• صارفین کی تعداد :
  • 628
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

 ايران پر ممکنہ فوجي حملہ، اسرائيل کا اپني موت کے پروانے پر دستخط

علی اکبر صالحی

اسلامي جمہوريہ ايران کے وزير خارجہ علي اکبر صالحي نے ايران کے خلاف صہيوني رياست کي دھمکيوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ايران پر اسرائيل کے ممکنہ فوجي حملہ ايک ہفتے سے بھي کم عرصے ميں اس ناجائز حکومت کي تباہي اور نابودي پر منتج ہو گا-

ابنا: ايراني وزير خارجہ نے ڈنمارک کے ٹيلي ويژن سے بات چيت کرتے ہوئے خبردار کيا کہ اسرائيلي حکومت اتني چھوٹي ہے کہ وہ ايک حقيقي جنگ ميں حتي ايک ہفتہ بھي ايران کے سامنے نہيں ٹھہر سکتي اور اگر اس نے ايسي غلطي کا ارتکاب کيا تو يہ اس کي نابودي کا نقطۂ آغاز ہو گي-صہيوني رياست کے حکام گزشتہ مہينوں کے دوران ايران کي ايٹمي تنصيبات پر حملے کرنے کي مسلسل دھمکياں دے رہے ہيں-

صہيوني رياست ايران کو ايٹمي ہتھياروں کي تياري سے روکنے کے بہانے امريکہ اور بعض مغربي ممالک کو ايران پر حملے پر اکسانے کي کوشش کر رہي ہے-ايران کي ايٹمي تنصيبات کے بارے ميں صيہونيوں کا پروپيگنڈا ايسي حالت ميں جاري ہے کہ جب اسرائيل اپنے سينکڑوں ايٹمي ہتھياروں کے ساتھ مشرق وسطي کے علاقے کے ليے ايک بڑے خطرے ميں تبديل ہو چکا ہے- ناجائز صہيوني رياست جب سے معرض وجود ميں آئي ہے اس نے نہ صرف فلسطينيوں پر اپنے ہمسايوں پر جارحيت کا سلسلہ جاري رکھا ہوا ہے اور وہ علاقے کي قوموں ميں ايک باغي اور جارح حکومت کے نام سے مشہور ہے-ايران کو صہيوني رياست کي حاليہ دھمکياں بھي کوئي نئي بات نہيں ہے اور ايراني قوم اور حکام کي جانب سے گزشتہ تينتيس برسوں ميں فلسطيني قوم اور قدس کي آزادي کي حمايت اور اسرائيل کي غيرقانوني حکومت کي نفي کو پيش نظر رکھتے ہوئے ملت ايران کے ساتھ صيہونيوں کي دشمني کوئي تعجب کي بات نہيں ہے- لبنان پر تنيتيس روزہ جارحيت اور غزہ پر بائيس روزہ حملے ميں صيہوني حکومت کي شرمناک شکست نے اس حکومت کے ناقابل طلسم ہونے کا طلسم توڑ کر رکھ ديا ہے- اس بنا پر ايران جيسے علاقے کے ايک طاقتور ملک پر اسرائيلي حملے کي دھمکياں صرف ايک نفسياتي جنگ ہے کہ جو استعمار اور تسلط کے نظام سے وابستہ ميڈيا نے شروع کر رکھي ہے-صہيوني رياست کے وزيراعظم نيتن ياہو اپنے حاليہ دورۂ امريکہ ميں ايران پر حملے کے سلسلے ميں صدر باراک اوباما کي رضامندي حاصل کرنے ميں ناکام رہے ہيں جس کے بعد وہ اسرائيل ميں عوام کو بھڑکا کر اور ميڈيا کے ذريعہ پروپيگنڈا کر کے مغرب کو اپنے ساتھ ملانا چاہتے ہيں-ليکن صہيوني رياست کي فوجي طاقت کے بارے ميں امريکي تحقيقاتي مراکز کے جائزے ظاہر کرتے ہيں کہ صہيوني رياست اسلامي جمہوريہ ايران کي مسلح افواج کے جوابي حملوں کو روکنے کي طاقت نہيں رکھتي- اسي بنا پر اسلامي جمہوريہ ايران کے وزير خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ صيہوني حکومت کے حکام ايران پر ممکنہ فوجي حملے کي نتائج سے بخوبي واقف ہيں اور اگر اس نے ايسي غلطي کا ارتکاب کيا تو اسرائيل درحقيقت اپني موت کے پروانے پر دستخط کرے گا-