• صارفین کی تعداد :
  • 4124
  • 6/30/2012
  • تاريخ :

امام حسن عليہ السلام اور تہمت طلاق

امام حسن علیہ السلام

بعض مؤرخين نے لکھا ہے کہ امام حسن عليہ السلام پے درپے شادياں کرتے اور طلاق ديا کرتے تھے اور يہ سلسلہ اس حد تک جاري رہا کہ کہ اميرالمؤمنين عليہ السلام نے کوفہ کے عوام سے فرمايا: اے اہل کوفہ! اپنے بيٹياں ميرے بيٹے حسن سے مت بياہو کيونکہ وہ بہت زيادہ طلاق دينے والے ہيں!

قبيلۂ ہمدان کے ايک فرد نے اٹھ کر کہا: ہم ان کو بيٹياں ديں گے چاہيں انہيں رکھ ليں چاہيں انہيں طلاق ديں-

يہ ايک بے بنياد بہتان ہے اور اس کا حقيقت سے دور کا تعلق بھي نہيں ہے- کيونکہ:

1- يہ روايت ريحانۃ الرسول امام حسن مجتبي عليہ السلام کي شان کے خلاف ہے-

2- يہ روايت اور اس قسم کي ديگر روايات تين ہي راويوں سے نقل ہوئي ہيں اور يہ تينوں غاصب عباسي حکمرانوں کے درباري کاتب يا مؤرخ تھے-

3- يہ روايات اگر درست ہوتيں تو بنو اميہ کے درباري اسے کيوں بھول گئے تھے اور عباسيوں کے دور ميں کيوں سامنے آئيں؟

4- عباسي بادشاہ منصور دوانيقي کے دور ميں جب حسني سادات نے اس کے خلاف تحريک کا آغاز کيا تو امام حسن عليہ السلام کے خلاف زہر افشاني اسي سفاک اور غاصب بادشاہ کے حکم پر ہي شروع ہوئي اور نکاح و طلاق کثير والي روايات بھي اسي سازش کے تحت وضع کي گئيں اور مقصد حسنيوں کي تحريک کو نقصان پہنچانا تھا-

ابتداء ميں ہم روايات اور تاريخي نقل کے سلسلے ميں تحقيق کرتے ہيں اور اس کے بعد اس باعث شرم بہتان کا جواب ديتے ہيں-

امام حسن مجتبي عليہ السلام کي متعدد شاديوں اور بار بار طلاق کي روايات کو تين گروہوں ميں تقسيم کيا جاسکتا ہے:

پہلا گروہ:

اس گروہ ميں وہ روايات نقل ہوئي ہيں جن ميں متعدد شاديوں سے منع کيا گيا ہے اور اس حکم کے دلائل بيان ہوئے ہيں-

1- برقي نے محاسن نامي کتاب ميں امام صادق عليہ السلام سے روايت کي ہے کہ "ايک آدمي اميرالمؤمنين عليہ السلام کي خدمت ميں حاضر ہوا اور عرض کيا: ميں آپ کي خدمت ميں اپني بيٹي کے بارے ميں مشورہ کرنے حاضر ہوا ہوں کيونکہ آپ کے بيٹے امام حسن اور امام حسين (ع) اور آپ کے بھتيجے عبداللہ بن جعفر (رض) اس کا رشتہ لے کر آئے ہيں، اميرالمؤمنين (ع) نے فرمايا: المستشار مؤتمن؛ جان لو کہ امام حسن بيويوں کو طلاق ديا کرتے ہيں چنانچہ اپني بيٹي کا رشتہ امام حسين سے کردو کيونکہ يا تماري بيٹي کے لئے بہتر ہے-

 2- محمد بن يعقوب کليني نے اپني سند سے عبداللہ بن سنان سے روايت کي ہے کہ امام صادق عليہ السلام نے فرمايا: ايک روز اميرالمؤمنين عليہ السلام کوفہ کے منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمايا: ميرے بيٹے حسن کو اپني بيٹيوں کا رشتہ مت ديا کرو کيونکہ وہ بہت زيادہ طلاق دينے والے ہيں؛ اتنے ميں قبيلہ ہمدان ميں سے ايک مرد اٹھا اور کہا: ہاں! اللہ کي قسم کہ ہم اپني بيٹيوں کي شادياں امام حسن سے کرائيں گے کيونکہ وہ رسول اللہ (ص) اور اميرالمؤمنين (ع) کے فرزند ہيں؛ پس اگر وہ چاہيں تو ہماري بيٹيوں کو رکھ ليں چاہيں تو انہيں طلاق ديں-

تحرير:  ف-ح-مہدوي

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

امام حسن عليہ السلام  کے واقعات بھي واقعات کربلا سے کچھ کم نہيں