• صارفین کی تعداد :
  • 4707
  • 1/20/2008
  • تاريخ :

حضرت امام مھدی (ع) کی ولادت

 

یا حجة بن الحسن

وہ وقت جس کا مصومین علیھم السّلام کو انتظار تھا آ گیا اور پندرہ شعبان 255ھ کی رات کو سامرہ میں اس مبارک ومقدس بچے کی ولادت ھوئی . امام حسن عسکری علیہ السّلام نے اس موقع پر کافی مقدار میں روٹیاں اور گوشت راہ خدا میں صدقہ کرایا اور عقیقہ میں کئی بکروں کی قربانی فرمائی .

 

نشو و نما اور تربیت

 ائمہ اھل بیت میں یہ کوئی نئی بات نھیں تھی کہ ان کو ظاھری حیثیت سے تعلیم وتربیت کاموقع حاصل نہ ھوسکا ھو اور وہ بچپن ھی میں قدرت کی طرف سے انتظام خاص کے ساتھ کمالات کے جوھر سے آراستہ کرکے امامت کے درجہ پر فائز کر دیئے گئے ھوں۔ اس کی نظیریں حضرت»امامِ منتظر « کے پھلے بھی کئی مرتبہ سامنے آچکی تھیں جیسے آپ  کے جد بزرگوار حضرت امام علی نقی علیہ السّلام جن کی عمر  اپنے والد امام رضا کے انتقال کے وقت آٹھ برس سے زیادہ نہ تھی . ظاھر ھے کہ یہ مدت عام افراد کے لحاظ سے بظاھر اسباب نشوونما اور تعلیم وتربیت کے لئے ناکافی ھے مگر جب خالق کی مخصوص عطا کو ان حضرات کے بارے میں تسلیم کرلیا تو اب سات اور چھ اور پانچ برس کے فرق کا بھی کوئی سوال باقی نھیں رہ سکتا . اگر سات اور چھ برس کے سن میں امامت کامنصب حاصل ھوسکتا ھےجس کی نظیریں قبل کے اماموں کے یھاں دنیا کی آنکھوں کے سامنے آچکیں تو پانچ یاچار برس میں بھی یہ منصب اسی طرح حاصل ھوسکتا ھے اور اس میں کسی شک وشبہ کی گنجائش بھی نھیں ھے .

 بارھویں امام کو اپنے والد کی آغوش شفقت وتربیت سے بھت کم عمر میں جدا ھونا پڑا یعنی پندرہ شعبان 255ھ میں آپ  کی ولادت ھوئی اور ربیع الاوّل 260ھ میں آپ  کے والد بزرگوار حضرت حسن عسکری علیہ السّلام کی وفات ھوگئی . اس کے معنٰی یہ ھیں کہ آپ  کی عمر اس وقت صرف ساڑھے چاربرس کی تھی اور اسی کمسنی میں آپ  کے سرپر خالق کی طرف سے امامت کا تاج رکھ دیا گیا .