• صارفین کی تعداد :
  • 494
  • 3/19/2012
  • تاريخ :

شام ميں دہشتگردي ايران نے کي مذمت

رامين مهمان‌پرست

اسلامي جمہوريہ ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان رامين مہمان پرست نے ہفتے کو دمشق ميں ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کي مذمت کي ہے اور کہا ہے کہ ان دھشت گردانہ دھماکوں کے ذمہ دار وہ لوگ ہيں جو دہشتگردوں کو ہتھيار فراہم کررہے ہيں-

ابنا: مہمان پرست نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد قومي مذاکرات اور اصلاحات نيز ملک ميں قيام امن اور استحکام کو روکنا ہے- دمشق ميں گذشتہ روز تين کار بم دھماکے ہوئے تھے جن ميں ستائيس افراد جان بحق اور ايک سو سے زائد زخمي ہوئے ہيں- مہمان پرست نے ان دہشتگردانہ بم دھماکوں کو ملت شام سے انتقامي کاروائياں قرارديا جو اپني حکومت کي حمايت کرتي ہے- انہوں نے دہشتگردي ميں متاثر ہونے والے خاندانوں اور حکومت شام کے ساتھ ہمدردي کا اظہار کيا- شام ميں امريکہ، اسکے مغربي اور عرب اتحاديوں کے حمايت يافتہ دہشتگرد سرگرم عمل ہيں- ادھر لبنان يونيورسٹي کے ايک پروفيسر اور تجزيہ نگار محسن صالح نے کہا ہے کہ مغرب اور اسکے اتحادي شام ميں ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کے ذمہ دار ہيں- محسن صالح نے پريس ٹي وي سے گفتگو ميں کہا کہ ان حملوں سے سعودي عرب اور قطر اور امريکہ جيسے ملکوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے جو شام ميں سرگرم عمل دہشتگردوں کي فوجي اور مالي حمايت کررہے ہيں- انہوں نے کہا کہ امريکہ اور اس کے عرب اتحادي شام ميں اپنے مذموم مقاصد کے درپئے ہيں اور انہيں بے گناہ عوام کي کوئي فکر نہيں ہے- ادھر پريس ٹي وي نے رپورٹ دي ہے کہ ايک اعلي رتبہ عرب سفارتکار نے نام نہ بتائےجانے کي شرط پر اے ايف پي کو بتايا ہے کہ سعودي عرب شام کے باغيوں کے لئے ہتھياروں سے بھرا ہوا جہاز اردن کي طرف بھيج رہا ہے-