• صارفین کی تعداد :
  • 2582
  • 4/18/2011
  • تاريخ :

بغض اہلبيت (ع) كے اثرات ( دوسرا حصّہ )

بسم الله الرحمن الرحیم

منافقين سے ملحق ہوجانا

 رسول اكرم (ص) جو ہم اہلبيت (ع) سے نفرت كرے گا وہ منافق ہوگا ۔

(فضائل الصحابہ ابن حنبل 2 ص661 ، 1166 ، درمنثور 7 ص 349 نقل از ابن عدى ،مناقب ابن شہر آشوب 3 ص 205 ، كشف الغمہ 1 ص 47 روايت ابوسعيد)۔

رسول اكرم (ص) ہم اہلبيت (ع) كا دوست مومن متقى ہوگا اور ہمارا دشمن منافق شقى ہوگا۔

( ذخائر العقبص 18 روايت جابر بن عبداللہ ، كفاية الاثر ص 110 واثلہ بن الاسقع)۔

رسول اكرم (ص) قسم ہے اس ذات كى جس كے قبضہ ميں ميرى جان ہے۔  انسان كى روح اس وقت تك جسم سے جدا نہيں ہوتى ہے جب تك جنّت كے درخت يا جہنم كے زقوم كا مزہ نہ چكھ لے اور ملك الموت كے ساتھ مجھے على (ع) ، فاطمہ (ص) ، حسن (ع) اور حسين (ع) كو نہ ديكھ لے، اس كے بعد اگر ہمارا محب ہے تو ہم ملك الموت سے كہتے ہيں ذرا نرمى سے كام لو كہ يہ مجھ سے اور ہمارے اہلبيت (ع) سے محبت كرتا تھا اور اگر ہمارا اور ہمارے اہلبيت (ع) كا دشمن ہے تو ہم كہتے ہيں ملك الموت ذرا سختى كرو كہ يہ ہمارا اور ہمارے اہلبيت (ع) كا دشمن تھا اور ياد ركھو ہمارا دوست مومن كے علاوہ اور ہمارا دشمن منافق بدبخت كے علاوہ كوئي نہيں ہوسكتا ہے۔

مقتل الحسين (ع) خوارزمى 1 ص 109 روايت زيد بن علي (ع) ۔

رسول اكرم (ص) ميرے بعد بارہ امام ہوں گے جن ميں سے نوحسين (ع) كے صلب سے ہوں گے اور نواں ان كا قائم ہوگا، اور ہمارا دشمن منافق كے علاوہ كوئي نہيں ہو سكتا ہے۔

(كفاية الاثر ص 31 روايت ابوسعيد خدري)۔

رسول اكرم (ص) جو ہمارى عترت سے بغض ركھے وہ ملعون، منافق اور خسارہ والا ہے۔

( جامع الاخبار ص 214 / 527)۔

 رسول اكرم (ص) ہوشيار رہو كہ اگر ميرى امت كا كوئي شخص تمام عمر دنيا تك عبادت كرتا رہے اور پھر ميرے اہلبيت (ع) اور ميرے شيعوں كى عداوت لے كر خدا كے سامنے جائے تو پروردگار اس كے سينے كے نفاق كو بالكل كھول دے گا ۔

( كافى 2 ص 46 / 3 ، بشارة المصطفى ص 157 روايت عبدالعظيم الحسن)۔

ابوسعيد خدرى ہم گروہ انصار منافقين كو صرف على (ع) بن ابى طالب كى عداوت سے پہچانا كرتے تھے۔

( سنن ترمذى 5 ص 635 / 3717 ، تاريخ دمشق حالات امام على (ع) 2 ص 220 / 718 ، تاريخ الخلفاء ص 202 ، المعجم الاوسط 4 ص 264 / 4151،  مناقب خوارزمى 1 ص 332 / 313 عن الباقر (ع) ، فضائل الصحابہ ابن حنبل 2 ص 239 / 1086 ، مناقب امير المومنين (ع) كوفى 2 ص 470 / 965 روايت جابر ابن عبداللہ تذكرة الخواص ص 28 از ابودرداء ، عيون اخبار الرضا (ع) 2 ص 67 / 305 روايت امام حسين (ع) ، كفاية الاثر ص 102 روايت زيد بن ارقم ، العمدہ ص 216 / 334 روايت جابر بن عبداللہ مناقب ابن شہر آشوب 3 ص 207 ، مجمع البيان 9ص 160 روايت ابوسعيد خدرى ، قرب الاسناد 26 / 86 روايت عبداللہ بن عمر)۔

بشکریہ صادقین ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

صحابہ کے عادل ہونے کے متعلق تحقیق

شہادتِ وہب

سکینہ کا باپ کی لاش کو تلاش کرنا

جنابِ سکینہ کا زندانِ شام میں انتقال

جنابِ رباب کی علی اصغر کو ہدایت