31
جو شخص مقروض ہے اور گندم، جو، خرما اور انگور بھی اس کے پاس ہیں اگر وہ مرجائے اور قبل اس کے کہ ان پر زکواۃ واجب ہو وارث اس کا قرض کسی اور مال سے ادا کردیں تو جس کا حصہ ٤٥ مثقال کم ٢٨٨ من تبریزی ہو تو وہ زکواۃ ادا کرے اور اگر زکواۃ واجب ہونے سے پہلے اس کا قرض ادا نہ کریں تو اگر ان کا سارا مال قرض کے برابر ہو تو ان چیزوں کی زکواۃ دینا واجب نہیں اور اگر میت کا مال قرض سے زیادہ ہو تو اگر قرض اتنا ہے کہ اگر اسے ادا کرنا چاہیں تو گندم، جو، خرما اور انگور کا کچھ حصہ بھی قرض خواہ کو دینا پڑے گا تو جتنا قرض خواہ کو دینا ہے اس پر زکواۃ نہیں اور بقیہ ورثا ئ کا مال ہے تو جس کا حصہ نصاب کے برابر ہوگا اس کو زکواۃ دینی پڑے گی۔
|