• صارفین کی تعداد :
  • 1848
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

اذان ميں ولايت علي عليہ السلام کي شہادت کيوں 3

بچه ها شادی کنیم (سرود، عید غدیر)

اذان ميں ولايت علي عليہ السلام کي شہادت کيوں 1

اذان ميں ولايت علي عليہ السلام کي شہادت کيوں 2

آپ وہ ہيں جس نے رکوع کي حالت ميں عطا کيا

امت کي روحيں آپ پر فدا ہوں اے بہترين رکوع کرنے والے

مذکورہ آيت شريفہ اور دوسري آيات کو مد نظر رکھا جائ تو ظاہر ہوتا ہے کہ اميرالمۆمنين علي عليہ السلام اللہ کے ولي اور اللہ کي جانب سے مۆمنوں کے حاکم و سرپرست ہيں-

دوسرے نکتے کے بارے ميں قاسم بن معاويہ امام صادق اور امام کاظم عليہما السلام کے صحابي ہيں اور امام صادق عليہ السلام سے ايک مفصل حديث کے ضمن ميں نقل کرتے کہ: "فإذا قال أحدكم لا إله إلا الله، محمد رسول الله فليقل علي أمير المۆمنين عليه السلام"-

تم ميں سے جو بھي لا الہ الا اللہ محمدٌ رسول اللہ (ص) کہے اس کو شہادت کي تکميل کرنے کے لئے علي اميرالمۆمنين بھي کہنا چاہئے- (5)

جيسا کہ کہا گيا شيعيان آل محمد (ص) ميں سے کوئي بھي علي (ع) کي ولايت کي گواہي جزء اذان سمجھ کر نہيں ديتا بلکہ سب کي نيت شہادت کي تکميل اور استحباب ہے حتي کہ بعض علماء و فقہاء اذان اقامت ميں دوسرے ارکان سے اس کو جدا کرنے کے لئے صرف ايک مرتبہ علي عليہ السلام کي گواہي ديتے ہيں-

اور اہم بات يہ ہے کہ قرآن اور حديث سے علي (ع) کي ولايت ثابت ہے تو اس اذان ميں اس کي گواہي ميں کيا حرج ہے؟ شيعہ ولايت علي (ع) کي گواہي کو اذان ميں واجب سمجھ کر نہيں ديتے کيونکہ ائمہ طاہرين عليہ السلام سے کسي صحيح حديث ميں اس کا وجوب وارد نہيں ہوا ہے چنانچہ وہ ائمہ طاہرين اور جانشينان رسول (ص) کي پيروي کرتے ہوئے ايسا کرتے ہيں ليکن علي عليہ السلام کے ولايت پر ايمان رکھتے ہيں جبکہ اذان ميں علي (ع) کي ولايت کي گواہي پر اعتراض کرنے والوں پر ولايت علي (ع) کا انکار لازم آتا ہے اور ولايت علي (ع) کا انکار قرآن اور حديث رسول (ص) کا کھلا انکار ہے-

--------------

مآخذ

5- أبي منصور احمد بن علي بن أبى طالب الطبرسي - الاحتجاج- ج1 ص231-