• صارفین کی تعداد :
  • 936
  • 7/7/2010
  • تاريخ :

اتحاد پہلے سے بھی زیادہ ضروری، رہبرانقلاب اسلامی

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسلمانوں کے درمیان پہلے سے زیادہ اتحاد کی ضرورت پرتاکید کرتےہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران کومسلمانوں کی عزت، اتحاد اور بیداری کاعلمبردار قرار دیا۔ آیت اللہ العلظمی خامنہ ای نے پیغمبراسلام حضرت محمدمصطفی (ص) کےیوم بعثت کی مناسبت سےاسلامی جمہوریہ ایران کے حکام، تہران میں اسلامی ملکوں کےسفیروں اورمختلف طبقوں سے تعلق رکھنےوالےعوام سے ملاقات میں عید مبعث کی مبارکباد دیتے ہوئے بعثت کو نہایت حساس دور اور سعادت کی سمت انسان کے گامزن ہونے نیز انسان کی فطری اور تاریخی آرزو پوری ہونےکا ابتدائی راستہ قراردیا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اپنےخطاب کے دوران تاکید فرمائی کہ پیغمبراسلام (ص) کی بعثت اور آئین اسلام، انسانوں کے لئےعدل وانصاف، اور امن وسکون کا پیغامبر ہے اوراللہ تعالی کے سچے وعدے کےمطابق وحدانیت کے اس راستے کا انجام اس پرچلنے والےکے لئے فلاح و نجات اور کامیابی کا ضامن ہے۔ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےاسلامی جمہوریہ ایران کو مسلمانوں کی عزت واتحاد اور بیداری کاعلمبردارقراردیا اورتاکید فرمائی کہ اکتیس برسوں سے اسلامی نظام کی مخالف سامراجی طاقتیں اس کی مخالفت کر رہی ہیں اوران تمام دشمنیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران اللہ کے فضل و کرم سے پہلے سے زیادہ مضبوط اورمستحکم ہوچکا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے سامراجی طاقتوں کےعسکری ہتھیاروں اوران کے بےپناہ اخراجات کو آج کی دنیا کےغم انگیز مسائل میں قرار دیا اورفرمایا کہ جب تک عالمی مسائل بڑی طاقتوں کے ہاتھ میں رہیں گے اس وقت تک دنیا میں جنگ، بدامنی  اورنا انصافی کا بازارگرم رہےگا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے گذشتہ برس امریکہ کے چہہ سو ارب ڈالر کے فوجی بجٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ یہ جنگی ہتھیار، افغانستان کی مسلمان قوم کی سرکوبی، ملت عراق پر قبضہ برقرار رکھنے اورمشرق وسطی کو بحرانی بنائے رکھنےکے لئے خبیث صیہونی حکومت کی مدد کےلئے استعمال ہو رہے ہيں۔ رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےعالم اسلام میں روزافزوں اسلامی بیداری اوردنیا کےحالات میں تبدیلی کی جانب اشارہ کرتے ہوئےفرمایا کہ سامراجی طاقتوں کے زوال کےآغازکا ایک سبب، مسلمانوں کی اسلامی بیداری ہے جس کی وجہ سےان طاقتوں میں پہلے جیسی توانائی نہيں رہ گئی ہے اورماضي کی نسبت امریکہ کے موجودہ حالات سے اس بات کی تائید ہوتی ہے۔  

اردو ریڈیو تہران