سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
جس عورت کا شوہر مرجائے اگر وہ حاملہ نہیں تو وہ چار مہینے اور دس دن عدت گزارے یعنی کسی سے شادی نہ کرے اگرچہ وہ یائسہ اور متعہ والی ہو یا اس سے اس کے شوہر نے ہمبستری نہ کی ہو اور اگر حاملہ ہے تو بچہ جننے تک عدت گزارے ۔ البتہ اگر چار ماہ دس دن گزرنے سے پہلے اس کا بچہ پیدا ہوجائے تو اپنے شوہر کے مرنے سے چار مہینے دس دن تک صبر کرے اور اس عدت کو عدت وفات کہتے ہیں۔
2
جو عورت عدت وفات میں ہو اس کے لئے رنگ برنگے کپڑے پہننا اور سرمہ لگانا حرام اور اسی طرح دوسرے ایسے کام کرنا جو زینت میں شمار ہوتے ہیں وہ بھی حرام ہیں۔
3
اگر عورت کو یقین ہے کہ اس کا شوہر مرگیا ہے اور عدت پورا ہونے کے بعد وہ شوہر کرلے اب اگر معلوم ہوجائے کہ اس کا شوہر بعد میں مرا تھا تو وہ دوسرے شوہر سے الگ ہوجائے اور اگر وہ حاملہ ہو تو اتنی مقدار جو عدت طلاق میں بیان کی جائے گی دوسرے شوہر کے لئے عدت طلاق اور پھر پہلے شوہر کے لئے عدت وفات گزارے اور اگر حاملہ نہیں ہے تو پہلے شوہر کے لئے عدت وفات اور پھر دوسرے شوہر کے لئے عدت طلاق گزارے۔
4
عدت وفات کی ابتداء اس وقت سے شروع ہوتی ہے جبکہ عورت کو اطلاع ملے کہ اس کا شوہر مر گیا ہے۔
5
اگر عورت کہے کہ میری عدت پوری ہوگئی ہے تو دو شرائط سے اس کی بات مقبول ہوگی۔
١۔ یہ کہ وہ جائے تہمت نہ ہو۔
٢۔ یہ کہ طلاق یا اس کے شوہر کے مرنے سے اتنا عرصہ گزر گیا ہو کہ اس مدت میں عدت کا تمام ہونا ممکن ہو۔