• صارفین کی تعداد :
  • 3548
  • 9/11/2011
  • تاريخ :

قرآن مجيد اللہ تعالي کي طرف سے ايک عظيم تحفہ (حصّہ چهارم)

قرآن حکیم

بہر حال ہميں ان مسائل سے بڑي ہوشياري كے ساتھ نپٹنا چاہئيے اور خيال ركھنا چاہيئے كہ ہميں تعليم قرآن كي وہ درست راہ حل كي پيغمبر اكرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلّم اور ائمہ طاہرين عليہم السلام نے نشان دہي كردي ہے اپنانا چاہيئے اور تمام تر خود غرضانہ مقاصد كو بالائے طاق ركھ كر قرآن كو خود اپنے مقاصد و افكار سے تطبيق كرنے كے بجائے كوشش كرنا چاہئے كہ اپنے افكار كو قرآن كي روشني ميں درست كريں كيونكہ يہ وہ بلا ہے جو اميرالمومنين عليہ السلام كے زمانے ميں بھي رائج تھي اور نہج البلاغہ ميں حضرت عليہ السلام نے اپنے جن دردوں كي فرياد كي ہے ان ميں سے ايك يہي ہے كہ بعض لوگ قرآن كو خود اپنے افكار پر منطبق كرنے كي كوشش ميں لگے ہوئے ہيں. جب اس زمانے ميں، حتي عہد پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ وسلّم سے اتنا قريب ہونے اور حضرت علي عليہ السلام جيسے افراد كي موجودگي كے باوجود اس طرح كا انحراف اور گمراہي پيدا ہوسكتي ہے تو اس زمانہ ميں جبكہ ہماري علمي كمزورياں بھي واضح ہيں كوئي بعيد نہيں ہے كہ يہ كجي بہت ہي زيادہ وسيع پيمانے پر پيدا ہو-

لہذا، بلاشك و شبہ يہ علماء اسلام كي واجب ترين ذمہ داريوں ميںسے ہے كہ وہ قرآن كريم كے تمام تر مفاہيم مختلف علمي سطحوں (اعلي، اوسط يا ادني) كے اعتبار سے جس قدر بھي ممكن ہو صحت و يقين كے ساتھ بيان كريں اور معاشرہ كو قرآني خزانوں سے بہرہ وركريں اور اگر يہ اہم ترين كام انجام نہ پايا اور علمانے اس طرف توجہ نہ دي تو گمراہي كي جو صورت آج ہم ديكھ رہے ہيں اس سے بھي بدصورت حال كے لئے ہميں تيار رہنا چاہيئے -

آج زيادہ تر مسلمان نوجوان اس كے لئے تہہ دل سے آمادہ اور بيتاب ہيں كہ قرآني مفاہيم كو سمجھيں اور ياد كريں حتي اپنے خيال و دماغ كے اعتبار سے وہ ‘المعجم’اور اسي قسم كي دوسري كتابوں كي طرف رجوع كركے اس پر تحقيق فرمانے كي بھي كوشش كرتے ہيں وہ فكر كرتے ہيں كہ يہ ايك معمولي اور ساد سا كام ہے شايد يہ لوگ اپنے اس گمان ميں معذور ہوں ليكن وہ لوگ جو برسوں علمي ديني مراكز ميں رہے ہيں اور حوزہ علميہ ميں بزرگوں سے آيات و روايات ميں دقّت نظر سے كام لينے كا درس ليا ہے اگر وہ بھي اسي انداز ميں فكر كريں تو حق يہ ہے وہ ہرگز قابل معافي نہ ہونگے

ہماري ذمہ داري ہے كہ وہ قوانين و اصول جو بزرگ علماء و مفسرين نے ہمارے حوالے كئے ہيں ہم ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زيادہ سے زيادہ غور و فكر سے كام لے كر قرآن كے روشن و واضح مفاہيم اخذكريں اور معاشرہ تك پہنچائيں تاكہ قرآن و اسلام كے تئيں اپني ذمہ داري سے سبك دوش ہو سكيں دوسري طرف، اگر چہ قرآن كا آساني سے سمجھنا اور تفسير كرنا ممكن نہيں ہے پھر بھي ايك شخص جو قرآن كو سمجھنا چاہتا ہے اس سے اگر ہم كہيں كہ اس كے لئے كم از كم تم كو تيس سال كام كرنا ہوگا، تعليم حاصل كرني ہوگي تب كہيں تم قرآن سمجھنے كے قابل ہوسكو گے تو گويا ہم نے اس كو قرآني مطالب سمجھنے كے قابل ہوسكو گے تو گويا ہم نے اس كو قرآني مطالب سمجھنے اور ياد كرنے سے مايوس كرديا اور نتيجہ ميں اس كا منحرفين كے ہتھے چڑھ جانا يقيني ہے ٹھيك ہے كہ قرآن كا سمجھنا، خاص زحمت، محنت اور مہلت كا طالب ہے اور يہ كام سب نہيں كرسكتے اس لئے چند افراد كو بہر حال يہ زحمتيں اٹھانا ہوں گي تاكہ وہ اپني محنت و رياضت كا پھل دوسروں كي خدمت ميں تقديم كريں تاكہ لوگ اس سے فائدہ اٹھائيں -

جو باتيں ہم پيش كريں ان كے مستند اور قرآن كريم پر مبني ہونے كے بارے ميں كوئي شك و شبہ نہ ہونا چاہيئے اسي كے ساتھ ہي ايك دوسرے سے غير مربوط اور نظم و ترتيب سے عاري بھي نہ ہونا چاہئے كيونكہ اگر مطالب پراگندگي كا شكار ہوں تو نہ صرف ان كا يادركھنا مشكل ہے بلكہ ايك غلط فكري نظام كے مقابلہ ميں ايك صحيح فكري نظام سے جو فائدہ اٹھانا چاہئے و ہ بھي حاصل نہ ہوگا-

تمام منحرف مكاتب فكر نے اپنے افكار و تصورات كو ايك نظم اور ايك شكل دينے كي كوشش كي ہے يعني انہوں نے چاہا ہے كہ اپنے مطالب كي ايك بنياد پيش كريں اور مربوط مسائل كے ايك سلسلہ كو آپس ميں ربط دے كر ايك منظم و ہم آہنگ مجموعہ وجود ميں لے آئيں ہم تو صحيح جہت اور صحيح راہ ركھتے ہيں ہميں ان كے مقابلے ميں بعينہ يہي كام كرنا چاہيئے يعني ہم قرآني معارف كو ايك منظم اور سسٹميٹك انداز ميں اس طور پرپيش كريں كہ ايك محقق اور علم كا متلاشي ذہن ايك نقطہ سے شروع كرے اور اسلامي معاف كي كڑياں كسي زنجير كے مانند ايك دوسرے ميں پروتا چلا جائے اور آخر ميں قرآن و اسلام نے جس ہدف و مقصد تك پہننانا چاہا ہے اسے حاصل كرلے -

بنا برين ہم قرآني معارف كي تقسيم بندي كركے اسے ايك نظم و ترتيب كے ساتھ پيش كرنے پر مجبور ہيں تاكہ ايسے نوجوانوں كے لئے جن كے پاس وقت كم ہے، اس كا سيكھنا آسان اور ممكن ہو ديگر مكاتب فكر كے مقابلے ميں بھي پيش كيا جا سكے -

بشکريہ رضويہ اسلامک ريسرچ سينٹر


متعلقہ تحريريں:

قرآن مجيد اللہ تعالي کي طرف سے ايک عظيم تحفہ

 قرآن کريم کس طرح معجزہ ہے؟ (حصّہ سوّم)

 قرآن کريم کس طرح معجزہ ہے؟ (حصّہ دوّم)

قرآن کريم کس طرح معجزہ ہے؟

قرآنِ کريم