صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
سوموار 14 اکتوبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اصول و اعتقادات امامیہ
>
کلامی مسائل
1
تقلید کے بارے میں قرآن مجید کا کیا نظریہ ہے؟
اصطلاح میں تقلید دلیل کے بغیر کسی کی پیروی کرنا ہے۔ تقلید، من جملہ ان موضوعات میں سے ہے ، جن میں اچھے اور برے ہونے کی قابلیت پائی جاتی ہے اور شرائط کے مطابق کبھی اچھے اور کبھی برے شمار ہوتے ہیں۔ حقیقت میں تقلید ان لوگوں کے لئے ہے، جو کسی امر کے بارے میں ا
ماہ رمضان اور اس کی خصوصیات
برکتوں سے مالا مال مہینہ ، رحمتوں، بخششوں اور آگ سے رہائی کا مہینہ ہمارے رو برو ہے۔ لفظ ”رمضان “کا اصلی منبع (ریشہ) ”رَمَضَ“ ہے بمعنی خزاں میں برسنے والی وہ بارش جو فضا کو گرمیوں کی خاک اور غبار سے پاک کرتی ہے
اليوم اکملت لکم دينکم ميں اليوم سے مراد 1
شہید مطہری رحمۃاللہ علیہ اکمال دین کی آیت میں اس سوال کے جواب میں کہ الیوم سے مراد کونسا دن ہے؟
اليوم اکملت لکم دينکم ميں اليوم سے مراد 2
آج (یا پھر کہتے ہیں کہ اس روز) کفار تمہارے دین کی طرف سے نا امید ہوگئے۔ اس آیت کو ہم قرآن کی بعض دیگر آیات شریفہ سے ملا دیتے ہیں
عالم کائنات میں وھابیوں کا نفی واسطہ کا عقیدہ
اسلامی عظیم الشان فلسفی اور مفکر حضرات نے اپنے صحائف اور تالیفات میں ، عالم ھستی میں ضرورتِ وجود ”رابطہ“ و ”واسطہ“ پر بحث کی ھے اور طالبان حکمت و عرفان کے لئے خصوصاً مفید، راہ گشا اوربہت عمدہ مطالب ذکر کئے ھیں۔
توحید و شرک کی حدود (حصّہ دوّم)
کیا توحید و شرک کی حدود، قدرت اور مافوق الطبیعی چیزوں کی تاٴثیر پر اعتقاد کا نام ھے؟
توحيد و شرک کي حدود
توحيد و شرک (خواہ نظري ھو يا عملي) اس کي دقيق حدود کيا ھيں؟ توحيد کيا ھے؟ اور شرک کيا ھے؟ عمل توحيدي، کونسا عمل ھے؟ اور کونسا عمل، عمل شرک ھے؟
جھان کی پیدائش میں شارع مقدس کا نظریہ
یہ خلقت کا طولی نظام جو فلسفی محکم دلیلوں کے ذریعہ ثابت ھوچکا ھے، قرآن اور دین کے بزرگ رھبروں کی زبان ِ مبارک سے واضح اور آسان طریقہ سے بیان ھوا ھے
جھان کی پیدائش ایک نظام کے تحت ھے
فلسفہ اور حکمت الٰھی میں جن مسائل پر بحث و تحقیق ھوتی ھے ان میں سے ایک بہت ھی اھم بات یہ ھے کہ خداوندعالم نے اس جھان کو کس طرح پیدا کیا ھے ۔
شرک اور اس کی اقسام
شرک: یعنی غیر خدا کا شریک قرار دینا، اس کی بھی تین قسمیں ھیں
حقیقت عصمت (حصّہ ششم)
یہ تھی نبوت بمعنی عام کی گفتگو جو ہدایت بشر اور بہترین نظام زندگی کو سازوسامان بخشنے والی ھے اور یہ تھی بحث ”خاتم النبین“ (ص) کی جو تمام لوگوں کے رسول بنا کر بھیجے گئے
حقیقت عصمت (حصّہ پنجم)
اور چونکہ ضلال عصمت کے مخالف ھے اور گمان کرنے والوں نے یہ گمان کرلیا کہ جس میں ضلالت وگمراھی پائی جائے گی وہ ذات معصوم نھیں هوسکتی۔
حقیقت عصمت (حصّہ چهارم)
بعض لوگوں کا گمان یہ ھے کہ کلمہ ”عفا الله عنک“ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے گناہ پر دلالت کرتا ھے کیونکہ بخشش اور معاف کرنا گناہ اورخطا کے بعد ھی تصور کیا جا سکتا ھے۔
حقیقت عصمت (حصّہ سوّم)
اے رسول اس وقت کو یاد کرو جب اس شخص (زید) سے کہہ رھے تھے جس پر خدا نے احسان (الگ)کیا اور تم نے اس پر (الگ)احسان کیا
حقیقت عصمت (حصّہ دوّم)
اس سلسلہ میں بہت سی کلامی کتابوں میں بغیر سوچے سمجھے لکھ دیا گیا ھے اور اس سلسلہ میں ان لوگوں کے وھم کی وجہ سے قرآن مجید کی وہ آیات ھیں
حقیقت عصمت
ھر صاحب عقل پر یہ بات واضح ھے کہ نبی چونکہ پیغامات الٰھی کولوگوں تک پهونچاتا ھے اور ان کے سامنے دینی احکامات پیش کرتا ھے لہٰذا اس کی باتوں پراس وقت یقین کیا جا سکتا ھے
خیروفضیلت کی طرف میلان
انسان میں ایک اور بھی میلان ہے کہ جسے خیروفضیلت کی طرف میلان کہا جاسکتا ہے۔ یہ میلان اخلاقی پہلو رکھتا ہے ۔
محسوس فطریات
یہ میلانات کہ جنھیں کبھی مقدسات بھی کہا جاتا ہے اجمالاً پانچ قسم کے ہیں یا کم ازکم ہم ابھی ان کی پانچ اقسام کو جانتے ہیں ان میں سے ایک ”حقیقت “ ہے۔
انسانی امتیازات
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ انسان بعض میلانات کے لحاظ سے غیر انسان سے امتیاز رکھتا ہے۔ ان میلانات کو ایک لحاظ سے ”مقدس میلانات“کہا جا سکتا ہے۔
مقدس میلانات
ایک خدا کے بارے میں جستجو کے فطری ہونے کے معنی سے متعلق ہے۔ یہ سوال بھیجنے والوں نے کتاب ”خدا از دیدگاہ قرآن“ سے یہ بات نقل کی ہے کہ انسان جب طبیعی مظاہر کو دیکھتے ہیں تو ان کی علت کی جستجوکرتے ہیں اور جب ایک علت کو پا لیتے ہیں
نیکی اور بدی کی تعریف
عام طور پر بدی وہ چیز تصوّر کی جاتی ہے جس کو کوئی پسند نہیں کرتا اور اس کے مقابلے میں نیکی کو سب ہی اچھی نظر سے دیکھتے ہیں ۔
اصالتِ روح (حصّہ دهم)
مذكورہٴ گذشتہ باتوں كی تائید كے لئے ہم یہاں پر ازوالڈكولپہ كی موٴلفہ كتاب مقدمہ ای بر فلسفہترجمہٴ جناب احمد آرام، سے كچھ اقتباسات پیش كر رہے ہیں
اصالتِ روح (حصّہ نهم)
اس سے پہلے بھی كہا جا چكا ہے كہ اس سلسلے میں سب سے بڑا اعتراض محض جسم و جان اور مادہ و حیات كی نوعیتِ اختلاف كی تشخیص سے عبارت نہیں
اصالتِ روح (حصّہ هشتم)
پیكانالیز كے مشہور و معروف ماہر نفسیات فرائیڈ نے نفسیات كے میدان میں ایك انقلاب برپا كردیا
اصالتِ روح (حصّہ هفتم)
لامارك كہتا ہے: زندگی فیزیكی كیفیت كے علاوہ كچھ نہیں، زندگی كی تمام كیفیتیں فیزیكی یا كیمیاوی علل پر موقوف ہیں اور ان كا مركز نمو (منشا) جاندار كی مادّی تعمیر كے اندر ہے۔
اصالتِ روح (حصّہ ششم)
جاندار، تغذیہ كی خاصیت ركھتا ہے، وہ خود كار (خودكفیل) اور داخلی عوامل كے زیر اثر بیرونی مواد كو اپنے لئے جذب كرتا ہے
اصالتِ روح (حصّہ پنجم)
اس منزل پر پہنچنے كے بعد اس بحث كو انسانی روح اور اس كے ظواہر پر معمول كے مطابق منحصر كرنا ضروری نہیں، ہم اسے نچلے درجے سے شروع كركے زندگی كے تمام آثار و ظواہر میں پھیلاؤ دے سكتے ہیں۔
اصالتِ روح (حصّہ چهارم)
اس مقالے میں اشاروں پر اكتفا كرتے ہوئے محض اتنا كہا جا سكتا ہے كہ صدرالمتاٴلھین نے جو مسائل وجوہ میں عظیم تبدیلی لانے والے مفكرین و فلاسفہ كے گروہ میں قد آور شخصیت كے مالك ہیں۔
اصالتِ روح (حصّہ سوّم)
درحقیقت، دیكارت كا نظریہ ایك طرح سے افلاطون كے نظریے كی طرف بازگشت ہے۔
اصالتِ روح (حصّہ دوّم)
سو فی صدی یہ نظریہ دوئیكا نظریہ ہے، اس لئے كہ روح اور بدن كو ایك دوسرے سے علیحدہ دو جوہر اور ان كے باہمی تعلق كو عرضی و اعتباری مانتا ہے
اصالتِ روح
بہت سے موضوعات كی خوش نصیبی یہ ہے كہ علماء اور دانشور وں كی محفلوں میں زیر بحث آتے ہیں مگر عوام اسے چھوتے بھی نہیں دنیا كے زیر بحث موضوعات میں كچھ ایسے دل كش و خوش نصیب موضوع ہیں
ابتلاء و آزمائش اور اس کی حکمتیں
اللہ کے بندو ! اللہ کا تقوی اختیار کرو اور اسکی طرف وسیلہ تلاش کرو ، اسی پر توکل کرو اور اسی کی طرف رجوع کرو ، اس پر حسن ظن قائم رکھو اور خوف و امید کے ساتھ اسے ہی پکارو اور قیامت کے دن اسکے سامنے کھڑے ھونے اور ...جوابدہی کو تصور میں لاؤ
صفات ذاتی وصفات فعلی
صفات خدا سے متعلق مختلف تقسیمات بیان کی گئیں ھیں جن میں سے اھم ترین صفات ذاتی (یعنی توحید ذات) اور صفات فعلی (توحید فعلی) ھیں۔
علم و ایمان کا باہمی رابطہ
انسان کی انسانیت اصالت و استقلال رکھتی ہے یہ فقط اس کی حیوانی زندگی کا پر تو نہیں ہے۔ نیز یہ بھی واضح ہے کہ علم وایمان انسان کی انسانیت کے بنیادی...
علم و ایمان باہم متضاد نہیں
علم و ایمان باہم متضاد نہیں ہیں بلکہ ایک دوسرے کی تکمیل کاباعث بنتے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا یہ دونوں ایک دوسرے کی جگہ لے سکتے ہیں...
دين کا ظلم سے مقابلہ
قرآن مجيد ستمگاروں کے انجام کا اعلان کرتے ھوئے کھتا ھے :” و تلک القريٰ اھلکنا ھم لما ظلموا و جعلنا لمھلکھم موعدا “
دين کي طرف رغبت کے اسباب
دين ايک ايسي حقيقت ھے جس کي تاريخ، بشريت کي تاريخ کے ساتھ ساتھ رواں دواں ھے...
1
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن