• صارفین کی تعداد :
  • 926
  • 9/16/2014
  • تاريخ :

داعش کے لئے امريکي بيانات کھوکھلے ہيں: رہبر معظم

رہبر انقلاب اسلامی،اسرائیل کا وجود ناجائز ہے

رہبر انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے داعش سے مقابلے کے لۓ ايک اتحاد کي تشکيل سے متعلق امريکي حکام کے بيانات کو کھوکھلے اور خاص اہداف کے تحت ديۓ جانے والے بيانات قرار ديا ہے- رہبر انقلاب اسلامي نے آج ہسپتال سے فارغ ہونے کے موقع پر داعش سے مقابلے کے لۓ تشکيل پانے والے اتحاد ميں ايران کي شرکت پر مبني دعوت سے متعلق امريکي حکام کے دعووں اور رويۓ ميں پائے جانے والے تضادات اور ان کے جھوٹ کے ثبوت و شواہد بيان کرتے ہوئے فرمايا کہ عراق ميں جو کچھ ہوا اور جس چيز نے داعش کو شکست سے دوچار کيا وہ امريکيوں کا کام نہيں تھا بلکہ يہ کام عراق کے عوام ، فوج اور عراقي رضاکاروں نے انجام ديا- اور اس حقيقت کو امريکي حکام اور داعش والے بھي جانتے ہيں- رہبر انقلاب اسلامي نے امريکي وزير خارجہ اور امريکي وزارت خارجہ کے ان بيانات کي جانب اشارہ کرتے ہوئے جن ميں صراحت کے ساتھ انھوں نے کہا ہے کہ وہ داعش سے مقابلے کے سلسلے ميں ايران کو دعوت نہيں ديں گے ، فرمايا کہ امريکہ کا ايک غلط اجتماعي کام کے سلسلے ميں ايران سے نااميد ہونا ہمارے لۓ باعث فخر ہے- رہبر انقلاب اسلامي نے مزيد فرماياکہ عراق پر داعش کے حملے کے سخت ايام ميں عراق ميں تعينات امريکي سفير نے ايران کےسفير سے داعش کے بارے ميں مذاکرات اور ہم آہنگي کے لۓ ايک ميٹنگ بلانے کي اپيل کي جس کي ميں نے مخالفت کي اور کہا کہ اس مسئلے ميں ايران امريکہ کے ساتھ تعاون نہيں کرے گا کيونکہ امريکيوں کي نيت اور ہاتھ دونوں ہي آلودہ اور لتھڑے ہوئے ہيں- اس صورتحال ميں ايران کي جانب سے امريکہ کے ساتھ تعاون کرنا کيسے ممکن ہے- رہبر انقلاب اسلامي نے امريکي وزير خارجہ کے چند دن قبل کے اس بيان کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ايران کو داعش مخالف اتحاد ميں شرکت کي دعوت نہيں دي جائے گي فرمايا کہ يہ بيانات ايسي حالت ميں سامنے آئے ہيں کہ جب اسي امريکي وزير خارجہ نے اس سے چند دن قبل ايران کے وزير خارجہ سے داعش سے مقابلے کے لۓ تعاون کي اپيل کي تھي- رہبر انقلاب اسلامي نے اس بات پر تاکيد کرتے ہوئے ، کہ داعش پر عراق کي فوج اور رضاکاروں کي ضربيں جاري رہيں گي ، فرمايا حقيقت يہ ہے کہ امريکي ايسا بہانہ تلاش کر رہے ہيں جس کي بناء پر وہ عراق اور شام ميں بھي وہي کام انجام دے سکيں جو پاکستان ميں انجام دے رہے ہيں ، وہ پاکستان ميں حکومت اور مضبوط فوج ہونے کے باوجود اجازت حاصل کۓ بغير اس ملک ميں داخل ہوجاتے ہيں اور مختلف علاقوں پر بمباري کرتے ہيں - رہبر انقلاب اسلامي نے ہسپتال سے فارغ ہوتے وقت ساري ايراني قوم کي جانب سے کۓ جانے والے اظہار عقيدت نيز ہسپتال کے ملازمين اور طبي عملے کا شکريہ ادا کيا اور ان کي زحمات کو سراہا- واضح رہے کہ رہبر انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي کو پروسٹيٹ کا عارضہ لاحق تھا جس کے باعث وہ گزشتہ پير کو ہسپتال ميں داخل ہوئے تھے جہاں ان کامياب آپريشن کيا گيا اور وہ مکمل صحتيابي کے بعد آج ہسپتال سے فارغ ہو گۓ ہيں-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران

 


متعلقہ تحریریں:

امريکہ ، داعش گروہ کا سب سے بڑا حامي

ايران ،سعودي عرب کے تعلقات