• صارفین کی تعداد :
  • 5856
  • 10/12/2013
  • تاريخ :

ايک صدي ميں مردوں کے اوسط قد ميں اضافہ

ایک صدی میں مردوں کے اوسط قد میں اضافہ

ماہرين کا کہنا ہے کہ انيسويں صدي کے وسط سے مردوں کے اوسط قد ميں 11 سينٹي ميٹر کا اضافہ ديکھا گيا ہے- اس تحقيق کے ليے پندرہ يورپي ممالک سے ہزاروں مردوں کے اعداد و شمار اکٹھے کيے گئے تھے- صحت کے ماہرين کا کہنا ہے کہ قد ايک ’’فائدہ مند پيمانہ‘‘ ہے ليکن صحت کے تمام عوامل پر توجہ دينا بہت ضروري ہے-

آکسفورڈ اکنامک پيپر ميں شائع ہونے والي اس تحقيق ميں ملٹري ريکارڈ اور آبادي کے سروے سے اکٹھے کيے گئے اعداد و شمار کا جائزہ ليا گيا- اس تحقيق ميں پندرہ يورپي ممالک سے 1870ء اور 1980ء کے درمياني عرصے کے اعداد و شمار استعمال کيے گئے-

تحقيق ميں صرف مردوں کے قد کا جائزہ ليا گيا ہے، کيوں کہ اس عرصے کے دوران خواتين سے متعلق اعداد و شمار بہت کم ہيں-

اس تحقيق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’’عمومي طور پر قد ميں اضافے کي وجہ جينز کو تصور کيا جاتا ہے، اگرچہ يہ انفرادي طور پر تو فرق ظاہر کرتے ہيں ليکن اس تحقيق کے مجموعي رجحان کي وضاحت نہيں کرتے-‘‘

’’بيسويں صدي ميں وہ لوگ بھي زندہ ہيں جن کي بقاء انيسويں صدي ميں بھي ممکن دکھائي نہيں ديتي تھي‘‘- ماہرين کا کہنا ہے کہ زيادہ آمدني، صفائي کي بہتر سہوليات اور صحت اور خوراک سے متعلق زيادہ آگاہي جيسے عوامل بھي بہتر نشوونما کا باعث ہيں- تحقيق ميں يہ بھي کہا گيا ہے کہ مختلف ممالک ميں قد کے حوالے سے مختلف رجحانات ديکھے گئے ہيں- برطانيہ ميں صحت کے شعبے سے منسلک ڈاکٹر جان مڈلٹن کا کہنا ہے کہ ’’کيا لمبا قد اس بات کي نشاندہي ہے کہ ہم صحت مند ہيں؟ اس دلچسپ تحقيق سے تو يہي پتا چلتا ہے کہ يہ ايک اہم عنصر ضرور ہے-‘‘ انہوں نے مزيد کہا کہ ’’تاہم ہم يہ نہيں کہہ سکتے کہ چھوٹے قد کے مرد صحت مند نہيں ہوتے- اوسط قد صحت کا ايک اہم پيمانہ ہے ليکن ہمارے ليے خراب صحت کي وجوہات کا مقابلہ کرنا ضروري ہے، يہ روزگار کے مواقع پيدا کرکے کيا جا سکتا ہے- اس ليے جہاں قوم کي صحت ميں بہتري لانے کي بات ہوتي ہے وہاں صرف خوراک اور ورزش پر نہيں بلکہ روزگار پر بھي توجہ دينا ضروري ہے-‘‘

 

بشکریہ شفقنا اردو


متعلقہ تحریریں:

بنيادي وراثتي عناصر اور جنسيت

جسم کي ساخت اور وراثت