• صارفین کی تعداد :
  • 663
  • 3/19/2012
  • تاريخ :

فلسطين ايک انساني مسئلہ اور اسرائيل کا قيام انسانيت کي تضحيک ہے

احمدی نژاد

اسلام ٹائمز: گلوبل مارچ ٹو يروشلم کے شرکاء سے ملاقات ميں ايراني صدر کا کہنا تھا کہ آپ کي يہ تحريک اور کاروان گھٹاٹوپ اندھيرے ميں روشني کي ايک کرن ہے- يہ روشني دنيا کي تمام قوموں کو صحيح راستہ دکھائے گي- يہ روشني انسانوں کو حريت کا درس دے گي- اگر ہم تيار اور آمادہ ہيں تو القدس کي آزادي دور نہيں ہے-

اسلام ٹائمز- ايراني صدر ڈاکٹر محمود احمدي نژاد نے شرکائے مارچ برائے القدس سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ صيہونيت نے فلسطين ميں انساني حقوق کي دھجياں اڑائيں ہيں- صيہونيوں نے انساني حقوق کو پس پشت ڈال رکھا ہے اس کے باوجود عالمي استکبار ہر سال اسرائيل کي رياست کو بچانے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے- ايراني صدر نے کہا کہ صيہوني رياست ايران کے ايک صوبے جتني ہے ليکن اسے اتني اہميت کيوں دي جا رہي ہے- اس رياست کي تشکيل کے لئے فرانس اور يورپ ميں تحقيق کي گئي اور پھر اس کو فلسطين کي سرزمين پر مسلط کيا گيا- دنيا کو جاننا چاہيے کہ يہ صرف فلسطين و اسرائيل کے درميان مسئلہ نہيں بلکہ دو نسلوں اور دو انبياء کے ماننے والوں کے درميان ہے- 

محمود احمدي نژاد نے کہا کہ فلسطين کا مسئلہ صيہوني رياست نے دنيا پر حکمراني کرنے کے لئے ايجاد کيا ہے- استکباري طاقتوں نے انڈونيشيا کے وسائل کو تين سو سال تک تباہ و برباد کيا- ليکن ان طاقتوں کو آزادي پسند تحريکوں کا سامنا کرنا پڑا- دنيا کي بيداري کے باعث استعمار نے اپنا لائحہ عمل تبديل کيا اور اسرائيل کو سرزميں فلسطين پر مسلط کيا گيا- سوال کيا جا سکتا ہے کہ اسرائيل کو سرزمين فلسطين پر ہي کيوں مسلط کيا گيا، اس کے لئے ايشياء و افريقہ ميں بھي زمين تلاش کي جا سکتي تھي- ليکن فلسطين کي اہميت کئي حوالوں سے اہم ہے، فلسطين انبياء کي سرزمين ہے، فلسطين دنيا کا دل اور مرکز ہے، ايک تاريخي ورثہ ہے- فلسطين پر قابض ہونا تمام عالم پر قبضے کے مترادف ہے- 

ايراني صدر کا کہا تھا کہ استعماري طاقتيں تمام عالم کے معاملات ميں دخل اندازي کرتي ہيں- صيہوني ملک کي ايمبيسي دوسرے ممالک کے معاملات ميں بے جا دخل اندازي کے جرم کا ارتکاب کرتي ہے- انہوں نے مزيد کہا کہ تمام دہشتگردي کا باعث اسرائيل ہے- اسرائيل صرف 1027مربع کلوميٹر کي ايک رياست نہيں ہے بلکہ يہ غدہ سرطان تمام جہان کے لئے خطرناک ہے- صيہوني جب چاہتے ہيں قتل عام اور لوٹ مار کرتے ہيں- يہ ظالم رياست نوآبادياتي نظام کو جاري رکھنا چاہتي ہے- فلسطين ايک انساني مسئلہ ہے اور اسرائيل کا قيام انسانيت کي تضحيک ہے- جس کے خلاف تمام آزادي پسندوں کو قيام کرنا ہو گا- اللہ تعالٰي کے کرم سے دنيا ميں بيداري جاري ہے- 

اسرائيل کے مظالم سے صيہونيت کا مکروہ چہرہ دنيا کے سامنے واضح ہو چکا ہے اور اب دنيا ان طاغوتي طاقتوں سے شديد نفرت کرتي ہے- ہميں ہوشيار و بيدار رہنا پڑے گا چونکہ استکبار جہان صيہوني رياست کو باقي رکھنے کے لئے سر دھڑ کي بازي لگا رہا ہے- ليکن فلسطين کا ايک انچ بھي غاصب صيہوني رياست کے لئے غير قانوني ہے- فلسطين پر فلسطينيوں کي حکمراني ہوني چاہيے- اللہ تعالٰي کے کرم سے يہ ممکن ہو گا- 

ايراني صدر نے مارچ برائے آزادي القدس بارے بات کرتے ہوئے کہا دنيا کہہ سکتي ہے کہ يہ چند ہزار لوگ بيت المقدس کو کب آزاد کروا سکيں گے، ليکن اگر ہم تاريخ کا مشاہدہ کريں تو معلوم ہو گا کہ اللہ کے پيامبر تن تنہا اپني ثابت قدمي کے ساتھ لاکھوں لوگوں کو تبديل کرتے تھے- آپ کي يہ تحريک اور کاروان گھٹاٹوپ اندھيرے ميں روشني کي ايک کرن ہے- يہ روشني دنيا کي تمام قوموں کو صحيح راستہ دکھائے گي- يہ روشني انسانوں کو حريت کا درس دے گي- قدس شريف اور فلسطين تمام اقوام کے راز ہيں- اگر ہم تيار اور آمادہ ہيں تو القدس کي آزادي دور نہيں ہے- بلاتفريق رنگ و نسل انسانوں نے القدس کي آزادي کے لئے جو آواز بلند کي ہے، انشاءاللہ يہ انتہائي موثر ہو گي اور آپ لوگ ايک نئي تاريخ رقم کريں گے- آپ عظيم لوگوں کے نقش قدم پر ہيں اور ايک اعلٰي کام سرانجام دينے جا رہے ہيں-