• صارفین کی تعداد :
  • 865
  • 7/13/2010
  • تاريخ :

ایرانی وزارت خارجہ نے ایرانی سائنسدان کی امریکہ میں ایرانی سفارتی دفتر میں پناہ لینے کی تائید کی ہے

ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایرانی سائنسدان شہرام امیری کی امریکہ میں ایرانی سفارتی دفتر میں پناہ لینے کی تائید کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ایک باخبر اہلکار نے ایرانی سائنسدان شہرام امیری کی امریکہ میں ایرانی سفارتی دفتر میں پناہ لینے کی تائید کی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ  کے اہلکار نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ اس موضوع کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے اہلکار نے مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ واشنگٹن میں ایرانی منافع کےنگراں دفتر کے ساتھ رابطہ سے واضح ہوگیا ہے کہ شہرام امیری اس وقت واشنگٹن میں  ایرانی سفارتی دفتر میں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب سے اغوا کرکے امریکہ منتقل کئے جانے والے ایرانی سائنسداں شہرام امیری نے واشنگٹن میں ایرانی منافع کے نگراں دفتر میں آج صبح پناہ لے لی ہے۔ شہرام امیری مالک اشتر صنعتی یونیورسٹی کے ایک سائنس داں ہیں جنھیں پچھلے سال عمرہ کے دوران مدینہ منورہ سے امریکی سی آئی اے نے سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی  کے تعاون سے اغوا کرکے امریکہ منتقل کردیا تھاشہرام امیری نے ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ  انہیں مدینہ منورہ  سے سعودی اور امریکی ایجنٹوں نے اغواء کیا اور تشدد کے ذریعے انہیں یہ کہنے پر مجبور کیا کہ وہ خود ایران سے بھاگ کر امریکہ پہنچے ہیں۔

ماضی میں امریکہ سختی سے تردید کرتا رہا ہے کہ اس نے ایران کے سائنسدان کو اغواء کیا تھا۔ البتہ امریکہ میں میڈیا یہ خبر ضرور دی تھی کہ ایرانی سائنسدان امریکہ میں موجود ہیں اور وہ ایران کے مخالف ہو گئے ہیں۔

ایک امریکی خبررساں ادارے اے بی سی نیوز نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا تھا کہ ایرانی سائنسدان خود بھاگ کر امریکہ ہنچے ہیں اور وہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے سی آئی آے سے مکمل تعاون کر رہے ہیں۔لیکن شہرام امیری نے امریکہ کی تمام رپوٹوں کو جعلی اور ساختہ قراردیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ نے اس کے جوہری سائنسدان شہرام امیری کو ایک سال پہلے سعودی عرب سے اغوا کیا تھا جہاں وہ حج یا عمرہ کی غرض سےگئے تھےاور شہرام  امیری کی جان حفاظت امریکہ کے دوش پر ہے۔