• صارفین کی تعداد :
  • 3921
  • 11/3/2009
  • تاريخ :

ہمارے نبی کی مزاحیہ باتیں

محمّد رسول الله

ہمارے رسول پاک صلي اللہ عليہ وسلم ہنس مکھ اور خوش مزاج تھے، آپ صلي اللہ عليہ وسلم کبھي کبھي لوگوں سے ہنسي مذاق کر ليتے تھے، ليکن ہنسي بھي پاکيزہ اور پيارا ہوتا تھا۔

   ايک بار ايک نابينا شخص آپ صلي اللہ عليہ وسلم کي خدمت ميں حاخر ہوئے اور عرض کيا اے اللہ کے رسول صلي اللہ عليہ وسلم کيا ميں جنت ميں داخل ہو سکوں گا؟

آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا نہيں بھائي کوئي اندھا جنت ميں نہيں جائے گا۔

وہ نابينا رونے لگا آپ صلي اللہ عليہ وسلم مسکرائے اور فرمايا بھائي کوئي اندھا، اندھے نونے کي حالت ميں جنت ميں داخل نہ ہوسکے گا بلکہ اب کي آنکھيں روشن ہوگي۔ يہ سن وہ خوش ہوگئے۔

ايک مرتبہ ايک بوڑھي عورت صحابيہ رضي اللہ عنہا آپ صلي اللہ عليہ وسلم کي خدمت ميں حاضر ہوئيں اور آپ صلي اللہ عليہ وسلم سے درخواست کي کہ ميرے لئے جنت کي دعا کريں، آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا کوئي بڑھيا جنت ميں نہ جائے گي۔

وہ رونے لگيں، آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے مسکرا کر کہا، بوڑھياں جنت ميں نہ جائيں گي مگر جوان ہو کر جائيں گي، اس پر وہ خوش ہوگئيں۔

   ايک بار آپ صلي اللہ عليہ وسلم کي کھلائي ماں حضرت ام ايمن رضي اللہ تعالي عنہا نے آپ صلي اللہ عليہ وسلم سے ايک اونٹ مانگا، آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا ميں اونٹ کا بچہ دوں گا۔

انہونے عرض کيا ميں اونٹ کا بچہ لے کر کيا کروح گي؟ آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا ميں تو آپ کو اونٹ کا بچہ ہي دونگا، اس پر وہ مغموم ہوگئيں، آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے اک خادم کو اشارہ کيا، انہونۓ نے ايک جوان اونٹ لا کر حضرت ام ايمن رضي اللہ تعالي عنہا کے سپرد کرديا، آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے مسکرا کر فرمايا کيا يہ اونت کا بچہ نہيں ہے، ہر اونٹ اونٹ کا بچہ ہي تو ہوتا ہے، يہ سن کر وہ مسکراديں۔

ايک بار ايک صحابيہ رضي اللہ تعالي عنہا حاضر ہو کر درخواست کي يا رسول للہ ميرا شوہر بيمار ہے اس کي صحت کيلئے دعا فرمائيں۔

آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا تمہارا خاوند وھ ہي ہے جس کي انکھ ميں سفيد ہے؟

وہ حيران ہوگئيں اور گھر جا کر اپنے خاوند کي آنکھ کھول کر ديکھنے لگيں، ان کے خاوند نہ کہا کيا بات ہے؟

کہنے لگيں رسول صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا ہے کہ تمہارے خاوند کي آنکھ ميں سفيدي وہ ہنس پڑا اور کہنے لگا کہ کيا کوئي ايسا بھي آدمي ہے جس کي آنکھ ميں سفيد نہيں ہے، اب وہ رسول صلي اللہ عليہ وسلم کے مذاق کو سمجھيں، آپ صلي اللہ عليہ وسلم کا مقشد ان کے شوہر کو خوش کرنا تھا۔

   ہمارے رسول صلي اللہ عليہ وسلم بڑے ءوش اخلاق اور نرم مذاج تھے آپ صلي اللہ عليہ وسلم کبھي کسي کا دل نہيں دکھاتے تھے اور ہر ايک سے بڑي محبت اور نرمي سے گفتگو فرماتے تھے، آپ صلي اللہ عليہ وسلم کا چہرہ مبارک ہر وقت کھلا رہتا تھا، زبان مبارک ميں اني مٹھاس تھي، کہ ہر ايک کا دل مول ليتي تھيئ، ايک دفعہ ايک شخص آپ صلي اللہ عليہ وسلم کے دروزاے پر حاضر ہوئے اور اندر آنے کي اجازت مانگي، آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

اسے اندر آنے دون ليکن يہ اپنے قبيلے کا اچھا آدمي نہیں ہے۔


متعلقہ تحریریں:

اقوال امام  موسی کاظم علیہ السلام

حضرت عیسی علیہ السلام  کے اقوال

حضرت علی مرتضی علیہ السّلام کے اقوال

امام محمد باقر علیه السللام کے اقوال شریف

وہ احادیث جو حضرت معصومہ (س) سے منقول ہیں

حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے ہدایات و ارشادات

نواسہ رسول حضرت امام حسن بن علی علیہ السلام  کے اقوال زریں