• صارفین کی تعداد :
  • 3171
  • 9/21/2013
  • تاريخ :

نوجوانوں کي  بہتر رہنمائي

نوجوانوں کی  بہتر رہنمائی

جوانوں کو گمراہي سے کيسے بچائيں؟

جوانوں کو گمراہي سے کيسے بچائيں؟

4 – مذہبي اور مناسب تفريحي پروگراموں کا انعقاد

مذہبي نشتوں جيسے احکام ديني کا بيان اور سياسي و اجتماعي مسائل کا صحيح تجزيہ اور تحليل اور دعا و مناجات کے پروگراموں کا انعقاد جوانوں ميں معنوي افکار کے فروغ کيلئے انتہاي ضروري اور اہم ہے - ان پروگراموں کو حد المقدور جذاب اور متنوع بنانا چاہئے تاکہ نوجوانوں کي دلچسپي ميں اضافہ کا باعث بنے، اس مقصد کيلئے ان پروگراموں کے ساتھ ادبي اور ہنري محافل کا انعقاد اور معياري فلموں اور ڈراموں کي نمايش سے ليکر ديگر مناسب تفريحي پروگراموں سے مدد لے سکتے ہيں-

5: غير مناسب ٹي وي چينلوں، پروگراموں يا سائٹوں سے دوري

آج کي دنيا ميں ٹي وي، ريڈيو، انٹرنٹ، ويب سائٹيں انساني زندگي کا حصہ بن چکي ہيں ممکن نہيں ہے کہ انسان ان سے بطور کلي اَنٹچ ہو جائے اور اپنے آپ کو دور کر لے ايسے ميں والدين يا گھر کے ذمہ دار انسانوں کا فريضہ يہ ہے کہ وہ بچوں، نوجوانوں اور جوانوں کو ايسي تربيت کريں کہ وہ خود بخود ان چيزوں سے دوري اختيار کريں جو ان کے ديني عقائد کي عمارت کو منہدم کر ديں يا اس ميں دراڑ ڈال ديں- ٹيليويژن کي دنيا ہو يا انٹرنٹ کي دنيا سب ميں دور حاضر کے ميڈيا کا ايک ہي ہدف ہے اور وہ يہ کہ نسل جوان کو دين سے دور کيا جائے- اس مقصد کے پيش نظر ہزاروں چينلز ايسے ہيں جن کا کام صرف انسان کو گمراہي کي طرف کھينچنا ہے اور لاکھوں وب سائٹيں ايسي ہيں جن کي ہپر ممکنہ کوشش يہ ہے کہ وہ جوان کو اپنے پھندے ميں پھنسائيں- ان سائٹوں ميں جوان کو گمراہ کرنے کا ہر ممکن حربہ استعمال کيا گيا ہے لہذا ان سے بچنے کا ايک ہي راستہ ہے کہ نوجوان کے ليے ان کے متبادل کوئي چيز فراہم کي جائے تو ايسے ميں جہاں سينکڑوں گندے ٹي وي چينلز ہيں وہاں ساتھ ميں اچھے بھي ہيں- جہاں لاکھوں گندي سائٹيں ہيں وہاں ساتھ ميں اسي انٹرنٹ پر کسي حد تک اچھي سائٹيں بھي موجود ہيں لہذا والدين کا فريضہ ہے کہ وہ اچھي چيزوں کي پہچان کروائيں اور بري چيزوں کے انتخاب سے انہيں دور کريں- تاکہ دھيرے دھيرے ان کے اندر اس چيز کا ملکہ پيدا ہو جائے اس کے بعد وہ خود بخود برائيوں سے دور ہو جائيں گے اور اچھائيوں کي طرف قدم بڑھائيں گے-

 

بشکريہ  آبنا ڈاٹ آئي آڑ


متعلقہ تحریریں:

ازدواجي زندگي کے مسائل

شادي شدہ افراد  کے مسائل