سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
اگر عورت کسی بچے کو ان شرائط کے ساتھ جو بیان کئے جائیں گے دودھ پلائے تو وہ بچہ حسب ذیل عورتوں کا محرم ہوجائے گا۔
١۔ خود دودھ پلانے والی عورت کا کہ جسے رضاعی ماں کہتے ہیں۔
٢۔ اس عورت کے شوہر کا کہ جس کا دودھ تھا کہ جسے رضاعی باپ کہتے ہیں۔
٣۔ دودھ پلانے والی عورت کے ماں باپ جتنے اوپر چلے جائیں اگرچہ وہ اس عورت کے رضاعی ماں باپ ہوں۔
٤۔ وہ بچے جو اس عورت سے پیدا ہوچکے ہوں یا پیدا ہوں گے۔
٥۔ اس عورت کی اولاد کی اولاد جتنا نیچے چلی جائے چاہے اس کی اولاد سے وہ اولاد پیدا ہوچکی ہو، یا اس کی اولاد نے ان بچوں کو دودھ پلایا ہو۔
٦۔ اس عورت کے بہن بھائی اگرچہ رضاعی ہوں یعنی دودھ پینے کی وجہ سے اس عورت کے بہن بھائی بنے ہوں ۔
٧۔ اس عورت کا چچا اور پھوپھی اگرچہ رضاعی ہوں۔
٨۔اس عورت کے ماموں اور خالہ اگرچہ رضاعی ہوں۔
٩۔ اس عورت کے شوہر کے ماں باپ جبکہ دودھ اس شوہر کا ہو جتنا اوپر چلے جائیں۔
١٠۔ اس عورت کے شوہر کی اولاد جبکہ دودھ اس مرد کا ہو، جتنے نیچے چلے جائیں اگرچہ اس کی رضاعی اولاد ہوں۔
١١۔ اس شوہر کے بہن بھائی کہ جس کا دودھ ہے۔ اگرچہ وہ بھائی بہن رضاعی ہی ہوں۔
١٢۔ چچا، پھوپھی، ماموں اور خالہ اس شوہر کا کہ جس کا دودھ ہے جتنے اوپر چلے جائیں چاہے رضاعی ہی کیوں نہ ہو ں۔ اسی طرح کچھ اور لوگ کہ جن کا ذکر بعد کے مسائل میں آئے دودھ پلانے کی وجہ سے محرم ہوجاتے ہیں۔
2
اگر کوئی عورت کسی بچہ کو ان شرائط کے تحت جو بیان کئے جائیں گے، دودھ پلائے تو اس بچے کا باپ ان لڑکیوں کے ساتھ جو اس عورت سے پیدا ہو چکی ہیں، شادی نہیں کرسکتا ۔ اسی طرح اس عورت کے اس شوہر کی لڑکیوں سے بھی نکاح نہیں کرسکتا کہ جس کا دودھ تھا بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی رضاعی بیٹیوں کے ساتھ بھی نکاح نہ کرے البتہ اس عورت کی رضاعی بیٹیوں سے نکاح کرسکتا ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ نہ ان لڑکیوں سے نکاح کرے اور نہ ان کی طرف ایسی نگاہ کرے کہ جو انسان اپنی محرم عورتوں کی طرف کرسکتا ہے۔
3
اگر کوئی عورت کسی بچے کو ان شرائط کے ساتھ جو بیان کئے جائیں گے دودھ پلائے تو اس عورت کا وہ شوہر جو دودھ کا مالک ہے اس بچے کی بہنوں کا محرم نہیں ہوگا۔ البتہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ ان سے شادی نہ کرے اور اسی طرح شوہر کے رشتہ دار اس بچہ کے بہن بھائیوں کے محرم نہیں ہوں گے۔
4
اگر کوئی عورت کسی بچہ کو دودھ پلائے تو وہ اس بچے کے بھائیوں کی محرم نہیں ہو گی اور اسی طرح اس عورت کے رشتے دار اس بچے کے بہن بھائیوں کے محرم نہیں ہوں گے کہ جس نے اس کا دودھ پیا ہے۔
5
اگر انسان ایسی عورت سے نکاح کرے جس نے کسی بچی کو پورا دودھ پلایا ہے اور اس عورت سے ہمبستری بھی کرلے تو پھر اس لڑکی سے نکاح نہیں کر سکتا۔
6
اگر انسان کسی لڑکی سے شادی کرے تو وہ اس عورت سے نکاح نہیں کرسکتا جس نے اس لڑکی کو پورا دودھ پلایا ہو۔
7
انسان ایسی لڑکی سے نکاح نہیں کر سکتا کہ جسے اس کی ماں یا دادی نے پورا دودھ پلایا ہو۔ اسی طرح اگر اس کے باپ کی بیوی نے اس کے باپ کا دودھ کسی لڑکی کو پلایا ہو تو اس لڑکی سے بھی نکاح نہیں ہوسکتا۔ اگر کسی شیر خوار لڑکی سے عقد کرلے اور اس کے بعد اس کی ماں دادی یا اس کے باپ کی بیوی نے اس کے باپ کا دودھ اس لڑکی کو پلادیا تو عقد باطل ہوجائے گا۔
8
اگر کوئی عورت اپنی بیٹی کے بچے کو دودھ پلائے تو اس کی بیٹی اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گی اور یہی حکم ہے اگر اس بچے کو دودھ پلائے جو اس کی لڑکی کے شوہر کی دوسری بیوی سے ہے۔ البتہ اگر اپنے بیٹے کے بچے کو دودھ پلائے تو اس کے بیٹے کی بیوی جو کہ اس شیر خوار بچے کی ماں ہے اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوگی۔
9
اگر کسی لڑکی کے باپ کی بیوی اس لڑکی کے بچے کو دودھ پلائے جبکہ اس لڑکی کے باپ کا ہو تو وہ لڑکی اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گی۔ چاہے وہ بچہ اسی لڑکی سے ہو یا اس کے شوہر کی دوسری بیوی سے۔
10
انسان اس لڑکی سے شادی نہیں کر سکتا جسے اس کی بہن یا اس کی بھاوج نے اس کے بھائی کا پورا دودھ پلایا ہو۔ اسی طرح حکم ہے اگر اس کی بھانجی، بھتیجی یا بہن کی نواسی، پوتی یا بھائی کی نواسی، پوتی اس لڑکی کو دودھ پلائے۔