1
ہر شخص پر واجب ہے کہ پیشاب و پاخانہ کرتے وقت اور دیگر حالات میں اپنی شرم گاہ بالغ، عاقل اشخاص سے چھپائے اگرچہ وہ اس کی ماں بہن ہی کیوں نہ ہوں جو کہ اس کی محرم ہیں اور اسی طرح اس دیوانہ اور بچے سے بھی چھپائے جو اچھائی اور بُرائی کو سمجھ سکتا ہے۔ ہاں شوہر و بیوی کے لئے یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنی شرم گاہ ایک دوسرے سے چھپائیں۔
|
2
ضروری نہیں کہ شرم گاہ کو کسی خاص چیز سے چھپایا جائے مثلاً اگر ہاتھ سے ہی چھپالے تو کافی ہے۔
|
3
بول و براز کرتے وقت بدن کا اگلا حصہ یعنی شکم و سینہ قبلہ رخ نہ ہوں اور قبلہ کی طرف پشت بھی نہ ہو
|
4
اگر پیشاب پاخانہ کرتے وقت بدن کا اگلا حصہ قبلہ رخ یا بقبلہ پشت ہو تو شرم گاہ کو صرف موڑ لینا کافی نہیں ہوگا اوراگر جسم کا اگلا حصہ قبلہ رخ یا قبلہ کی طرف پشت کئے نہ ہو تب بھی احتیاط واجب یہ ہے کہ شرم گاہ روبقبلہ اور پشت بقبلہ نہ ہو۔
|
5
مقام پیشاب و پاخانہ کو پاک کرتے وقت قبلہ رخ یا پشت بقبلہ ہونے میں کوئی اشکال نہیں۔ البتہ اگر استبراء کرتے وقت پیشاب مقام پیشاب سے باہر جائے تو اس وقت روبقبلہ یا پشت بقبلہ ہونا حرام ہے۔
|
6
اگر غیرمحرم کے دیکھنے سے بچنے کیلئے انسان مجبور ہو کر قبلہ رخ یا پشت بقبلہ بیٹھے تو پھر اسے قبلہ رخ یا پشت بقبلہ ہی بیٹھنا چاہیئے اور اگر کسی اور وجہ سے بھی مجبور ہوجائے تو بھی روبقبلہ یا پشت بقبلہ بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں۔
|
7
احتیاط واجب یہ ہے کہ بچے کو بول و براز کراتے وقت قبلہ رخ یا پشت بقبلہ نہ بٹھایا جائے۔ ہاں اگر بچہ خودبخود بیٹھ جائے تو اسے روکنا واجب نہیں۔
|
8
چار مقامات پر بول و براز کرنا حرام ہے: ١۔ بندگلیوں میں جب تک ان گلیوں کے مالک اجازت نہ دیں۔ ٢۔ کسی کی مِلک میں جب تک کہ مالک بول و براز کی اجازت نہ دیں۔ ٣۔ ایسی جگہ میں جو کسی خاص گروہ کے لئے وقف کی گئی ہو جیسے بعض مدارس۔ ٤۔ ممنین کی قبور پر جب کہ ان کی بے حرمتی کا باعث ہو۔ |
9
تین موارد ایسے ہیں کہ جہاں پاخانہ کی جگہ صرف پانی ہی سے پاک ہوسکتی ہے: ١۔ پاخانہ کے ساتھ کوئی اور نجاست مثلاً خون وغیرہ خارج ہو۔ ٢۔ باہر کوئی نجاست مقام پاخانہ پر کر لگے۔ ٣۔ مقام پاخانہ کے کنارے معمول سے زیادہ نجاست لود ہوگئے ہوں۔ ان تینوں صورتوں کے علاوہ اختیار ہے چاہے تو مقام پاخانہ کو پانی سے دھوئے ورنہ اس طریقہ سے جو بعد میں ذکر کیا جائے گا۔ کپڑے کے ٹکڑے اور پتھر وغیرہ سے پاک صاف کرلے اگرچہ پانی سے دھونا ہی بہتر ہے۔
|
10
مقام پیشاب صرف پانی ہی سے پاک ہوسکتا ہے اور اگر پیشاب کے ختم ہوجانے کے بعد ایک ہی مرتبہ دھویا جائے تو کافی ہے ہاں جنہیں پیشاب مقام مخصوص کے علاوہ کسی اور جگہ سے تا ہے ان کے لئے احتیاط واجب یہ ہے کہ اس جگہ کو دو مرتبہ دھوئیں اور عورت کا حکم بھی مرد جیسا ہے۔
|