• صارفین کی تعداد :
  • 1105
  • 6/8/2010
  • تاريخ :

حجت الاسلام محمد حسن اختری : اسلامی عرب سربراہ ہوش کے ناخن لیں

حجت الاسلام و المسلمین اختری
حجت الاسلام محمد حسن اختری  نے کہا: اسلامی و عرب ممالک کے سربراہوں کو جان لینا چاہئے کہ مذاکرات اور ساز باز کے ذریعے صہیونی ریاست کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا چنانچہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور اپنے وسائل اور امکانات کو بروئے کار لا کر اس ریاست پر دباؤ ڈالیں۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام محمد حسن اختری نے "حوزہ نیوز سینٹر" کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کاروان آزادی کے مشن کو ایک مقدس اور انسان دوستانہ مشن قرار دیا اور کہا: جن لوگوں نے غزہ کے مظلومین کو امداد پہنچانے کا اہتمام کیا انہوں نے درحقیقت ایمان باللہ اور اسلامی اعتقاد کی بنیاد پر مظلوم انسانوں کا دفاع کیا ہی اور دوسری طرف سے کاروان آزادی کے خلاف صہیونی درندگی اس کی اس ریاست کی پہلی درندگی نہیں ہے بلکہ اس ریاست کی پلید اور منحوس زندگی اس قسم کے جرائم سے مالامال ہے۔

انہوں نے کہا: افسوس کا مقام ہے کہ بین الاقوامی اداروں نے اب تک اس ریاست کے خلاف کوئی سنجیدہ، صحیح اور دقیق موقف نہیں اپنایا جو صہیونی اقدامات کے سامنے سدِّ راہ ہوسکے۔ جبکہ اسرائیل ایک غاصب، جرائم پیشہ، خونخوار اور درندہ خو ریاست ہے اور انسان دوستانہ افکار کو اپنے تسلط پسندانہ تفکر کے خلاف سمجھتی ہے چنانچہ ہر وقت مظلومین کی فریادوں کے مقابلے میں اس کا موقف منفی ہوتا ہے اور وہ جرائم کا ارتکاب کرتی ہے مگر امریکہ اور برطانیہ جیسے تسلط پسند ممالک ان جرائم اور غیر انسانی اقدامات کے باوجود اس ریاست کی حمایت اور پشت پناہی کرتے ہیں لہذا وہ اس ریاست کے تمام جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے غاصب حکومتوں کی نفسیاتی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: صہیونی حکام جب بھی بین الاقوامی رائے عامہ اور عالمی برادری کی نظر میں بندگلی میں گھِر جاتے ہیں، اس قسم کے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔

سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی نے کہا: آج جو بھی صہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم کے مد مقابل خاموشی یا لاپروائی اختیار کرے گا وہ دشمنان اسلام کی صف میں شمار ہوگا اور وہ فلسطین کے مظلوم عوام کا دشمن ہوگا۔

انھوں نے قدس کو غصب کرنے والی نسل پرست ریاست کے جرائم پر بعض ممالک کی خاموشی اور لاپروائی پر تنقید کرتے ہوئے کہا: افسوس کا مقام ہے کہ بعض ممالک نے صہیونی ریاست کے ان اقدامات پر صرف زبانی مذمت پر اکتفا کیا ہے یا پھر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں؛ ان حکومتوں کو جان لینا چاہئے کہ اس منحوس ریاست کے سامنے مسلمانوں کی نازک صورتحال پر ان کی لاپروائی اس ریاست کے جرائم میں اضافے کا باعث بن گئی ہے۔

حجت‌الاسلام والمسلمین اختری نے کہا: خودمختار فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی قوم جان لے کہ صہیونی ریاست کے ساتھ مصالحت یا ساز باز نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوگی اور استقامت کے سوا کوئی بھی راستہ مؤثر نہیں ہوگا۔