• صارفین کی تعداد :
  • 3967
  • 10/3/2010
  • تاريخ :

دشمنوں کا ادھورا خواب

ایران کا پرچم

 دشمنوں کا ادھورا خواب

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہمارے دشمن اس حساس دور میں چاہتے تھے کہ اس مذموم سازش کے ذریعے حکومت کا تختہ الٹ دیں۔ انقلاب سے شہید بہشتی جیسی عظیم شخصیت کا چھننا کوئی مذاق نہیں ہے۔

کسی انقلاب کی آغوش سے یکبارگی کلیدی اور برجستہ شخصیتوں، اراکین پارلیمنٹ، عدلیہ کے عہدہ داروں اور مخلص، پاک اور فعال و انقلابی افراد کا چھن جانا کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ اگر کسی بھی حکومت کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آتا تو اسے ناقابل تلافی دھچکا لگتا اور شاید اس حکومت کا تختہ ہی الٹ جاتا لیکن ایران میں ایسا نہیں ہوا۔

اس عظیم قوم کی عدیم المثال روحانی قیادت، انقلابی جذبے، اسلامی موقف اور انقلاب سے پہلے اور بعد کے عرصے میں لوگوں میں موجود شعور نے انقلاب اور حکومت کو اس مقام پر پہنچا دیا تھا کہ یہ کاری ضرب بھی ہمارا کچھ نہ بگاڑ سکی۔ البتہ یہ ایک بہت بڑا نقصان ضرور تھا کیونکہ ظاہر ہے کہ کسی بھی ملک اور قوم میں شہید بہشتی اور ان پاک و مخلص اور انقلابی افراد جیسی شخصیات کی تعداد زیادہ نہیں ہوتی۔ اس لحاظ سے یہ ایک بڑا دھچکہ تھا لیکن حکومت سنبھل گئی۔ آج اس سانحے کو دس سال کا عرصہ گذر رہا ہے اور آپ نے دیکھا کہ اس عرصے میں وہ تباہ کن جنگ ختم ہوگئی اور ہماری قوم کو فتح نصیب ہوئی۔ اس عرصے میں دنیا اور خطے میں بڑے بڑے طوفان آئے لیکن ہماری قوم کسی پہاڑ کی مانند پائیدار رہی۔

خداوند عالم بغیر کسی حساب کتاب کے کسی قوم کی پشت پناہی نہیں کرتا اور ایسا نہیں ہے کہ ہم کہیں کہ اب چونکہ اللہ تعالی ہماری مدد کر رہا ہے اور ہمیں تائيد الہی حاصل ہو گئی ہے تو ہماری اپنی کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور ہم بے فکری کے ساتھ اپنے کاموں میں مشغول ہوجائیں۔

 نہیں، دست قدرت پروردگار آپ لوگوں کے ایثار، شہداء کے خون، عوام کے ایمان اور اس صبر کی برکت سے ہمارے سر پر تھا جس کا ہماری قوم نے مختلف مواقع پر مظاہرہ کیا۔ اسلام سے ہماری قوم کی سچی محبت اور اس رہبر کبیر کی طرف سے دکھاۓ گۓ روشن راستے اور لوگوں کی بیداری کے عوض رب ذوالجلال نے ہماری مدد فرمائی۔ اگر ہم نےان چیزوں کا خیال رکھا تو اللہ تعالی آئندہ بھی ہماری مدد کرے گا۔

استکبار ہمیشہ ہمارے لۓ مصیبت کھڑی کرنا چاہتا ہے

میں جس بنیادی نکتے کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ استکبار جو اسلام اور اسلامی انقلاب کا دشمن ہے ہمیشہ اور ہر دور میں کسی نہ کسی طریقے سے ہمارے لۓ مصیبت کھڑی کرنا چاہتا ہے اور ہمیشہ ایسے افراد کو ڈھونڈ لیتا ہے جو ایسی مصیبتوں اور المیوں میں اس کے آلہ کار بنیں۔ کسی زمانے میں منافقین کو اپنا ایجنٹ بنایا جو شہید رجائی، شہید باہنر اور دوسری شخصیات کی شہادت کا باعث بنے۔ کبھی عراقی حکومت کو اپنا آلہ کار بنایا اور اس کے ذریعے ہم پر آٹھ سالہ جنگ ( 1980 تا 1988 ) مسلط کر دی۔ دونوں ہی مواقع پر استکباری طاقتوں بالخصوص امریکہ نے جو اسلام اور اسلامی انقلاب کا دشمن اور مخالف ہے بعض عناصر کو اپنا آلہ کار بنایا۔

دنیا میں پست فطرت اور ضمیر فروش افراد کی تعداد کم نہیں ہے۔ دشمن تو ہر وقت دشمنی پر کمربستہ رہتا ہے اور وار کرنے کیلۓ آلہ کار بھی ہر دور میں مہیا رہتے ہیں۔ یعنی ( دشمن ) ضرب لگانے کیلۓ ہمیشہ ضروری وسائل حاصل کر لیتا ہے تو ایسی صورت حال میں ہماری ذمہ داری انقلاب کے اصول و اقدار کی پاسداری کرنا اور پوری طرح ہوشیار رہنا ہے۔ یہ ہے ہماری ذمہ داری۔ تو کبھی یہ مت سوچیں کہ دشمن کسی زمانے میں ایسے وار کرتا تھا اور آج وہ زمانہ گذر گیا ہے۔ نہیں، پچاس سال بعد بھی غافل پاکر دشمن اپنا وار کرنے سے نہیں چوکےگا۔

ہمیں چاہئے کہ ہوشیار رہیں اور فریب نہ کھائیں

اگر دشمن چاہتا ہے کہ کسی قوم کی تحریک اور مہم کا سد باب کرے تو اس کاطریقہ یہ ہے کہ وہ قوم کو میدان عمل سے ہٹا دے۔ دشمن اس طرح نقصان پہنچاتا ہے اور آئندہ پچاس سال میں بھی دشمن وار کرنے سے باز نہیں آۓ گا۔ ہمیں چاہیے کہ ہوشیار رہیں اور فریب نہ کھائیں۔ ہمیں دشمن کے پروپیگنڈے سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں اسلامی نظام پر ایمان رکھنا چاہیے کیونکہ جب دشمن وار کرنا چاہے گا تو سب سے پہلے ہمارے ایمان کو متزلزل کرے گا تا کہ کاری ضرب لگا سکے۔

سانحہ ہفتم تیر ( اٹھائیس جون ) کے شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے اقتباس 1991-6-19

بشکریہ  خامنہ ای ڈاٹ آئی آڑ

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

لوگوں کے ایمان، سانحہ ہفتم تیر کے وقت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم رہنے کا راز

شہدائے سانحہ ہفتم تیر (اٹھائيس جون 1981) اسلامی جمہوریہ ایران کی اساس اور اسلامی اقدار کی حاکمیت کی راہ کے شہید ہیں

خرمشہر کا یوم آزادی

امام خمینی (رح): خرم شہر کو خدا نے آزاد کیا

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کا دن

یوم اسلامی جمہوریۂ ایران

شورائے نگہبان یا نگراں کونسل

12 بہمن سنہ 1357 ہجری شمسی

تہران میڈیکل یونیورسٹی

شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی