• صارفین کی تعداد :
  • 2398
  • 12/11/2013
  • تاريخ :

مٹھي بھر اصحاب کے ساتھ دنيا کي تسخير! 2

مٹھی بھر اصحاب کے ساتھ دنیا کی تسخیر! 2

مٹھي بھر اصحاب کے ساتھ دنيا کي تسخير! 1

اس زمانے ميں دنيا کي اقوام اور ملتيں معنوي اور اخلاقي زندگي سے محروم اور دشمنيوں اور منافرتوں ميں جکڑے ہوئے اور ظلم و جارحيت، ايک دوسرے کي نسبت بدگمان اور افتراق و انتشار سے دوچار کئے جاچکے ہونگے؛ کسي صالح امام و قائد کے ہاتھوں معاشروں کي قيادت سے مايوس ہوچکے ہونگے؛ ظاہري طور پر اہل دانش و فکر کي طرف سے مختلف قسم کے مکاتب کو آزما چکے ہونگے اور سب سے مايوس ہوچکے ہونگے اور سب تبديلي اور حالات کي تغيير کے منتظر ہونگے-

ايسے ہي حالات ميں حضرت مہدي (ع) اور ان کے اصحاب قوت ايماني، اخلاق حسنہ اور نجات بخش ترين ترقياتي اور معاشي پروگراموں اور سماجي انصاف کے قابل عمل منصوبے لے کر ميدان ميں آئيں گے اور الہي تحريک اور روحاني و سياسي دعوت کا آغاز کريں گے اور لوگوں کو خدا کي طرف بلائيں گے اور برابري، اخوت، عدل و امن اور خلوص و وفا، صداقت اور درستکاري اور صحيح نظم و ضبط کي طرف بلائيں گے؛ وہ خود اور ان کے اصحاب بشري فضائل کا اعلي ترين نمونہ ہيں اور ايماني قوت اور استقامت، ہمت و محنت ـ جو صاحبان ايمان کا خاصہ ہے ـ کے ساتھ اپنے مشن کي انجام دہي اور مقصد کے حصول کے لئے کوشش کريں گے- ظاہر ہے کہ يہ مختصر سي جماعت ان منصوبوں اور پروگراموں اور طريقہ ہائے کار اور حکمت عمليوں کے ذريعے اس پر آشوب دنيا ميں رہنے والے حيرت زدہ انسانوں کي توجہ اپني جانب مبذوں کرائے گي اور کامياب و کامران و فاتح و منصور ہوگي اور کوئي بھي قوت اس کے سامنے قدم نہيں جماسکے گي-

اس حقيقت کا عملي ثبوت رسول اللہ (ص) کا ظہور پر نور اور دين اسلام کي تيز رفتار ترقي ہے؛ اور مسلمانوں کي پےدرپے فتوحات اور عظيم سلطنتوں کي طاقتور ترين افواج کي ہزيمتوں کا ايک سبب، سماجي برائياں اور ايران و روم کي سلطنتوں کي سرکاري مشينريوں کے اندر بدعنوانيوں کا دور دورہ تھا چنانچہ ان ملکوں کے عوام ايک صحيح دعوت پر لبيک کہنے اور عدل و انصاف پر مبني حکومت کے قيام کے لئے تيار تھے-

معاصر دور اس مسئلے کي بہترين مثال حضرت امام خميني (رحمۃاللہ عليہ) کا قيام تھا؛ امام نے دين دشمني اور دين سے دوري کے دور ميں اسلام کو زندہ کيا اور تمام قوتيں ان کے سامنے سرتسليم خم کرنے پر مجبور ہوئيں-

 

 

منبع: پايگاه اطلاع رساني دفتر آيةالله العظمي صافي گلپايگاني-

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

انتظار قرآن کي نگاہ ميں

ابن خلدون کا انکار مہدي!