• صارفین کی تعداد :
  • 3355
  • 5/23/2011
  • تاريخ :

نہ مرد کي مطلق العنان حکومت، نہ جورو کي غلامي

شادی بیاه

يہ کہنا بھي درست نہيں ہے کہ بيوي ہر جگہ شوہر کي تابع ہو اور اس کے فرمان کي تعميل کرے، ہرگز نہيں! نہ اسلام ميں ايسي کوئي چيز ہے اور نہ ہي شريعت نے اسے بيان کيا ہے۔ ’’الرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَي النِّسَائِ‘‘ کا معنيٰ يہ نہيں ہے کہ بيوي تمام امور ميں اپنے شوہر کي تابع ہو، نہيں! يا بعض يورپ نہ ديکھنے والے افراد کي مانند کہ جو يورپ کي اندھي تقليد بھي کرتے ہيں اور خود ان سے بدتر بھي ہيں، ہم يہ کہيں کہ عورت کو ہي تمام کاموں کا حاکم اور مسؤل (جوابدہ) ہونا چاہيے اور مرد اس کا تابع اور خدمت گزار ہو، نہيں، يہ روش بھي غلط ہے، نہ مرد کي مطلق العنان حکومت نہ جورو کي غلامي ! آپ دو دوست اور زندگي کے کاموں ميں شريک اور ايک دوسرے کي مدد و اعانت کرنے والے ہيں۔ ايک جگہ مرد اپني انا کے پہاڑ کو توڑے تو ايک جگہ بيوي ہمہ تن گوش ہو۔ ايک جگہ مرد کي خواہش اور اس کے طريقے کے مطابق کام انجام ديا جائے تو دوسري جانب بيوي کے مشورے سے کسي مشکل کا حل ڈھونڈا جائے تا کہ آپ دونوں مل کر زندگي گزار سکيں۔

مرد و عورت کا فطري تفاوت

خداوند عالم نے عورت کو صنف نازک اور لطيف و ظريف خلق کيا ہے۔ بعض انگلياں دوسري انگليوں سے بڑي اور موٹي ہوتي ہيں اور زمين سے ايک پتھر کو نکالنے ميں بخوبي ان سے مدد لي جا سکتي ہے۔ ليکن اگر ان سے ہيرے کے ايک چھوٹے سے ذرّے کو اٹھايا جائے تو معلوم نہيں کہ وہ اُسے اٹھاپائيں گي يا نہيں؟ ليکن بعض انگلياں نازک اورظريف ہوتي ہيں وہ نسبتاً بڑے پتھر کو نہيں اٹھا سکتيں ليکن سونے يا جواہرات کے چھوٹے ذرّوں کو زمين سے اٹھا کر جمع کر سکتي ہيں۔ مرد اور عورت بھي بالکل ايسے ہي ہيں، ہر ايک کي اپني اپني ذمہ داري ہے۔ يہ نہيں کہا جا سکتا ہے کہ کسي ايک کي ذمہ داري دوسرے سے زيادہ سنگين ہے بلکہ دونوں کي ذمہ داري سنگين، ذي قيمت اور اپنے اپنے مقام پر لازمي ہے۔

عورت کي روح چونکہ لطيف اور نرم و نازک احساسات کي حامل ہے اس لئے اسے زيادہ آرام و سکون کي ضرورت ہوتي ہے۔ وہ راحت و آسائش اور ايک مطمئن تکيہ گاہ اور مضبوط جائے پناہ کي طالب ہے۔ يہ تکيہ گاہ کون ہے؟ وہ اس کا شوہر ہے۔ خداوند عالم نے ان لوگوں کو ايک دوسرے کے لئے خلق کيا ہے۔

کتاب کا نام : طلوع عشق

مصنف :  حضرت آيۃ اللہ العظميٰ خامنہ اي

ناشر : نشر ولايت پاکستان

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

ايک دوسرے کي نسبت مياں بيوي کے حقوق

خاندان کے بارے ميں صرف ايک جملہ !

غلط اہداف اور شيطاني راہ

کانوں پر جُوں تک نہيں رينگتي !

در بہ در، کوچہ بہ کوچہ، سکون کي تلاش