• صارفین کی تعداد :
  • 2212
  • 4/24/2011
  • تاريخ :

ایک مالدار عقلمند کی شہادت

بسم الله الرحمن الرحیم
”مخیرق“ ایک یہودی دانشمند اور مال دار آدمی تھے خرمے کے درخت اور اچھے خاصے مال و متاع کے مالک تھے جب احد کا دن آیا تو انہوں نے یہودیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ”خدام کی قسم تمہیں خوب ملعوم ہے کہ محمد کی نصرت تم پر واجب ہے۔

یہودیوں نے عذر پیش کیا کہ آج شنبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے پاس اب دوسرا شنبہ نہیں ہے۔ پھر انہوں نے لباس جنگ زیب تن کیا اپنے جسم پر ہتھیار سجائے اور احد کی طرف روانہ ہونے کے لیے تیار ہوئے نکلنے سے پہلے اپنے رشتہ داروں سے کہا کہ: اگر میں آج قتل کر دیا جاؤں تو میرے سارے مال کا اختیار محمد کو ہے۔ وہ جہاں چاہیں خرچ کریں۔ اس کے بعد وہ احد کی طرف چل پڑے اور مجاہدین راہ خدا سے جا ملے، جہاد کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ رسول خدا نے ان کی وصیت کے مطابق ان کے مال کو اپنی تحویل میں لے لیا اور ابن اسحاق کی تحریر کے مطابق رسول خدا کے بہت سے اوقاف اور مدینہ میں جو امور خیریہ انجام دیئے ہیں وہ انہیں کے اموال سے تھے۔ (تاریخ طبری ج۲ ص ۵۳۱)

 

عنوان : تاریخ اسلام

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان

بشکریہ پایگاہ اطلاع رسانی دفتر آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی


متعلقہ تحریریں :

شہیدوں کی میت پر

احد میں مسلمانوں کی شکست کے اسباب کا جائزہ

نفسیاتی سرد جنگ

شہیدوں کے پاکیزہ جسم کے ساتھ کیا سلوک ہوا؟

لشکر کی جمع آوری