• صارفین کی تعداد :
  • 4251
  • 12/15/2013
  • تاريخ :

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 7

نواسۂ رسول

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 1

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 2

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 3

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 4

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 5

قمه زني و عشق و عقل و معرفت 6

سۆال: ہوسکتا ہے کہ يہ کيفيت عشق و محبت، امام حسين عليہ السلام کي عزاداري کے دوران اچانک کسي عزادار پر طاري ہوجائے اور اس قسم کے اعمال کا باعث ہوجائے؛ اسي عشق کي مانند جو روز عاشور امام حسين عليہ السلام سے ميدان کربلا ميں متجلي ہۆا!

 

جواب: «محبت» جس سے مراد ہے رغبت پيدا کرنا اور کسي ايسي چيز کي طرف راغب ہونا جو انسان کي لذت و آسائش کا باعث ہو، يہ رغبت اس چيز کي معرفت و پہچان اور اس کا ادراک کرنے کے باعث معرض وجود ميں آتي ہے. چنانچہ عالم فطرت اور جمادات کي دنيا ميں قوت جاذبہ اور کشش يا ميلان کي جو مثاليں ملتي ہيں - جيسے مقناطيس جو لوہے کو کھينچتا ہے (اور اگر کا حجم اور وزن مقناطيس سے زيادہ ہو تو مقناطيس خود لوہے کي طرف کھنچ جاتا ہے) يا زمين کي کشش ثقل - چونکہ معرفت (اور حتي ارادے) پر استوار نہيں ہے، اس کو محبت کا نام نہيں ديا جاتا. نيز معرفت اور شناخت ميں جتنا اضافہ ہوگا، محبت ميں بھي اسي تناسب سے اضافہ ہوگا جيسا کہ محبوب کے وجود ميں کمال اور اسباب لذت کا جتنا اضافہ ہوگا، محبت کي عظمت ميں بھي اسي حساب سے اضافہ ہوگا؛ «والّذينَ آمَنوا اَشدُّ حُبّاًّ للہ = اور ايمان والي خدا سے بہت شدت سے محبت کرتے ہيں». (51)

جس چيز نے امام حسين عليہ السلام کو عاشورا کے روز ہرچيز سے گذرجانے اور اسيرالکربات(52) (بلاۆں اور مصيبتوں کے پنجے ميں اسير) ہونے پر اور تمام مصائب و غموم و ہموم کو برداشت کرنے پر آمادہ کيا، فقط عشق الہي تھا اور يہ عشق کوئي ايسي چيز نہ تھا جو اچانک کربلا کے سفر کے دوران امام حسين عليہ السلام پر طاري ہۆا ہو؛ بلکہ امام (ع) کي زندگي کے تمام ايام اور تمام مراحل ميں يہ عشق موجود تھا اور عاشورا کا حادثہ درحقيقت اسي عشق اور عقيدت (و عقيدے) کا ثمرہ تھا. امام عليہ السلام سے منقولہ مناجاتيں اور دعائيں خاص طور پر دعائے عرفہ جو ہماري دسترس ميں ہے، امام عليہ السلام کے وجود کي اتہاہ گہرائيوں ميں نفوذ و رسوخ کرنے والے عشق و عقيدت کو ثابت کرتي ہے.(53)

------------------------

51. شہيد آيت اللہ مرتضي مطہري، انسان کامل، ص 154

52. بقرہ، آيت 165

53. مصائب ميں گھرا ہۆا-