• شملہ
    • لوگ گرمی میں شملے جاتے ہیں/ کتنی شفا ف ہے فضا اس کی
    • راوی
    • بر سات ہے لہراتی ہوئی آتی ہے راوی/ ناگن کے سے بل کھاتی ہوئی آتی ہے راوی
    • چرواہا
    • پہاڑی کے پاس ان ببولوں کو دیکھو/ جہاں سامنے بکریاں چر رہی ہیں
    • پپیہے کا گیت
    • ارے آم پر گانے والے پپیہے/ ذرا ویسے ہی تان اونچی لگا دے
    • نیا سال
    • نکھر کیوں گیا آج سو رج کا نور/ کوئی بات تو آج ہو گی ضرور
    • نقارہ
    • نر ناری کی جوڑی ڈٹھی جب بولے تب لاگے مٹِھی/ اک نہائے اک تاپن ہارا چل خسرو کر کوچ نقارہ
    • دیا
    • بالا تھا جب سب کو بھایا بڑھا ہوا کچھ کام نہ آیا/ خسرو کہہ دیا اس کا ناؤ ں ارتھ کرو نہیں چھاڈو گاؤ ں
    • ناؤ
    • جل جل چلتا بستا گاؤ ں بستی میں نا وا کا ٹھاؤ ں/خسرو نے دیا وا کا ناؤ ں بوجھو ارتھ نہیں چھاڈو گاؤ ں
    • موری
    • ساون بھادوں بہت چلت ہے ماگھ پوس میں تھوڑی/ امیر خسرو یوں کہتے تو بوجھ پہیلی موری
    • آری
    • شیام برن اور دانت انیک لچکت جیسے ناری/دونوں ہاتھ سے خسرو کھینچے اور یوں کہے میں آ ری
    • آئینہ
    • فارسی بولی آئی نا/ ترکی ڈھونڈی پائی نا
    • بنولی
    • ترور سے ایک تریا اتری اس نے بہت رجھایا/ باپ کا نام جو اس سے پوچھا آدھا نام بتایا
    • بھوت کے تعاقب میں (دوسرا حصّہ)
    • کوئی گویا اسی موقع کے انتظار میں بیٹھا تھا۔ ہم تینوں کے سر پر ایک ایک ڈنڈا اور بھرپور طاقت سے رسید کیا گیا۔ ہمارے تو تن بدن میں آگ لگ گئی ، جبکہ پرنسپل صاحب بے چارے اس مرتبہ ضبط کا مظاہرہ نہ کرسکے اور ان کی چیخ نکل گئی۔
    • بھوت کے تعاقب میں
    • کالج میں داخل ہوتے ہی گڑ بڑ دیکھ کر ہم نے اندازہ لگالیا کہ وہاں شجاعت مرزا موجود ہیں۔ وہ جہاں جاتے کوئی نہ کوئی گل کھلا کر رہتے۔ کالج جیسی خشک اور بنجر زمین بھی ان سے محفوظ نہ تھی۔
    • تعلیم و تدریس میں کہانیوں کی اہمیت
    • ایک دفعہ کا ذکر ہے“……”ایک ۔۔۔ ہوا کرتا تھا“۔ یہ ایسے جملے ہیں جن کو سنتے ہی ہمارے ذہنوں میں فوراً بچپن میں سُنی ہوئی کہانیوں کی آواز گونجنے لگتی ہے
    • ہماری زبان
    • یارب رہے سلامت اردو زباں ہماری/ مصری سی تولتا ہے۔ شکر سی گھولتا ہے
    • ہمارا وطن
    • نہ ہو کیوں ہمیں دل سے پیارا وطن/ سہا نا ہے سندر ہے سا را وطن
    • تتلی
    • باغ میں رہنے والی تتلی / چپکے چپکے گانے والی
    • ضحّاک کی کہانی دسوان نظاره
    • خوب چہر۔ ہائے اللہ ! مجھے یہ کیا ہوگیا؟۔۔۔۔۔۔کچھ دنوں سے میرے دل میں ایک عجیب سا جذبہ پیدا ہوگیا ہے! اِس طر ح کہ ذرا کسی نے کوئی وحشتناک بات کہی
    • رات
    • را ت آئی ساری دنیا سوگئی / آئی لوری نیند کی گا تی ہوئی
    • ضحّاک کي کہاني نوان نظاره
    • خوب چہر۔ پرویز کوجاتا دیکھ کر آہ! امّی جان! میں ایک بادشاہ کی لڑکی ہو کر، ایک فقیر کی!! ایک بھکاری کی لڑکی پر رشک کرتی ہوں!
    • ضحّاک کی کہانی چوتھا نظارہ
    • مہرو۔ (کچھ دیرخاموشی سے پرویز کے چہرہ کی طرف دیکھنے کے بعدایک طرف آ کر اپنے آپ ) آہ! اگر آج میرا لڑکا! زندہ ہوتا تووہ بھی ایساہی ہوتا!
    • ضحّاک کي کہاني تیسرا نظاره
    • پرویز۔ (اِدھراُدھر ٹہلتے ہوئے اپنے آپ ) آہا! کیسا نصیب! کیسی نعمت! کیسی زندگی!!۔۔۔۔۔۔اگر میں اپنی ساری عمر کے دنوں کا، آج کے دن سے موازنہ کروں تو کس قدر فرق نکلے گا؟
    • ضحّاک کی کہانی دُوسرا نظارہ
    • فرہاد ۔( پرویز کو دیکھ کراپنے آپ ) وہی ہے! وہی ہے ! کس شان سے آ رہا ہے! جیسے شیر! اللہ تعالیٰ ہر بلا سے محفوظ رکھّے! (پرویز سے ) بیٹا دیکھنا باری نہ ٹل جائے
    • ضحّاک کی کہانی
    • ضحاک - ایران کا ایک ظالم بادشاہ !جس نے شہنشاہ جمشید کی حکومت کا تخت اُلٹ کر ،ایران پر قبضہ جمالیا۔
    • امانتداری کی رسم
    • جیسے ہی مجید گھر واپس آیا تو ماں نے دسترخوان پر شام کا کھانا لگایا ۔ مجید نے جو کتاب اپنے دوست سے امانت کے طور پر لی تھی اسے دسترخوان کے قریب رکھا اور کھانا کھانے میں مشغول ہو گیا ۔
    • آپ کا نام
    • اوروں کے قبضے میں ہے/ لیکن ہے وہ آپ کی شے
    • جادو کی بوتل
    • نجمی میرا بہت قریبی دوست تھا۔ پڑھائی اور کھیل میں ہمیشہ میرے ساتھ رہتا۔ یہاں تک کہ ہماری شرارتیں بھی آپس میں مشوروں سے انجام پاتیں۔
    • بڑی بات ہے
    • رنج ہنس کر اٹھانا بڑی بات ہے/ غم میں بھی مسکرانا بڑی ہے
    • دادا جان ، تسبیح اور چمگادڑ (دوسرا حصّہ)
    • خاموش “ دادا جان کی آواز نے ان دونوں کو تو خاموش کروا دیا مگر خالد کا زمین پر لیٹے لیٹے اپنے منہ سے ہاتھ پھیرنے اور اجو میاں کا صوفے پر چھلانگیں مارنا بند نہ کروا سکی۔
    • دادا جان ، تسبیح اور چمگادڑ
    • ناسمجھ، نامعقول اور نہایت ہی فضول انسان کہتے ہیں اس گھر میں“ دادا جان بڑے کمرے میں ایک کونے سے دوسرے کونے تک اپنی لاٹھی ٹیکتے چکر لگا رہے تھے۔ جب ہمارے چھوٹے بھائی جان نے انٹری دی اور آتے ہی اعلان کیا ، بم پھوڑا۔
    • کارنامہ
    • جب پڑھائی کرتے کرتے بور ہو جاتا ہوں میں/ داب کربلا بغل میں فیلڈ پر آتا ہوں میں
    • بہار آئی
    • پھول مہکے بہار آئی ہے/ شاخِ گل جیسے مسکرائی ہے
    • ہائے ر ے تکیہ کلام (حصّہ دوّم)
    • اگلے روز صبح صبح دادا حضور نے ہمیں جگایااور حکم نازل کیا کہ میں نے تمہارے لیے اخبار منگوایا ہے۔ شہر میں اخبار کے عادی ہو گے ناں اس لیے ۔ جلدی سے اٹھو، اخبار خود بھی پڑھو اور مجھے بھی پڑھ کر سنا ؤ۔
    • ہائے ر ے تکیہ کلام
    • گرمیوں کی چھٹیاں ہونے کو تھیں۔ ہم نے سوچا کہ اس بار چھٹیوں میں کچھ نیا کیا جائے۔ سوچنے بیٹھے تو سوچتے چلے گئے۔
    • ایک چیونٹے کی کہانی
    • ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی صحرا میں لمبی ٹانگوں والا ایک بڑا سا چیونٹا رہتا تھا ۔ اس کی لمبی ٹانگوں کی وجہ سے دوسری چیونٹیاں اسے گھوڑا نما چیونٹا کہا کرتی تھیں ۔