سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

11
اگر نذر کرے کہ اپنی واجب نماز ایسی جگہ میں پڑھے گا کہ جہاں ذاتی طور پر نماز پڑھنا زیادہ ثواب نہیں رکھتا مثلاً نذر کرے کہ نماز کمرے میں پڑھوں گا تو اگر نماز پڑھنا کسی جہت سے بہتر ہو مثلاً چونکہ وہاں خلوت ہے لہذا انسان میں حضور قلب پیدا ہوگا تو نذر صحیح ہے۔
12
اگر کسی کام کے بجالانے کی نذر کرے تو اسے اسی طرح بجا لائے جیسے نیت کی ہے پس اگر نذر کرے کہ مہینے کی پہلی تاریخ کو صدقہ دوں گا یا روزہ رکھوں گا یا نماز اول ماہ پڑھوں گا تو اگر اس دن سے پہلے یا بعد اسے بجالائے تو کافی نہیں اور اسی طرح اگر نذر کرے کہ جس وقت مریض اچھا ہوگیا تو صدقہ دوں گا۔ اب اگر اس کے اچھے ہونے سے پہلے صدقہ دیدے تو کافی نہیں۔
13
اگر نذر کرے کہ روزہ رکھوں گا لیکن اس کا وقت اور مقدار معین نہ کرے تو ایک دن روزہ رکھ لینا کافی ہے اور اگر نذر کرے کہ نماز پڑھوں گا اور اس کی مقدار اور خصوصیات معین نہ کرے تو ایک دو رکعتی نماز پڑھ لے تو کافی ہے اور اگر نذر کرے کہ صدقہ دوں گا لیکن اس کی جنس و مقدار معین نہ کرے۔ اب اگر کوئی چیز دیدے کہ جس کے لئے لوگ کہیں کہ اس نے صدقہ دیا ہے تو اس نے اپنی نذر پر عمل کرلیا ہے اور اگر نذر کرے کہ کوئی کام خدا کے لئے بجالاوں گا اب اگر ایک نماز یا ایک روزہ رکھ لے یا کوئی چیز صدقے میں دیدے تو اس نے اپنی نذر پوری کردی۔
14
اگر نذر کرے کہ فلاں دن روزہ رکھوں گا تو اسی دن روزہ رکھے اور اگر اس دن سفر کرے تو اس دن کی قضا اس پر واجب ہے۔
15
اگر انسان اختیاراً اپنی نذر پر عمل نہ کرے تو اسے کفارہ دینا پڑے گا یعنی ایک غلام آزاد کرے یا ساٹھ مسکین کو کھانا کھلائے یا دو ماہ پے در پے روزے رکھے۔
16
اگر نذر کرے کہ فلاں معین وقت تک کسی عمل کو ترک کروں گا تو اس وقت کے گزرنے کے بعد اس عمل کو بجالاسکتا ہے ، اور اگر وہ وقت گزرنے سے پہلے بھول کر یا مجبوراً اس عمل کو بجالائے تو اس پر کوئی چیز واجب نہیں البتہ پھر بھی ضروری ہے کہ اس وقت تک وہ عمل نہ بجالائے۔ اور اگر دوبارہ اس وقت سے پہلے بغیر کسی عذر کے وہ عمل بجالائے توجتنی مقدار گزشتہ مسئلے میں بیان کی گئی ہے کفارہ ادا کرے۔
17
جو شخص نذر کرے کہ فلاں عمل ترک کروں گا اور اس کے لئے کوئی وقت معین نہ کرے اب اگر بھول کر یا مجبورا ًیا نہ جاننے کی وجہ سے اس عمل کو بجالائے تو اس پر کفارہ واجب نہیں۔ البتہ اگر اختیاراً اس کو بجالائے تو پہلی دفعہ اسے کفارہ دینا پڑے گا۔
18
اگر نذر کرے کہ ہر ہفتے میں ایک خاص دن مثلاً جمعہ کے دن روزہ رکھوں گا تو اگر کسی جمعہ میں عید الفطر یا عید قربان آجائے یا جمعہ کے دن کوئی اور عذر پیدا ہوجائے مثلاً اگر وہ عورت ہے اور اسے حیض آجائے تو وہ ا س دن روزہ نہ رکھے اور اس کی قضا بجالائے۔
19
اگر نذر کرے کہ فلاں مقدار صدقہ دوں گا۔ اب اگر صدقہ دینے سے پہلے مرجائے تواس کے مال سے اتنی مقدار صدقہ دینا چاہیے۔
20
اگر نذر کرے کہ فلاں فقیر کو صدقہ دے گا تو اس کے علاوہ کسی اور فقیر کو نہیں دے سکتا اور اگر وہ فقیر مرجائے تو احتیاطاً اس کے وارثوں کو صدقہ دے۔