• صارفین کی تعداد :
  • 7132
  • 7/16/2015
  • تاريخ :

ایران کے ایٹمی تنازعے کا کامیاب حل ( حصّہ دوّم )

مذاکرات کا عمل طولانی ہونا مغرب کے مفاد میں نہیں ہوسکتا

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پیٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ نے بدھ کے دن ہمارے نمائندے سے گفتگو کے دوران کہا کہ ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے کے فورا بعد ایران کے تیل کی برآمدات میں روزانہ پانچ لاکھ بیرل اور پانچ سے چھ ماہ کے بعد دس لاکھ بیرل کا اضافہ ہو جائے گا- بیژن نامدار زنگنہ نے مزید کہا کہ ایران پر عائد پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد ایران کے تیل کی روزانہ کی برآمدات کا حجم پچیس لاکھ بیرل تک پہنچ جائے گا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ ایران تیل اور گیس فیلڈز کی توسیع کا ایک وسیع پروگرام رکھتا ہے اور ایرانی اور غیر ملکی کمپنیوں کو ان تیل اور گیس فیلڈز میں کام کرنا چاہئے- بیژن نامدار زنگنہ نے پیٹروکیمیکل صنعت میں پیشرفت پر مبنی ایران کے فیصلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران آئندہ چھ سے سات برسوں تک سالانہ ستّر ارب ڈالر مالیت کی پیٹروکیمیکل مصنوعات تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے- دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے سینٹرل بینک کے سربراہ نے کہا ہےکہ دوسرے ممالک میں ایران کے منجمد اثاثے آئندہ مہینوں کے دوران بحال ہو جائیں گے- ان اثاثوں کی مالیت تقریبا انتیس ارب ڈالر ہے- ولی اللہ سیف نے بدھ کے دن کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد جاپان، جنوبی کوریا، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات میں ایران کے انتیس ارب ڈالر کے منجمد اثاثے بحال ہو جائیں گے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی شعبے کی سربراہ نے ویانا میں مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا ہے-
موصولہ رپورٹ کے مطابق ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی شعبے کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے ویانا میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا- مشترکہ اعلامئے کا اردو ترجمہ یہ ہے- آج کا دن ایک تاریخی دن ہے- ہمارے لئے اس بات کا اعلان کرنا باعث فخر ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں ہمارے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے- شجاعت، سیاسی عزم، باہمی احترام اور اچھی مینیجمنٹ کے ساتھ ہم نے وہ کام کر دکھایا جس کی دنیا کو امید تھی- جو کہ اپنی دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے مشترکہ کوشش اور قیام امن کے مشترکہ عہد سے عبارت ہے- آج کا دن ایک تاریخی دن ہے کیونکہ ہم اعتماد کی بحالی اور باہمی تعلقات کو نئے مرحلے میں داخل کرنے کا راستہ ہموار کر رہے ہیں- یہ کامیابی اجتماعی کوششوں سے حاصل ہوئی ہے- کوئی بھی یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ یہ ایک آسان کام ہو گا- تاریخ ساز فیصلے کبھی آسان نہیں ہوتے ہیں- لیکن مذاکرات کے تمام تر نشیب و فراز، مذاکرات میں کی جانے والی بار بار کی توسیع کے باوجود ہم نے امید اور ارادے کی بدولت تمام دشوار لمحات پر قابو پا لیا- ہم ہمیشہ سے اس بات سے آگاہ رہے ہیں کہ موجودہ نسل اور آئندہ نسل کے سلسلے میں ہماری ذمہ داریاں ہیں- ہم نے مذاکرات کو کامیابی سے ہمکنار کیا ہے اور دس برسوں سے زیادہ عرصے پر محیط اختلافات کو حل کر لیا ہے-  ( جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

ایٹمی معاملے پرایران چین مذاکرات

ايٹمي مذاکرات ميں پيشرفت ہو رہي ہے