• صارفین کی تعداد :
  • 890
  • 5/28/2011
  • تاريخ :

سلسلۂ میلاد حضرت زہراء (س) ،حسینیہ امام خمینی (رح) میں جشن عصمت

حسینیہ امام خمینی (رح) میں جشن عصمت

حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: نورانیت کے لحاظ سے صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے بعد بے مثال شخصیت ہیں۔

ابنا: رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج شعرا اور ذاکرین اھل بیت علیھم السلام سے خطاب کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی ولادت باسعات کے سلسلہ میں مبارک باد پیش کی ہے۔ یہ جشن حسینیہ امام خمینی میں منعقد ہوا۔

رہبرانقلاب اسلامی نےفرمایا کہ نورانیت کے لحاظ سے صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے بعد بے مثال شخصیت ہیں اور اسلامی انقلاب کےان برسوں میں حضرت فاطمۃ سلام اللہ علیھا اور حضرت امام زمانہ علیہ السلام کےاسماء مبارک کا ذکر ایک الھی اور ایمان نیز دل کی گہرائيوں سے نکلنے والا ذکر بن گیا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے گذشتہ بتیس برسوں کا راستہ ہمیشہ رکاوٹوں، خلاف ورزیوں اور دشمنیوں کی بناپر دشوار رہی ہے لیکن اپنی سیدھی راہ پر باقی رہنا، منحرف نہ ہونا اور اپنے نعروں اور اھداف کو مدنظر رکھنا جنہیں امام خمینی رح نے بیان فرمادیاتھا اس اسلامی انقلاب کی اہم ترین خصوصیت ہے۔

آپ نے فرمایا امید کے ساتھ آگے بڑھنے اور ٹھوس قدم اٹھانے سے دنیا کی کوئي بھی طاقت اس انقلاب کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ۔

آپ نے فرمایا کہ استقامت و ثبات، تحریک جاری رکھنا، اور اسلامی انقلاب کے اصولوں اور اقدار پر قائم رہنے سے مسلمان قوموں اور عالمی مبصرین کےدلوں میں امید کے شگوفے کھلے ہیں اور اس انقلاب کی خصوصیت یہ ہےکہ یہ آج اسی طرح جاری ہے جیسے پہلے تھا۔

آپ نے فرمایا اگر ملت ایران سامراج کی دھمکیوں کے نتیجےمیں پسپائي اختیارکرلیتی اور اپنے اھداف سے ہاتھ کھینج لیتی تو قوموں کے دلوں میں یہ امید پیدا نہ ہوتی ۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حضرت فاطمہ زہرا اورحضرت امام زمانہ علیہ السلام کےاسمائے مبارکہ کی برکت اور ائمہ اطہار سلام اللہ علیھم کی عنایات نیز ملت ایران کی استقامت سے امید کہ پودے آج بارور ہوگئےہیں چنانچہ ہمیں اس توسل اور توجہ نیز خدا کے اس فضل و کرم کو برقراررکھنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں غرور و تکبر میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔