعُوْنَ اللہ وَرَسُوْلَہ أُوَلَئِکَ سَيَرْحَمُہُمْ اللہ إِنَّ اللہ عَزِيْزٌ حَکِيْمٌ - "

ترجمہ : اور مومن مرد و مومنہ عورتيں ايک دوسرے کے خير خواہ ہيں وہ نيک کاموں کي ترغيب ديتے ہيں اور برائي سے روکتے ہيں اور نماز قائم کرتے ہيں اور زکوة ادا کرتے ہيں اور اللہ اور اس کے رسول کي اطاعت کرتے ہيں- يہي وہ لوگ ہيں جن پر اللہ رحم فرمائے گا- بے شک اللہ بڑا غالب آنے والا حکمت والا ہے-" (سورہ توبہ: 71)

ميدان جنگ ، خاندان اور معاشرے ميں عورت کي موجودگي

اسلام کي آمد کے ابتدائي چند سالوں ميں جنگ کے دوران زخميوں کي  مرہم پٹي کرنے کي ذمہ داري صرف عورتوں کے سپرد تھي - وہ اپنے سروں کو ڈھانپ کر ميدان جنگ ميں تلوار سے بھي لڑا کرتي تھيں - وہ گھر ميں اپنے بچوں کي ديکھ بھال کرتيں اور اسلام کے مطابق ان کي تربيت بھي کرتي تھيں  - وہ يہ سب کچھ کر ليتي تھيں کيونکہ ان ميں سے کچھ بھي ان کے ليۓ متنازعہ نہيں تھا -

تحرير :  سيّدہ عروج فاطمہ

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان