• صارفین کی تعداد :
  • 6336
  • 4/10/2011
  • تاريخ :

فیشن اور آپ کی شخصیت

عورتوں کے لباس

جب بھی کوئی پرانا یا نیا طور طریقہ کسی بھی دور کے لوگوں کے رہن سہن کے مروجہ طریقوں میں رواج پا جائے وہی بنیادی طور پر اس دور کا فیشن کہلاتا ہے۔

فیشین کا لفظ اتنا وسیع ہے کہ اپنے اندر ہزاروں سالوں کے رواج اور خصوصیات سمیٹ سکتا ہے۔ یہ صرف کپڑوں یا میک اپ کا ہی نہیں ہوتا بلکہ گھر میں پینٹ کے رنگوں اور کھانا سرو کرنے والے برتنوں سے لے کر اپنے لان میں پھولوں اور پودوں کی کانٹ چھانٹ سمیت ہر چھوٹی سے چھوٹی بات کو اپنے اندر سمو لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

جب بھی معاشرے میں کوئی نیا فیشن رواج پاتا ہے تو پوری قوم اندھا دھند اس کی تقلید میں لگ جاتی ہے۔ کوئی یہ بھی سوچنے کے زحمت نہیں کرتا کہ یہ ہمیں کس کس طرح نقصان پہنچا رہا ھے یا ہماری شخصیت اور رہن سہن کو تباہ کرنے کا باعث بن رہا۔

مثلا ایک مثال ہی کو لے لیں کچھ سال پہلے تمام گھروں میں سفید یا آف وائیٹ کلر پسندیدہ ترین ہوتا تھا ۔ دیواروں کا یہ رنگ انسان کو ایک عجیب سی خوشی اور سکون کا احساس بخشتا تھا ۔ ایک پاکیزگی اور صفائی کا خیال آتا تھا جو اب تیز تیز رنگوں کو دیکھ کر ذھنی کوفت کا سبب بن جاتا ہے۔۔آجکل ہر گھر کے ہر کمرے کو مختلف رنگوں میں پینٹ کرنے کا رواج زور پکڑے ہوئے ہے۔ یہ رواج ہلکے رنگوں سے شروع ہو کر بدتدریج گہرے ترین رنگوں کی طرف بڑھتا ہی جا رہا ہے۔۔

اگر آپ کا گھر بہت بڑا ھے اور کمرے ہزاروں گز پر بنے ہیں تو اس شوق کو پورا کرنے میں کوئی قباحت نہیں لیکن اگر چھوٹے چھوٹے کمرے ہیں تو ان میں گہرے گہرے پینٹ نا صرف تنگی اور بدصورتی کی وجہ بنیں گے بلکہ آپکی جمالیاتی حس بھی کافی مشکوک ہو جائے گی۔ انکو دیکھ کر بلا وجہ دیواریں قریب آتی اور چییختی چلاتی محسوس ہوتی ہیں۔ کمرہ اپنے سائز سے بھی چھوٹا محسوس ہونے لگے گا۔

بالکل یہی حال لباس کا بھی ھے۔ جو فیشن چل پڑا باقی سب آنکھیں بند کئے ویسے ہی کپڑے بنوا لاتے ہیں ۔ یہ بھی نہیں سوچا ہوتا کہ اس ٹائپ کے کپڑے ہماری شکل, عمر, قد کاٹھ , اور رنگ و روپ کو سجانے کا باعث بنیں گے یا لوگوں کو مفت میں ہنسانے کا سبب ہوں گے۔

آپ کھبی ایسا فیشن نہ کریں جو آپکی شخصیت پر سوٹ نہیں کرتا۔ مثلا اگر آپ کا قد چھوٹا ہے یا وزن تھوڑا ذیادہ ہے تو چھوٹی چھوٹی اونچی قمیصیں پیننے سے اجتناب کریں اور آڑھی لائینز والا پرنٹ تو پہننے کی غلطی ہرگز مت کریں۔ کیونکہ اس طرح کے کپڑے آپکے موٹاپے کو بہت ہائي لائٹ کر دیتے ہیں اور قد کو مزید چھوٹا دکھانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ ایسے لوگوں کو صرف لمبی لائنز والا پرنٹ ہی پہننا چاہیئے۔ اس کے علاوہ ان لوگوں کو چھوٹا چھوٹا پرنٹ ہی سوٹ کرتا ہے۔ بڑے بڑے پھولوں اور امیجیز سے بچنا پڑے گا کیونکہ وہ بھی آپکے وزن کو کئ گنا بڑھا کر دیکھاتے ہیں۔ لمبی اور سیدھی لائنز و الے کپڑے آپ کے قد کو لمبا اور حجم کو کم کر کے دیکھاتے ہیں۔

اس کی بجائے اگر آپ کا قد بہت لمبا ہے اور وزن ضرورت سے کم ہے تو آپ کو بالکل اس سے الٹ کپڑے پہننے چاہیئں جو چھوٹے قد والے نہیں پہن سکتے ۔ مثلا آپ کو خوبصورت دیکھانے کے لئے اب آڑھی لائن کا پرنٹ ہی سب سے ذیادہ بیسٹ رہے گا۔ بڑے بڑے پھول اور بڑا ڈیزائن آپ کا وزن کسی حد تک بڑھا کر دیکھائیں گے۔ اس صورت میں ہمیشہ ایسے ہی کپڑے پہنیں۔ بلیک کلر کم سے کم اور وائیٹ ذیادہ سے ذیادہ پہنیں اور لمبی لائنز والا پرنٹ پہننے سے قطعی غلطی مت کریں۔ وہ آپکو صرف ایک کھمبے کی طرح دیکھانے کا سبب بن سکتا ہے۔

یہی حال آپکی رنگت کا بھی ہے۔ سانولے لوگوں کو کھبی بھی بہت ہلکے یا بہت تیز اور بھڑکیلے رنگ نہیں پہننے چاہیں کیونکہ ان میں رنگ مزید سانولا جاتا ہے۔ ایسے لوگوں کے لئے کالے کے علاوہ تمام رنگوں کے بہت ذیادہ گہرے اور دبے دبے شیڈز بہت سوٹ کرتے ہیں جیسے نیوی بلو۔ ڈارک میرون وغیرہ ۔ ڈارک پنک جو سبز چائے کا ہوتا ھے وہ سانولے رنگ کو بہت سوٹ کرتا ہے جبکہ بےبی پنک میں وہی انسان بہت کالا دیکھائی دینے لگتا ہے۔ اسکے علاوہ براؤن کلر کے تمام ہلکے اور گہرے شیڈز سانولے رنگ میں عجیب طرح کی ڈیگنیٹی سی لے آتے ہیں۔ سو ذیادہ سے ذیادہ براؤن کپڑے بنائیں۔

اپنی شخصیت کے مطابق رنگوں کی پہچان اور ان کے صحیح استعمال کا آپکی پرسنیلٹی بنانے میں بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔

کالا رنگ پہننے سے آُپ کا وزن اپنے اصل وزن سے کم نظر آتا ھے اور آپ دبلے پتلے دیکھائی دیتے ہیں۔ اس لئے اگر آپ تھوڑا اوور ویٹ ہیں تو کوشش کریں ذیادہ تر یہی رنگ استعمال کر سکیں ۔

اس کے بالکل الٹ سفید رنگ میں آپ اپنے اصل وزن کی نسبت تھوڑا سا ذیادہ موٹے دیکھائی دیتے ہیں تو اسکو ایوائیڈ کریں۔

آپ نے کپڑے کیسے بھی پہنے ہوں پوری کوشش کریں کہ آپکی شخصیت کے ساتھ ساتھ آپکے کلچر کی خوبصورتی پوری طرح ابھر کی سامنے آ جائے۔ آپ چاہیں تو پینٹ کوٹ کو بھی بہت سادگی اور شرافت سے پہن سکتے ہیں اور اگر آپ چاہیں تو آپکا شلوار قمیض فرنگیوں کے لباس کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔

جاب پر جانے والے کپڑے اور گھر پر پہننے کے کپڑے بہت مختلف ہوتے ہیں۔ گھر میں کتنے بھی لال پیلے نیلے آتشی کپڑے پہن لیں کچھ فرق نہیں پڑتا مگر جاب پر ایسے کپڑے بہت مضحکہ خیز لگتے ہیں۔

جاب کے کپڑے پاکستانی ہوں یا پھر غیر ملکی ہوں , ان کے شیڈز بہت ہلکے ہونے چاہیں یا پھر بہت گہرے مگر دبے ہوئے رنگ جیسے ڈارک میرون, نیوی بلیو۔ ڈارک گرین یا مونگیا وغیرہ وغیرہ۔

اس کے ساتھ ساتھ کالا تو لازم و ملزوم ہے۔ اسکے بغیر تو آپ کی وارڈروب نا مکمل ہے۔۔

سورج کی تیز روشنی کے بغیر کھبی سن گلاسز لگانے کی کوشش نہ کریں چاہے ہر ماڈل نے کیوں نہ لگائے ہوں ، یہ ایک بہت غلط فیشن ہے ٓآپ کوئی ماڈل نہیں ۔نا کسی مووی میں کام کر رھے ہیں، حقیقی زندگی فلمی زندگی سے بہت مختلف ہوتی ہے۔

ان چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھ کر آپ خود اپنی شخصیت میں چار چاند لگا سکتے ہیں۔

تحریر : ساحرہ


متعلقہ تحریریں :

معاشرتي زندگي ميں خواتين کي فعاليت کي اساسي شرط

اجتماعي فعاليت اورحجاب و حدود کي رعايت

اسلام خواتين کے کمال، راہ ِحصول اور طريقہ کار کو معين کرتا ہے

مسلمان عورت ، استعمار اور ہمارا عزم ( تیسرا حصّہ )

مسلمان عورت ، استعمار اور ہمارا عزم ( حصّہ دوّم )

مسلمان عورت ، استعمار اور ہمارا عزم