• خاندان غوري
    • غزنوي کے بعد کسي نہ کسي خاندان کو تو آنا ہي تھا، چناچہ غوري خاندان آيا، اس خاندان کا عہد بہت مختصر رہا، يہ لوگ اس بات پر غور ہي کرتے رہے کہ ملک کو کيسے ترقي دي جائے
    • ستارے اور حلال
    • واہ واہ کيا سہانا منظر ہے۔ ستارے يہاں سے وہاں تک چھٹکے ہوئے ہيں۔ ان کي کثرت سے گمان ہوتا ہے۔ جيسے ميٹرک کا رزلٹ شائع ہوا ہو۔ ادھر ايک ہلال بھي جگمگا رہا ہے۔ آسمان کي رونق بڑھا رہا ہے۔
    • فعل ماضي
    • ماضي ميں کسي شخص نے جو فعل کيا ہو اسے فعل ماضي کہتے ہيں، کرنے والا عموما اسے بھولنے کي کوشش کرتا ہے، ليکن لوگ نہيں بھولتے۔
    • کچھوا اور خرگوش
    • ايک تھا کچھوا، ايک تھا خرگوش، دونوں نے آپس ميں دوڑ کي شرط لگائي۔ کوئي کچھوے سے پوچھے کہ تو نے کيوں لگائي؟ کيا سوچ کر لگائي؟ دنيا میں احمقوں کي کمي نہیں۔
    • ادھار اور جان پہچان
    • دکان دار: بھلا میں تمہیں اتنا ادھار کیسے دے دوں... میں تو تمہیں جانتا تک نہیں۔ گاہک: اسی لیے تو آپ کے پاس آیا ہوں۔
    • ای میل کا کمال
    • ایک صاحب نے ہوٹل کے کمرے میں اپنا سامان رکھا اور یہ دیکھ کر بہت خوش ہوئے کہ کمرے میں کمپیوٹر بھی موجود ہے فورا اپنی بیوی کو ای ۔ میل کیا ۔ ای ۔ میل تو کردیا
    • خاندان خلجي
    • اس خاندان نے جتنے دن حکومت کی خود بھي خلجان ميں مبتلا رہا، قوم کو بھي خلجان ميں رکھا ہے، اسلئيے اس کو خلجي خاندان کہتے ہيں، اس خاندان کے سربراہ کا نام بھي خ سے شروع ہوتا تھا، ايک شاعر نے يہ قصيدہ اسي کي شان ميں لکھا تھا۔
    • آسمان
    • ذرا نظر اٹھا کر آسمان کي طرف ديکھو، کتنا اونچا ہے۔ يہي وجہ ہے کہ کوئي اس سے گرے تو بہٹ چوٹ آتي ہے ۔
    • تقسيم
    • يہ حساب کا بڑا ضروري قاعدہ ہے، سب سے زيادہ جھگڑے اسي پر ہوتے ہيں۔
    • پہاڑ
    • ان پہاڑوں کو ديکھوں ،بعضوں کي چوٹياں آسمان سے باتيں کرتي ہيں۔ کيا باتيں کرتي ہيں؟ يہ کسي نے نہيں سنا۔
    • اتفاق ميں برکت ہے
    • ايک بڑے مياں جنہوں نے اپني زندگي ميں بہت کچھ کمايا بنايا تھا۔ آخر بيمار ہوئے، مرض الموت ميں گرفتار ہوئے۔
    • فعل ديگر
    • فعل کي بنيادي قسميں دو ہيں، جائز فعل، ناجائز فعل، ہم صرف جائز فعل کے افعال سے بحث کريں گے، کيونکہ قسم دوئم پر پنڈت کو آنجہاني اور جناب جوش مليح آبادي مبسوط کتابيں لکھ چکے ہيں۔
    • ابتدائي حساب
    • حساب کے چار بڑے قاعدے ہيں/جمع، تفريق، ضرب، تقسيم پہلا قاعدہ جمع
    • رامائن
    • رامائن رامچندر جي کي کہاني ہے، يہ راجہ وسرتھ کے پرنس آف ويلز تھے،ليکن ان کي سوتلي ماں کيکي اپنے بيٹےبھرت کو راجا بنانا چاھتي تھي اس کے بہکانے پر راجا وسرتھ نےرامچندر جي کوچودہ برس کے لئے گھر سے نکال ديا
    • خانخاناں
    • خانخاناں کہ خطاب ذولفقار الدولہ کا رکھتا تھا، اکبر کا سب سے کم عمر وزير تھا، ذہين اور خوش تقرير، اکبر اسے بہت عزيز رکھنے لگا اور باہر کي ولايتوں سے ہر طرح کي معاملت اس کے سپرد کر رکھي تھي،
    • کنجوس کے گھر کا بلب
    • ایک کنجوس آدمی گھر سے مسجد جانے کے لیے نکلا،مسجد کے نزدیک پہنچ کر اسے خیال آیا کہ وہ بلب جلتا چھوڑ آیا ہے، واپس آنے تک ناحق خرچ ہو گا۔ چنانچہ وہ واپس پلٹا اور گھر کے دروازے پر آ کر بیوی کو آواز دی۔
    • ہوم ورک
    • حذیفہ: بھیا ذرا میرا ہوم ورک تو کر دیں۔
    • برکات حکومت غير انگلشيہ
    • عزيزو بہت دن پہلے اس ملک ميں انگريزوں کي حکومت ہوتي تھي اور درسي کتابوں ميں ايک مضمون برکات حکومت انگليشہ کے عنوان سے شامل رہتا تھا
    • انعام اور شرط
    • باپ: اگر تم امتحان میں اول آئے تو میں تمہیں نئی گاڑی خرید کر دوں گا۔
    • ادب کي سرپرستي وغيرہ
    • انارکلي ايک کنيز تھي جس کي وجہ سے شہزادہ سليم کا اخلاق خراب ہونےکا انديشہ تھا،اکبر نے اسے ديوار ميں چنوا ديا، ايک مصلحت اس ميں يہ تھي کہ سيد امتياز علي تاج اپنا معرکہ آرا ڈرامہ لکھ سکيں
    • بڑا صابن
    • ایک دوست: ہمارے گھر میں 20 فٹ لمبا اور 10 فٹ چوڑا صابن موجود ہے۔
    • شاہ جہاں اور تاج محل ( مزاحیہ تحریر )
    • شاہ جہاں جہانگیر کا بیٹا اور اکبر کا پوتا تھا کسی عمارتی ٹھیکیدار کا نور نظر نہ تھا نہ کسی پی ڈبلیو ڈی والے کا مورث اعلی تھا جیسا کہ لوگ اسے اتنی ساری عمارتیں بنانے کی وجہ سے سمجھ لیتے ہیں ۔
    • مادے کي قسميں
    • مادے کي تين قسميں ہيں ٹھوس، مايع اور گيس۔ٹھوس کا مطلب ہے ٹھوس، جيسے ٹھوس دلائل، ٹھوس اقدامات، ٹھوس نتائج وغيرہ۔
    • ہم پائے کے ادیب ہیں
    • بہت سے قارئین کرام نے شاید ہمارا نام بھی پڑھا یا سنا نہ ہوگا اور اگر یہ کتاب بھی شائع نہ ہوئی تو آئندہ بھی نہ سنیں گے۔
    • لنگڑے آم
    • بازار میں ایک پھل والا آواز لگا رہا تھا:
    • بلی کے بچے
    • ایک بلی نے اون کا گولا کھا لیا... بچے نے ماں سے پوچھا:
    • صحافت کی دنیا
    • ایک صحافی دوسرے سے کہہ رہا تھا: ”فلاں صحافی بک گیا، فلاں نے اتنی رقم لے کر اپنا قلم بیچ دیا، اس نے صحافت کے مقدس پیشے کو بدنام کیا ہے۔ غرض ہر صحافی اور ادیب بک گیا، لیکن میں آج تک نہیں بکا۔“
    • دیہاتی بڑے ہوٹل میں
    • ایک دیہاتی کسی بڑے ہوٹل میں گیا اور چائے کا آرڈر دیا۔ بیرا ایک چھوٹے سے کپ میں ذرا سی چائے لے آیا
    • زیادہ زمین
    • ایک دوست: (دوسرے پر رعب ڈالتے ہوئے) اگر میں صبح اپنی کار میں بیٹھ کر اپنی زمین دیکھنے نکلوں تو شام تک پوری زمین نہیں دیکھ پاتا۔
    • سفید بال
    • باپ: جب کوئی بچہ شرارت کرتا ہے تو باپ کا ایک بال سفید ہو جاتا ہے۔
    • آم اور لڈو
    • پھل والا:جناب یہ آم کھا کر دیکھیے، لڈو ہے لڈو۔
    • دو سیب اور دو مہمان
    • استاد: اگر تمہارے پاس دو سیب ہوں اور تمہارے ہاں دو مہمان آ جائیں تو تم کیا کروگے۔
    • وفادارد کتا
    • ایک شخص: (کتا فروش سے) اس کتے میں وفاداری کا مادہ بھی ہے یا نہیں۔
    • انجام بخیر
    • منظر۔-ایک تنگ و تاریک کمرہ جس میں بجز ایک پرانی سی میز اور لرزہ براندام کرسی کے اور کوئی فرنیچر نہیں۔
    • جیب کترا
    • ایک شخص: میں نے آج ایک بڑے آدمی کی جیب کاٹی۔
    • نجومی اور عام انسان
    • ایک شخص ایک نجومی کے پاس گیا اور پوچھا: ”یہ بتاؤ!ابھی تھوڑی دیر بعد کیا ہونے والا ہے۔“
    • بادشاہ اور فریادی
    • ایک مرتبہ ایک شخص خلیفہ ہارون الرشید کے پاس آیا اور اس سے کہا، مجھے حج پر جانا ہے
    • محبت پر ایس ایم ایس
    • رونے سے غم دل کا گزارہ نہیں ہوتا ، ہر شخص دل کا سہارا نہیں ہوتا اس روز لگتا ہے بیکار جییۓ ہم ،جس روز کبھی ذکر تمہارا نہیں ہوتا