• صارفین کی تعداد :
  • 6122
  • 3/1/2014
  • تاريخ :

گھر کو کيسے جنت بنا‏ئيں ( حصّہ چہارم )

گھر کو کیسے جنت بنا‏ئیں ( حصّہ چہارم )

ايک دفعہ ايک عورت ايک بزرگ کے پاس گئي اور شوہر سے روز کے جھگڑے کي شکايت کرنے لگي کہ ہم دونوں لڑتے ہي رہتے ہيں ،بات بات پر شوہر غصّہ کرنے لگتا ہے اور پھر مجھے بھي غصّہ آ جاتا ہے - اس پر اس مرد بزرگ نے کہا اس کا علاج نہايت آسان ہے پس شرط يہ ہے کہ تم شير کي گدّي سے تين بال لے آۆ-

اب عورت ہمت کرکے چڑيا گھر گئي اور شير کے لئے کچھ گوشت لے گئي پنجرے ميں پھينکا ، شير نے کھا ليا اب تھوڑا سا ڈر ختم ہوا تو روزانہ شير کے لئے گوشت لے جاتي -پہلے دور سے پھينکتي پھر نزديک سے يہاں تک کہ جب وہ کھاتا تو پنجرے ميں ہاتھ ڈال اس کي گدي پر پيار کرنے کي کوشش کرتي - جب شير کافي مانوس ہوگيا تو گدي پر ہاتھ پھيرتے ہوئے تين بال زور سے کھينچ لئے اور مرد بزرگ کے پاس لے آئي اس پر انہوں نے کہا افسوس تم شير کو تو مانوس کرسکتي ہو اور اس کے تين بال لا سکتي ہو ليکن اپنے شوہر کو مانوس نہيں کرسکيں -

تو اس طرح مزاج کي رعايت کرکے شوہر کو مانوس کرليں -(البتہ بال توڑ کرنہيں )-

بس يہ ہي آپ کي ساري پريشانيوں کاعلاج اور تمام گھريلو بيماريوں کي دوا ہے آپ کا شوہر شير سے زيادہ درندہ اور آدم خور نہيں ہے بس ہمت کريں اورآئندہ خيال رکھيں -

نسخہ نمبر 5

--{يہ مجرب نسخہ وہ کہاوت ہے 'جو تم مسکراۆ تو سب مسکرائيں}--

شوہر کے آتے ہي اپنے اور بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ کا پاۆ ڈر لگا ليجئيے اور خود شوہر اور بچوں کو بھي چاہئيے کہ وہ گھر ميں داخل ہوں تو مسکراتے ہوئے آئيں اور ايک دوسر ے کو سلام کريں - يہ مياں بيوں ميں محبت ، مودت اور اتحاد واتفاق کا مجّرب نسخہ ہے - ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں: