• صارفین کی تعداد :
  • 3153
  • 2/3/2010
  • تاريخ :

حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ کے لئے دعا ضروری ہے

حضرت مہدی علیہ السلام

   سب سے ضروری اور اہم ترین دعا جس کو غیبت کے زمانہ میں لوگوں کو کرنا چاہئے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے دعا ہے اس لئے کہ حضرت ہمارے سید و سردار اور ہمارے زمانہ کے مالک ہیں․ یہی نہیں بلکہ صاحب امر ‘ولی اور تمام عالم کے سر پرست ہیں کیا آپ سے غافل ہوا جا سکتا ہے؟ جب کہ آنحضرت ہمارے امام ہیں اور امام سے غفلت یعنی حقیقی بھول اور اصول دین سے غفلت ہے ۔

لہٰذا ضروری ہے کہ قبل اس کے کہ خود اپنے لئے اور اقرباء و احباب کے لئے دعا کریں، حضرت (عج) کے لئے دعا کریں ۔

مرحوم سید بن طاؤس کتاب (جمال الاسبوع ) میں تحریر فرماتے ہیں : ہم نے پہلے بیان کیا کہ ماضی میں ہمارے رہنما امام عصر صلوٰت اللہ علیہ کے لئے دعا کے متعلق خاص اہمیت کے قائل تھے اس سے پتہ چلتا ہے آنحضرت (عج) کے لئے دعا اسلام و ایمان کے اہم ترین فرائض میں سے ہے ہم نے ایک روایت نقل کی کہ امام صادق علیہ السلام نماز ظہر کی تعقیب میں کامل ترین دعا امام عصر (عج) کے حق میں کیا کرتے تھے پھر کہیں اپنے لئے کرتے تھے ہم نے گذشتہ مختلف عناوین میں ایک باب حضرت بقیت اللہ الاعظم (عج) کے لئے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی دعا سے مخصوص کیا ہے واضح ہے کہ جو اسلام میں ان دو بزرگوں کی حیثیت کو پہچان لے تو ان کی پیروی میں اس کے پاس کوئی عذر باقی نہ رہے گا ۔ (1)

لہٰذا اگر مولا کے لئے دعا کے ذریعہ بار گاہ معبود اور زندہ مردہ کے مالک و مختار کے حضور میں جائیں اور دعا کریں تو امید ہے آنحضرت (عج) کی وجہ سے باب اجابت ہمارے لئے کھل جائے اور جو اپنے اور دوسروں کے لئے دعا کرتے ہیں کہ فضل پروردگار ہمارے شامل حال ہو اور اس کی رحمت، کرم اور عنایت ہماری طرف متوجہ ہو جائے، یہ اس لئے ہے کہ ہم نے اپنی دعا میں اس کی رسی کو پکڑ رکھا ہے۔

شاید کہو فلاں، جو کہ تمہارے اساتذہ میں سے ہیں ان کی پیروی کرتے ہو اور وہ اس قول پر عمل نہیں کرتے۔

اس کا جواب معلوم ہے اس لئے کہ وہ ہمارے مولا سے غافل ہیں اور ان کے متعلق کوتاہی اور سستی کرتے ہیں ۔

اس جگہ پر سید بن طاؤوس علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:

جو ہم نے تم سے کہا اس پر عمل کرو اس لئے کہ وہ کھلی ہوئی حقیقت ہے اور جو ہمارے مولا کے متعلق سہل انگاری کرے اور سستی دکھائے اور جو بیان کیا اس سے غافل ہو خدا کی قسم وہ ایسے شبہ میں مبتلا ہوا ہے کہ جو ننگ و عار کا سبب ہے ۔

پھر آپ فرماتے ہیں ائمہ علیہم السلام کی نگاہ میں اس امر کی اہمیت کس طرح پاتے ہیں ؟ کیا ابھی تک اس موضوع کے متعلق آپ کا جو رویہ رہا ہے وہ لاپروا ہی نہیں تھی ؟

اس لئے واجب نمازوں میں آنحضرت (عج) کے لئے زیادہ دعا کریں اور اس کے لئے دعا کرنے سے پرہیز نہ کریں جس کے لئے دعا کرنا جائز ہے ۔

میں پھر عرض کروں گا جو ہم نے بیان کیا اس کی بنا پر آنحضرت (عج) کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعا کرنے کو اہمیت نہ دینے کے لئے کوئی عذر ہمارے پاس باقی نہیں بچتا ۔ (2)

صاحب مکیال المکارم فرماتے ہیں: جیسا کہ آیات و روایات دلالت کرتی ہیں کہ دعا عبادت کی بہت اہم قسم ہے اور اس میں شبہ نہیں ہے کہ سب سے اہم اور با عظمت دعا اس کے لئے ہے کہ جس کے حق کو پروردگار عالم نے سب پر واجب کیا ہے ۔

اور اس کے وجود کی برکت کی بنا پر تمام مخلوقات کو پروردگار عالم کی نعمت پہنچ رہی ہے، اور جس طرح کوئی شبہ نہیں کہ خدا کے ساتھ مشغول رہنے سے مراد اس کی عبادت میں مشغول رہنا ہے اسی طرح دعا میں استمرار باعث ہوتا ہے کہ پروردگار عالم اسے عبادت کی توفیق عطا فرماے اور اسے اپنے اولیاء میں قرار دے ۔

چنانچہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے مولا حضرت حجت ارواحنا فدا کے لئے دعا میں پابندی آنحضرت (عج) کے ظہور میں تعجیل کے لئے پروردگار عالم سے سوال اور اس آخری امام (عج) کے غم و اندوہ کے برطرف کرنے اور نشاط پیدا کرنے کے لئے دعا اس اہم مسئلہ کے فراہم ہونے کا باعث ہے ۔

لہٰذا اہل ایمان پر لازم ہے کہ اہتمام کریں اور ہر وقت و ہر جگہ آنحضرت (عج) کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعا کریں ۔

جو اس مطلب کے ساتھ مناسب ہے اور ہماری گفتگو کی تائیدکرتی ہے وہ مطلب ہے جسے امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے مکاشفہ کی صورت میں یا عالم خواب میں مرحوم آیت اللہ مرزامحمد باقر فقیہ ایمانی سے فرما یا: اپنی تقریروں میں لوگوں سے کہواور حکم دو تو بہ کریں اور حضرت (عج) کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعاکریں آنحضرت (عج)کے آنے کے لئے دعا نماز میت کی طرح نہیں ہے جو واجب کفائی ہو اور کچھ لوگوں کے انجام دے دینے سے دوسروں سے ساقط ہوجائے بلکہ پنجگانہ نماز کی طرح ہے یعنی ہر بالغ و عاقل پر واجب ہے کہ امام زمانہ (عج) کے ظہور کے لئے دعا کرے ۔ (3)

جو ہم نے نقل کیا اس کے پیش نظر امام زمانہ (عج) کے لئے دعا کرنا ضروری ہے سب پر واضح ہو گیا۔

حوالہ جات:

1)- جمال الاسبوع ص ۳۰۷

2)۔ فلاح السائل :۴۴

3)۔مکیال المکارم ج ۱ص ۴۳۸

الحسنین ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

ظہور مہدی (ع) کا عقیدہ اسلامی عقیدہ ہے

حضرت امام مھدی (ع) کی ولادت