• صارفین کی تعداد :
  • 1487
  • 2/22/2011
  • تاريخ :

امام موسی صدر زندہ سلامت ہیں

امام موسی صدر

لیبیائی اپوزیشن راہنما نے کہا کہ 33 سال قبل لاپتہ ہونے والے امام موسی صدر ابھی تک زندہ اور سلامت اور جنوبی لیبیا کی ایک جیل میں قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔

 العالم: امام موسی صدر آج چھوٹے ہوائی جہاز کے ذریعے طرابلس سے نامعلوم منزل کی جانب لے جائے گئے ہیں۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ رپورٹ کے مطابق "تبو قبائل محاذ نجات" (جبہة إنقاذ قبائل تبو) کے بانی راہنما اور لیبیائی آمر کے مخالف، "عیسی عبدالمجید منصور " نے العالم نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیعیان لبنان کے راہنما امام سید موسی صدر زندہ ہیں۔

منصور نے امام موسی صدر کی اپنی مرضی سے اٹلی جانے کے لیبیائی سرکاری دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 1992 میں جنوبی لیبیا کے شہر "سبہا" کے نام کی جیل میں دیکھا گیا ہے۔

انھوں نے کہا: ہماری اطلاعات یقینی، درست اور معتبر ہیں اور ہمیں حتی یہ بھی معلوم ہے کہ اس جیل کے حکام کون ہیں اور یہ خبر 100 فیصد درست ہے اور ہم نے لیبیائی حکومت سے اغوا شدہ اور لاپتہ افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو ہم بتادیں گے امام موسی صدر کو قید کرنے والے کون ہیں اور ان کی جیل کے حکام کون ہیں؟ لیکن یہ سارے امور وقت پر ہونگے۔

دوسری طرف سے لبنان کی أمل تحریک کے ذرائع کی مطابق امام موسی صدر کے داماد "سید فیروزان"  نے جبہة انقاذ قبائل تبو کی انٹرنیٹ ویب سائٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ امام موسی صدر کے ساتھ جیل میں رہنے والے ابوسلیم نام شخص نے انہیں 1997 میں دیکھ لیا تھا لیکن انہیں گذشتہ رمضان سے قبل اس جیل سے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

امام موسی صدر 1978 کو آمر قذافی کی دعوت پر لیبیا کے دورے پر گئے تھے اور ان کے ہمراہ ایک عالم دین شیخ محمد یعقوب اور ایک صحافی استاد عباس بدرالدین بھی طرابلس گئے ہوئے تھے اور طرابلس کے ہوٹل "فندق الشاطئ میں مقیم رہے۔ اور اس کے بعد لاپتہ ہوئے جبکہ آمر قذافی 1978 سے ہے دعوی کررہے ہیں کہ امام موسی اٹلی چلے گئے تھے جبکہ اٹلی حکومت نے اس دعوے کی بارہا تردید کی ہے اور لیبیا اور لبنان کے مستقل ذرائع کا خیال ہے کہ وہ لیبیا سے خارج نہیں ہوئے۔

ایک لیبیائی ذریعے نے تھوڑی دیر قبل العالم ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امام موسی صدر آج چھوٹے ہوائی جہاز کے ذریعے طرابلس سے نامعلوم منزل کی جانب لے جائے گئے ہیں۔