• صارفین کی تعداد :
  • 876
  • 4/9/2011
  • تاريخ :

امام موسی صدر کے بقید حیات ہونے کا قوی امکان

امام موسی صدر

عالمی محاذ برائے آزادی امام موسی صدر کے سربراہ سید محمد حسین صدر نے کہا ہےکہ امام موسی صدر کو لیبیا میں دیکھےجانے پر مبنی عراقی صحافی کے دو مہینے قبل کے بیانات اور بعض دوسرے شواہد کی بنیاد پر ان کے زندہ ہونے کی امید بڑھتی جا رہی ہے۔

ابنا: سید محمد حسین صدر نے ہمارے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قانونی امور سے متعلق محاذ کی مجوزہ کمیٹی نے وکلا سے صلاح مشورہ کرکے لیبیا کی حکومت بالخصوص معمرفذافی کےخلاف کیس تیار کیا ہے اور اس میں لیبیا کے ڈکٹیٹر قذافی پرمقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی محاذ برائےآزادی امام موسی صدر کےسربراہ نے عالمی ریڈکراس کمیٹی کوروانہ کئےجانےوالےخط ميں کہاہےکہ تہران میں عالمی ریڈکراس کےنمائندےنےیہ خط وصول کرنےکےبعدوعدہ کیاہےکہ لیبیا میں داخلے کی اجازت ملتے ہی، امام موسی صدر کی صورت حال کا جائزہ لینا ان کی پہلی ترجیح ہوگي۔ واضح رہے کہ امام موسی صدر لبنانی مسلمانوں کے لیڈر کی حیثیت سے کرنل معمر قذافی سرکاری دعوت پر 25 اگست

1978 کو لیبیا پہنچے تھے تاہم اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ امام موسی صدر اور ان کے دودیگر ساتھی طرابلس میں اپنے ہوٹل سے سرکاری گاڑی میں سوار ہوکر کرنل معمر قذافی سے ملاقات کے لئے ایوان صدر کی طرف روانہ ہوئے تاہم واپس ہوٹل لوٹ کر نہیں آئے۔

امام موسی صدر کی اس پر اسرار گمشدگی کے بارے میں کرنل قذافی کا دعوی ہے کہ وہ لیبیا سے اٹلی چلے گئے تھے۔

قذافی حکومت کےخلاف عوامی احتجاج کےدوران، لیبیاکےشہرسبھامیں امام موسی صدر کو دیکھے جانے کی خبریں موصول ہوئي ہیں۔