سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

21
اگر نذر کرے کہ فلاں امام کی زیارت پر جاوں گا مثلاً امام حسین علیہ السلام کی زیارت سے مشرف ہوں گا۔ اب اگر کسی دوسرے امام کی زیارت پر چلا جائے تو کافی نہیں اور اگر کسی عذر کی وجہ سے اس امام کی زیارت پر نہیں جاسکتا تو کوئی اور چیز اس پر واجب نہیں ہے۔
22
جو شخص زیارت پر جانے کی نذر کرے اور غسل زیارت اور نماز زیارت کی نذر نہ کرے تو اس پر غسل یا نماز زیارت کا اداکرنا ضروری نہیں۔
23
اگر کسی ایک امام یا امام زادے کے حرم کے لئے کوئی چیز نذر کرے تو اس کو حرم کے مصارف میں صرف کرنا چاہے۔ فرش، پردہ اور روشنائی جیسی چیزوں میں اور اگر خود امام یا امام زادے کے لئے نذر کرے تو اس خادم کو دے سکتا ہے جو ان کی خدمت میں مشغول ہے جیسا کہ مصارف حرم میں بھی صرف کر سکتا ہے۔
24
اگر خود امام کے لئے کوئی چیز نذر کرے۔ اب اگر کسی خاص مصرف کا قصد کیا ہے تو اسی میں صرف کرے اور اگر کسی معین مصرف کا قصد نہیں کیا تو فقراء اور زائرین کو دیدے یا مسجد اور اس قسم کی بنائے اور ان کا ثواب اس امام کو ہدیہ کرے اور یہی حکم ہے اگر کسی چیز کو امام زادے کے لئے نذر کرے۔
25
وہ دنبہ جو صدقہ یا کسی ایک امام کے لئے نذر کرے تو اس کی پشم اور جتنا وہ موٹا ہوجائے وہ بھی نذر کی جزء ہے۔ اگر نذر میں صرف کرنے سے پہلے وہ جانور دودھ یا بچہ دے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو بھی مصرف نذر میں صرف کرے۔
26
جب نذرکرے کہ اگر بیمار اچھا ہوگیا یا مسافر پلٹ آیا تو فلاں کام انجام دے گا۔ اب اگر معلوم ہوجائے کہ نذر کرنے سے پہلے بیمار اچھا ہوگیا تھا یا مسافر آگیا تھا تو نذر پر عمل کرنا ضروری نہیں۔
27
اگر باپ یا ماں نذر کریں کہ اپنی بیٹی کسی سید سے بیاہیں گے تو بعد اس کے لڑکی بالغ ہوجائے۔ احتیاط یہ ہے کہ اگر ہو سکے تو اسے راضی کریں کہ وہ کسی سید سے شادی کرے۔
28
جب خدا سے عہد کرے کہ اگر میری شرعی حاجت پوری ہوگئی تو میں فلاں اچھا کام کروں گا۔ تو بعد اس کے کہ اس کی حاجت پوری ہوجائے اسے وہ کام انجام دینا چاہیے اور اگر بغیر اس کے کہ اس کی کوئی حاجت ہو عہد کرے کہ کوئی اچھا کام انجام دے گا تو وہ عمل اس پر واجب ہوجائے گا۔
29
عہد میں بھی نذر کی طرح صیغہ پڑھنا چاہیے اور نذر کی طرح جس کام کے متعلق عہد کرتا ہے کہ اسے بجالاوں گا وہ ایسا نہ ہو کہ اس کا نہ کرنا بجالانے سے بہتر ہو۔
30
اگر اپنے عہد پر عمل نہ کرے تو اسے کفارہ دینا چاہیے یعنی ساٹھ مسکینوں کو سیر کرے یا دو ماہ روزے رکھے یا ایک غلام آزاد کرے۔