1
مرد کی منی اس کی بیوی کے رحم میں آلات کے ذریعے پہچانا مثلاً پچکاری اشکال نہیں رکھتا ۔ البتہ حرام سے اجتناب کرے پس اگر مرد عورت کی اجازت سے یہ عمل خود انجام دے اور اپنی منی حلال طریقہ سے حاصل کرے تو کوئی حرج نہیں۔
|
2
اگر مرد کی منی اس کی بیوی کے رحم میں داخل کریں چاہے حلال طریقہ سے ہو یا حرام سے اور اس سے بچہ پید اہو تو اس میں کوئی اشکال نہیں کہ وہ بچہ اسی مرد عورت کا ہے اور تمام بیٹے والے احکام اس پر جاری ہوں گے۔
|
3
اجنبی مرد کی منی عورت کے رحم میں داخل کرنا جائز نہیں ۔ چاہے عورت کی اجازت سے ایسا ہو یا بغیر اجازت کے چاہے وہ عورت شوہر دار ہو یا بے شوہر اس کے شوہر کی اجازت ہو یا نہیں۔
|
4
اگر ایک مرد کی منی کسی اجنبی عورت کے رحم میں داخل کریں اور یہ معلوم ہو کہ بچہ اسی منی سے پیدا ہو اہے تو اگر یہ عمل بطور شبہ ہو مثلاً مرد کا گمان تھا کہ یہ میری بیوی ہے اور عورت بھی گمان رکھتی تھی کہ یہ میرے شوہر کی منی ہے اور عمل کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے شوہر کی نہیں تو کوئی اشکال نہیں کہ یہ بچہ اسی مرد و عورت کا ہے اور تمام بیٹے والے احکام اس پر جاری ہوں گے۔ البتہ اگرجان بوجھ کر ایسا کیا جائے تو محل اشکال ہے اور تمام مسائل میں احتیاط سے کام لیا جائے لیکن اس میں کوئی اشکال نہیں کہ اگر یہ بچہ لڑکی ہو تو وہ شخص اس سے شادی نہیں کرسکتا اور اگر لڑکا ہو تو وہ عورت اس سے شادی نہیں کرسکتی اور یہ بھی نہیں کرسکتے کہ اگر عقد صحیح ہوتا تو جو اس کے محارم بنتے لڑکی ان سے اور جو اس کی محارم بنتیں لڑکا ان سے نکاح کرے لیکن باقی تمام مسائل میں احتیاط کریں۔
|