• صارفین کی تعداد :
  • 818
  • 1/26/2014
  • تاريخ :

جان کيري کے بيان پر ايران کا ردعمل

جان کیری کے بیان پر ایران کا ردعمل

اسلامي جمہوريہ ايران کے دفتر خارجہ کي ترجمان محترمہ مرضيہ افخم نے امريکي وزير خارجہ جان کيري کے اس بيان پر، کہ عرب ممالک اب ايران کے ايٹمي ہتھياروں سے محفوظ ہو گئے ہيں، اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ايران کبھي ان ہتھياروں کے درپے نہيں رہا ہے- انھوں نے ايران کے خلاف اس قسم کے دعووں کو خود ساختہ اور بالکل بے بنياد قرار ديا اور کہا کہ ايران کا پرامن ايٹمي پروگرام، ہميشہ آئي اے اي اے کي نگراني ميں جاري رہا ہے جس سے علاقے کے کسي ملک کو کوئي خطرہ نہيں رہا ہے- مرضيہ افخم نے کہا کہ علاقائي ملکوں سميت مختلف ملکوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دينا ايران کي خارجہ پاليسي کا ہميشہ کا ايک اہم اصول رہا ہے جس پر ايران عمل پيرا ہے- ايران کي وزارت خارجہ کي ترجمان نے کہا کہ ايک ايسے وقت ميں کہ ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کي جانب سے جنيوا معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوگيا ہے امريکي وزير خارجہ کي جانب سے اس قسم کے دعوے بالکل غير منطقي ہيں جو جنيوا سمجھوتے پر عملدرآمد کے مخالفين کے دعوۆں کي ترجماني کرتے ہيں- انھوں نے کہا کہ ايران، نہ صرف  تشدد و بدامني اور دہشتگردي بلکہ ديگر ملکوں کے اندروني امور ميں اغيار کي مداخلت کے ہميشہ خلاف رہا ہے اور اس کا ہميشہ يہ کہنا رہا ہے کہ علاقے ميں اغيار کا وجود ہي بدامني کا باعث ہے اور علاقے کے ممالک، مذاکرات اور اپنے باہمي تعاون اور مفاہمت سے علاقے کے تمام مسائل حل کر سکتے ہيں-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران


متعلقہ  تحریریں:

ايراني مذاکرات کار، اسلامي انقلاب کے اقدار، کو اولين ترجيح ديں

تھران و ماسکو کے اسٹريٹجک تعلقات، امن و سلامتي کا باعث