• صارفین کی تعداد :
  • 3056
  • 8/20/2011
  • تاريخ :

کتاب کا مطالعہ (حصّہ سوّم)

کتاب کا مطالعہ

بچوں کو انسانوں اور جھوٹ پر مشتمل حير ت انگيز کتابيں بھى بہت اچھى لگتى ہيں بچوں کى ايسى کتابوں سے محبت کى ہى بعض دانشور تائيد کرتے ہيں اور کہتے ہيں اس طرح کى کتابيں بچے کے وسعت تخيّل کے ليے بہت مفيد ہيں ليکن راقم کى رائے يہ ہے کہ غير حقيقى اور افسانوں کى کہانياں بچوں کو جھوٹ کا عادى بناديتى ہيں اور اس کے دماغ ميں جھوٹے اور غير حقيقى افکار جاگزيں ہوجاتے ہيں جب وہ بڑا ہوجائے گا تو اپنى خواہشات کى تکميل کے ليے بھى غير حقيقى راستے تلاش کرے گا

يہ صحيح ہے کہ بچہ کہانيوں کو باقى سب چيزوں کى نسبت زيادہ پسند کرتا ہے ليکن ايسا نہيں ہونا چاہيے کہ وہ فقط کہانيوں پڑھنے کا عادى ہوجائے بلکہ کبھى کبھى علمى ، اخلاقى اور اجتماعى امور پر مشتمل فائدہ بخش کتب بھى اسے دى جائيں تا کہ وہ آہستہ آہستہ گہرے اور دقيق علمى مطالب سمجھنے کے ليے آمادگى پيدا کرے اور بعد ميں فقط علمى کتابيں پڑھنے کا عادى ہوجائے

ايسا نہيں ہے کہ بچہ فقط افسانوى اور جھوٹى کتابوں کو پسند کرتاہو بلکہ بڑى شخصيات اور حقيقى تاريخ ساز انسانوں کى زندگى پر مشتمل کتابيں بڑے شوق سے پڑھتا ہے اور اس طرح کى کتابيں پڑھنے سے کسى شخصيت کو اپنا ائيڈيل اور نمونہ عمل قرار ديتا ہے اس طرح کى کتابيں بچے کے ليے دلچسپ بھى ہيں اور مفيد بھى ہيں

کتا ب کا مطالعہ تعليم و تربيت کا ايک بہترين طريقہ ہے اچھى کتاب قارى کى روح پر بہت گہر اثر ڈالتى ہے اس کى روح اور نفس کو کمال عطا کرتى ہے اور اس کى انسانى حيثيت کربلند کرديتى ہے اس کے علم ميں اضافہ کرتى ہے اس کى معلومات بڑھاتى ہے اخلاقى اور اجتماعى خرابياں دور کرتى ہے خصوصاً دور حاضر کى مشينى زندگى ميں کہ جب انسان کے پاسفرصت کم ہوگئي ہے اور علمى و دينى محافل ميں شرکت مشکل ہوگئي ہے کتاب کا مطالعہ تعليم و تريت کے ليے اور بھى اہميت اختيار کرگيا ہے ممکن ہے کتاب کے مطالعے سے انسانى روح پر جو اثرات مترتب ہوں وہ ديگر حوالوں سے مترتب ہونے والے اثرات سے عميق تر اور زيادہ گہرے ہوں کبھى انسان کا مطالعہ اس کى شخصيت کو تبديل کرکے دکھ ديتا ہے علاوہ ازيں مطالعہ کتاب بہترين مشغوليت بھى ہے اور صحيح تفريح بھى جو لوگ اپنى فراغت کے اوقات کتاب کے مطالعہ ميں گزارتے ہيں وہ علمى اور اخلاقى استفادہ کے علاوہ اعصابى کمزورى اور روحانى پريشانى سے بھى محفوظ رہتے ہيں اور ان کى زندگى زيادہ آرام وہ ہوتى ہے کتاب ہر نظارے سے زيادہ خوبصورت اور ہر باغ اور ہر چمن سےزيادہ فرحت بخشہے ليکن جو اہل ہو اس کے ليے کتاب دلوں کى پاکيزگى اور

نورانيت عطا کرتى ہے اور غم بھلاديتى ہے اگر چہ وقتى طور پر ہى سہي حضرت على عليہ السلام فرماتے ہيں:

جو شخص اپنے آپ کو کتابوں کے ساتھ مصروف رکھتا ہے اس کا آرام خاطر ( ضائع نہيں ہوتا )

اميرالمومنين عليہ السلام ہى فرماتے ہيں:

تازہ بہ تازہ علمى مطالب حاصل کرکے اپنے دلوں کى کسالت اور خستگى کو دور کروکيوں کہ دل بھى بدن کى( طرح تھک جاتے ہيں )

بشکريہ :  مکارم شيرازي ڈاٹ او آر جي


متعلقہ تحريريں:

والدين کا احترام

بچوں کي خوراک سے متعلق چند باتوں کو ہميشہ ذہن ميں رکھيں

 بچوں کو منظم کيسے کيا جائے؟ (حصّہ دوّم)

بچوں کو منظم کيسے کيا جائے؟

انگوٹھا چوسنا