• صارفین کی تعداد :
  • 3449
  • 2/18/2018 6:55:00 PM
  • تاريخ :

آرام سے کھانا کھائیے، موٹاپے سے محفوظ رہیے

تحقییق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ آہستہ آہستہ کھانا کھانے والے افراد نہ صرف یہ کہ موٹاپے سے محفوظ رہے بلکہ مکمل اور پر سکون نیند بھی لیتے رہے اور نظام ہاضمہ سے جڑی بیماریوں سمیت ذیابیطس کی دیگر پیچیدگیوں سے بھی محفوظ رہے۔ اس کے برعکس جلدی جلدی نوالے چبانے والے افراد سینے میں جلن اور معدے کی سوزش میں مبتلا ہوگئے اور ایسے مریضوں کا بلڈ پریشر بھی کنٹرول میں نہیں رہا جس سے دیگر پیچیدگیوں مثلاً دل، گردے اور آنکھوں کے امراض کا احتمال بھی رہتا ہے۔

 
آرام سے کھانا کھائیے، موٹاپے سے محفوظ رہیے

ٹوکیو: تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آہستہ آہستہ اور اطمینان سے کھانا کھانے والے افراد موٹاپے سے دور رہتے ہیں جب کہ عجلت میں کھانا کھانے والے افراد موٹاپے کا آسان شکار بن جاتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف جاپان کے معروف جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کیا گیا ہے۔ پانچ برسوں پر مشتمل یہ تحقیق  59 ہزار 7 سو افراد پر کی گئی جس کا مقصد کھانا کھانے کے انداز و عادات کا موٹاپے پر ہونے والے اثرات کا مشاہدہ کرنا تھا۔ تحقیق ذیابیطس کی قسم دوم (ٹائپ ٹو ڈائبٹیز) کے مرض میں مبتلا مریضوں پر کی گئی تھی جس کے لیے مریضوں کوتین گروپوں میں تقسیم دیا گیا تھا۔ پہلے گروپ میں جلدی جلدی کھانا کھانے والے، دوسرے گروپ میں معمول کے انداز میں اور تیسرے گروپ میں آہستہ آہستہ کھانا کھانے والے مریضوں کو رکھا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے مریضوں کے طرززندگی، کھانے پینے کی عادات، دلچسپی کے امور، موسم اور دیگر بنیادی معلومات سے متعلق سات سوالات پوچھے، مریضوں کے جوابات سے موصول ہونے نتائج کو مرتب کرنے کے دوران حیران کن بات سامنے آئی کہ  جلدی جلدی کھانا کھانے اور درست طریقے سے نوالے نہ چبانے والے مریضوں میں سے 45 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہوگئے جب کہ آہستہ آہستہ کھانا کھانے والے افراد کے وزن میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور وہ نسبتاًچاق و چوبند بھی رہے۔
تحقییق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ آہستہ آہستہ کھانا کھانے والے افراد نہ صرف یہ کہ موٹاپے سے محفوظ رہے بلکہ مکمل اور پر سکون نیند بھی لیتے رہے اور نظام ہاضمہ سے جڑی بیماریوں سمیت ذیابیطس کی دیگر پیچیدگیوں سے بھی محفوظ رہے۔ اس کے برعکس جلدی جلدی نوالے چبانے والے افراد سینے میں جلن اور معدے کی سوزش میں مبتلا ہوگئے اور ایسے مریضوں کا بلڈ پریشر بھی کنٹرول میں نہیں رہا جس سے دیگر پیچیدگیوں مثلاً دل، گردے اور آنکھوں کے امراض کا احتمال بھی رہتا ہے۔

تحقیق کی بنیاد پر ماہرین نے ٹائپ ٹو ذیابیطس (انسولین کے بجائے دوائیں استعمال کرنے والے مرض) میں مبتلا مریضوں کو وزن معتدل رکھنے کی تجویز دی ہے کیوں کہ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا فربہ افراد بلند فشار خون کا شکار ہو جاتے ہیں جس کے باعث دل اور گردے کی کارکردگی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔ تاہم کھانے کی عادات اور طریقے میں مثبت تبدیلی کے ساتھ ساتھ  کسرت، وقت پر دوائیں لینا، ڈپریشن سے دور رہنا اور اپنے معالج سے باقاعدہ چیک اپ کراتے رہنا بھی ضروری ہے، ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ موٹاپا کئی بیماریوں کی جڑ ہے اور فربہ افراد میں ذیابیطس کے مرض کے لیے خدشہ (risk factor) بھی بڑھ جاتا ہے۔