• صارفین کی تعداد :
  • 499
  • 2/24/2012
  • تاريخ :

ايران کے تيل کي خريداري کے نئے سمجھوتے

ایران

ايران کي جانب سے برطانوي اور فرانسيسي کمپنيوں کو تيل کي فروخت بند کئے جانے کے بعد اسلامي جمہوريہ ايران کي نيشنل آئل کمپني کے مينيجنگ ڈائريکٹر احمد قلعہ باني نے کہا ہے کہ طويل المدت سمجھوتوں کے دائرے ميں ايران کے تيل کي خريد و فروخت کيلئے کئي ملکوں کے ساتھہ مذاکرات جاري ہيں-

ابنا: اسلامي جمہوريہ ايران کي نيشنل آئل کمپني کے مينيجنگ ڈائريکٹر نے آج جنوبي ايران کے علاقے عسلويہ ميں پارس نامي توانائي کےخصوصي علاقے ميں تيسري قومي کانفرنس ميں کہا کہ کئي ملکوں نے ايران کے تيل کي خريداري کيلئے مذاکرات کئے ہيں اور کئي ملکوں کے ساتھہ گفتگو جاري ہے- يورپي يونين کي جانب سے ايران کے تيل کے بائيکاٹ کے بعد اسلامي جمہوريہ ايران نے بيروني کمپنيوں کو اپنا تيل فروخت کرنے کيلئے کچھہ شرطيں عائد کي ہيں جن ميں دراز مدت سمجھوتے طے کرنے اور بروقت قيمت کي ادائيگي شامل ہے-

جيساکہ ايران کي نيشنل آئل کمپني کے مينيجنگ ڈائريکٹر احمد قلعہ باني نے اس تيسري قومي کانفرنس ميں تاکيد کے ساتھہ کہا ہے کہ آئندہ جولائ سے ايران سے تيل کي درآمدات بند کرنے پر مبني يورپي ملکوں کے سربراہوں کے فيصلے کے بعد ايران کي قومي آئل کمپني نے اعلان کيا ہے کہ ايران سے تيل خريدنے والي کمپنيوں کو تہران کے ساتھہ دو سے پانچ سالوں کے غير مشروط سمجھوتوں پر دستخط کرنا ہوں گے اور تيل کي قيمت کي ادائيگي بھي بر وقت کرنا ہوگي- ايران کي نيشنل آئل کمپني کے مينيجنگ ڈائريکٹر احمد قلعہ باني نے اس بات پر تاکيد کرتے ہوئے کہ ايران ديگر کمپنيوں کے ساتھہ طے پانے والے سمجھوتوں کے دائرے ميں اپنے تمام معاہدوں کا پابند ہے صراحت کے ساتھہ کہا کہ ايران سے تيل خريدنے والي کمپنيوں کو بھي اپنے دستخط شدہ سمجھوتوں پر کار بند رہنا ہوگا ورنہ ان سمجھوتوں پر نظر ثاني کي جائيگي- اسلامي جمہوريہ ايران دنيا ميں تيل پيدا کرنے والا ايک اہم ترين ملک ہے اور ايران ميں تيل اور گيس کے وسيع ذخائر اورگنجائشوں کے پيش نظر توانائ کے شعبے ميں ايران کے اس فيصلے کا علاقائ و عالمي سطح پر کافي اثر پڑے گا-

ايران کي جانب سے برطانوي اور فرانسيسي کمپنيوں کو تيل کي فروخت بند کئے جانے کے فيصلے کا نہ فقط عالمي ذرائع ابلاغ ميں وسيع پيمانے پر انعکاس ہوا بلکہ تيل کي قيمتيں بڑھنے کا باعث بھي بنا جيساکہ بحيرۂ شمال کے برنٹ تيل کي قيمت في بيرل 123 ڈالر سے بھي بڑھ گئي بنابريں ايران کے تيل کے بائيکاٹ کے بارے ميں جو يوميہ 22 سے 23 لاکھہ تک بيرل تيل برآمد کرتا ہے يورپي يونين کا فيصلہ يقيني طور پر بائيکاٹ کرنے والے ان ملکوں کے نقصان پر منتج ہوگا جنھيں اس وقت بنيادي اقتصادي مشکلات اور اسي طرح شديد سردي کا سامنا ہے-

ايران کے تيل کے بائيکاٹ کے بارے ميں يورپي يونين نے ايسي حالت ميں اپنے فيصلے کا اعلان کيا ہے کہ ايران کے تيل کي خريداري کيلئے نہ صرف نئي منڈياں پائي جاتي ہيں بلکہ ايران کي صنعت اور تيل و گيس کے خلاف عائد کي جانے والي پابنديوں کا بھي ابتک الٹا ہي نتيجہ برآمد ہوا ہے-

ايران کي نيشنل آئل کمپني کے مينيجنگ ڈائريکٹر احمد قلعہ باني نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس وقت ايران کي نيشنل آئل کمپني کے 140 ارب ڈالر کے منصوبے پر عملدرآمد جاري ہے کہا کہ ايران کے خلاف عائد کي جانے والي پابنديوں کے باوجود اس منصوبے پر گذشتہ سال سے ہي تيزي کے ساتھہ عملدرآمد ہورہا ہے- انھوں نے رواں شمسي سال کے دوران ايران کي نيشنل آئل کمپني ميں لگ بھگ 25 ارب ڈالر کے سمجھوتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال اس کمپني ميں مجموعي طور پر 35 ارب ڈالر سے زائد کے سمجھوتے ہوئے اور بائيکاٹ کے باوجود ايران کے تيل کي صنعت کو فروغ حاصل ہوا اوراس سلسلے ميں اہم کاميابياں بھي حاصل ہوئيں جيساکہ آئندہ شمسي سال ميں ايران کي وزارت پٹروليم کي منصوبہ بندي کي بنياد پر ايران کے تيل کي پيداوار ميں پانچ فيصد اور گيس کي پيداوار ميں بيس فيصد کا اضافہ ہوگا- چنانچے ايران کے تيل کي کوالٹي کے پيش نظر يورپ کي جانب سے اس سے چشم پوشي قيمت اور ماحوليات دونوں اعتبار سے بحران کا باعث بنے گي