• صارفین کی تعداد :
  • 871
  • 11/20/2010
  • تاريخ :

 مصائب سے عبور کرنے والی قومیں بلند و بالا اہداف سے قریب تر ہوجاتی ہیں

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملاقات کے لئے آنے والے اصفہان کے عوام کے مختلف طبقات کے ہزاروں پرجوش عوام سے خطاب کرتے ہوئے ایمان اور الہی قدروں اور اصولوں کی پابندی کو ایرانی عوام کی کامیابیوں کا راز قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی اقدار پر پابندی اور استحکام کے سائے میں ایرانی عوام تمام میدانوں میں پیشرفت اور کامیابی حاصل کرےگی اور دشمن اسی طرح مایوس اور ناکام رہے گا۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا بھر کے مسلمانوں اورایران کی فداکار اور مؤمن قوم کو عید الاضحی کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور عید قربان کی حکمت کے ادراک کو  انفرادی اور قومی زندگی کے مختلف میدانوں میں مشکلات برطرف کرنے کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم فداکاری اور اللہ تعالی کی طرف سے اس عظیم و برحق نبی (ع)  کی قدردانی اس حکمت آمیز حقیقت کا مظہر ہے کہ بغیر فداکاری اور ایثار کےپیشرفت و ترقی اور عروج و بلندی کا راستہ طے کرنا ممکن نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلسل و پیہم الہی امتحانات کے فلسفہ کو افرا د اور قوموں کے لئے رشد و بلندی کے نئے مرحلے میں وارد ہونا قراردیتے ہوئے فرمایا: ہر فرد اور ہر قوم جو محنت و سختی اور امتحان کے مرحلے سے عبور کرجائے وہ قوم اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اپنے بلند و بالا اہداف سے ایک قدم قریب تر ہوجاتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےالہی امتحانات کے فلسفہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:

گذشتہ برس (1388 بمطابق 2009) کے فتنے سے ایرانی قوم کا ہوشیاری اورسربلندی کے ساتھ عہدہ برآ ہونا اس کا واضح مصداق ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: گذشتہ سال کے فتنہ سے عبور کرنے کے سلسلے میں ایرانی قوم کی معنوی توفیق اس کی  قدرت کے آشکار ہونے میں خلاصہ نہیں ہوتی بلکہ گذشتہ سال کے سخت ودشوار امتحان سے قوم کے قدرتمندانہ طور  پرعبور کرنےکا اصلی معنی و مفہوم یہ ہے کہ ایرانی قوم ایمان و بصیرت پر بھروسہ و تکیہ  کرتے ہوئے، وقت کی شناخت وپہچان کے ساتھ اورموجودہ اہم امور کے ادراک اور ضروری اقدام انجام دینے کی وجہ سے اپنی زندگی کے ایک نئے مرحلے میں وارد ہوگئی ہے اور آخری ہدف و مقصد تک پہنچنے کے لئے اس نےنیااور تازہ سانس لے لیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں 25 آبان 1361 ہجری شمسی میں اصفہان کے عوام کی عظیم فداکاری ،شجاعت اورامتحان الہی میں سربلندی کا ایک اور مصداق قراردیتے ہوئے فرمایا: اصفہان کے عوام نے اس عظیم دن میں 370 شہیدوں کی تشییع کے ساتھ کئی ہزار دیگر جوانوں کو محاذ کی طرف روانہ کردیا جنھوں نے فداکاری، ایثار اور سرافرازی و سربلندی کے  ممتاز نمونوں کو پیش کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انقلاب سے قبل،  انقلاب کے بعد، دفاع مقدس کے دوران اور ملک کی ترقی و پیشرفت  کے مختلف میدانوں میں صوبہ اصفہان کے مؤمن  وانقلابی عوام کے جہاد و ایثار کو ایمان و استقامت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: مایہ ناز اور قابل فخر امور میں غور و فکر اور تامل اصفہانی عوام کی اندرونی صلاحیت و تشخص کے درک کا باعث بنےگا اور عوام کی عزت و پیشرفت و سرافرازی و سربلندی کی راہيں ہموار اور آشکار ہوجائیں گي۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جہاد کو اس کے وسیع مفہوم میں ایک قوم کی امید ،شادابی اور رشد کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: جہاد درحقیقت عوام کے حضور، احساس ذمہ داری کے ساتھ حرکت ،رشد و ترقی میں حائل رکاوٹوں کو مسلسل دور کرنے کی تلاش و کوشش کا نام ہے یہ موجودگی اور حضور کبھی مال و جان کی فداکاری کے ہمراہ ہوتا ہے اور کبھی مختلف سماجی اور سیاسی میدانوں میں شرکت حتی عقلی اور فکری میدانوں میں بھی حضور کے یہی معنی ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی پے در پے اور مسلسل ناکامیوں  اور ایران کی فداکار اور جہادی قوم کے ساتھ مقابلے کو ناممکن قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلام ، انقلاب اور ایران کا دشمن محاذ فوجی کارروائی اور جنگی دھمکی کے ذریعہ ایرانی قوم کا حریف نہیں بن سکا اور اب بھی جو لوگ اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ ایرانی عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی فکر کررہے ہیں وہ بھی در حقیقت بیہودہ تلاش و کوشش میں مصروف ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قوم کے درمیان شگاف ایجاد کرنا، حکام اور عوام کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا ،بد گمانی اورسوء ظن پھیلانا اور ناچیز اورمعمولی مسائل کے بارے میں اختلاف نظر کو دشمن کے لئے امید کا سہارا قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمن کی ان سازشوں کے بارے میں سب کو ہوشیار رہنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان افراد پر شدید تنقید کی جو گوشہ میں بیٹھ کر اغیار کی مرضی کے مطابق  اسلامی نظام کے بارے میں مایوسی ،بدگمانی اورمنفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں ، رہبر معظم نے فرمایا: اسلامی نظام کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے درحقیقت ایرانی قوم کے دشمنوں کی نیابت میں کام کررہے ہیں اور اس تلاش و کوشش میں ہیں تاکہ امریکہ اور صہیونیوں  کی شکست و ناکامی کی اس طرح تلافی کرسکیں لیکن ایرانی قوم اچھی طرح سمجھتی ہے کہ اس قسم کے اقدامات واضح خیانت ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے غیر اخلاقی ، نازیبا حرکات اور فساد کی ترویج نیزمنشیات کےکاروبار کو دشمنوں کے سیاسی اہداف کے وسائل قراردیتے ہوئے فرمایا: حکومتی عہدیداروں ، عوام اور بالخصوص جوانوں کو اس سلسلے میں ہوشیار رہنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے  اصفہان کو دینی علم اور ديگر مختلف اور گوناگوں علوم کا مرکز قراردیا اور اصفہان میں بہترین حوزہ علمیہ ، دینی درسگاہ اور معتبر یونیورسٹیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اصفہان ایک دور میں ملک اور عالمی سطح پر  علمی فروغ اور نور افشانی کا مرکز رہا ہے اور اس خطے کے علماء ، مفکرین و ماہرین اور ہنرمندوں کو  اس مقام تک پہنچنے کے لئے اپنا فعال اور سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے۔

اس ملاقات کے آغاز میں صوبہ اصفہان میں ولی فقیہ کے نمائندے اور اصفہان کے امام جمعہ آیت اللہ طباطبائی نژاد نے دفاع مقدس کے دوران اور اس کے بعد  اصفہان کے عوام کے مایہ ناز اور قابل فخر کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: 25 آبان سن 1361 ہجری شمسی، اصفہان کے عوام کی فداکاری، جہاد اور ایثار کا ایک تاریخی دن ہے اور یہی وجہ ہے کہ اصفہان کے عوام نےاس دن کو اصفہان میں یوم فداکاری اور ایثار کے نام سے موسوم کیا ہے۔

آیت اللہ طباطبائی نژاد نے کہا : اصفہان کے عوام اسلام و انقلاب کے دفاع کے سلسلے میں مختلف میدانوں  اور علمی اور ملک کے تعمیراتی منصوبوں میں اپنی فعال اور مدبرانہ کوششوں میں مشغول اور مصروف عمل ہیں۔