• صارفین کی تعداد :
  • 3120
  • 4/12/2013
  • تاريخ :

خواتين کي آزادي کي وجہ

خواتين کي آزادي کي وجہ

انيسويں صدي کے ابتدائي سالوں ميں جب مغرب کے سرمايہ داروں نے نئي صنعتيں قائم کيں  اور انہيں سستے مزدوروں کي ضرورت محسوس ہوئي تو انہوں نے عورت کي آزادي کے متعلق سرگوشياں شروع کر ديں - خود کو سستے مزدور فراہم کرنے کے ليۓ وہ عورتوں کو گھروں سے نکال کر کارخانوں تک لے آۓ - آج مغرب ميں جسے عورت کي آزادي کہا جاتا ہے وہ اسي چيز کو قائم رکھنے کے ليۓ ہے - مغرب کے معاشرے ميں عورت کے بارے ميں جو غلط نظريات ہيں بني نوع انسان کي تمام تاريخ ميں اس کي مثال نہيں ملتي ہے -  

يورپ ميں جب ايک عورت کي شادي ہوتي ہے تو نہ صرف اس کا جسم بلکہ اس کو اپنے خاندان اور باپ کي طرف سے ملنے والي تمام دولت پر شوہر کا حق تسليم کيا جاتا ہے - يہ ايک ايسي حقيقت ہے جسے يورپي معاشرہ کسي بھي حالت ميں  نہيں جھٹلا سکتا -  ان حالات ميں جب يورپ ميں  عورتوں کے حقوق کے ليۓ  ايک انتہا پسند تحريک چلائي تو اس کے اثرات کو ختم کرنے کے ليۓ اس کے خلاف ايک  دوسري  تحريک کا آغاز کيا گيا ،  جس کے نتيجے ميں مغربي معاشرے ميں عورت کي آزادي کے متعلق  ايسے غير اخلاقي رويے سامنے آۓ کہ جس سے مغربي دانشور تک خوفزدہ ہو گۓ - آج مغربي دانشور اور وہ لوگ  جو کہ مغربي معاشرے کي بھلائي چاہتے ہيں وہ ان کي اس موجودہ حالت سے بہت افسردہ ہونے کے ساتھ بڑے بےبس نظر آتے ہيں -  

ماضي ميں مغرب کي عورت کي حالت بہت مختلف تھي مگر  پچھلے پچاس سالوں سے مغرب کي عورت کي حالت خاص طور پر امريکہ اور اس جيسے دوسرے يورپي ممالک ميں روز بروز بگڑتي جا رہي ہے جب مغربي عورت نے يہ راستہ اختيار کيا تھا تب  انہوں نے اس بارے ميں نہيں سوچا تھا کہ آج سے پچاس سال بعد ان کے ملک اور معاشرے کا کيا  حال ہو گا -  آج مغربي معاشرے کا يہ حال ہے کہ  ايک بارہ  سال کا بچہ ہاتھ ميں بندوق يا چاقو اٹھاۓ  نيويارک ، لندن يا کسي بھي يورپي شہر  ميں دن يا رات کي پرواہ کيۓ بغير لوگوں کو قتل کرنے کے ليۓ تيار نظر آتا ہے -  ( جاري ہے )

تحرير :  سيدہ عروج فاطمہ

پيشکش :  شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عورت کي  حقيقي   شناخت